ٹرمپ کی دوسری صدارتی مدت کی بڑی حکمت عملیاں

ٹرمپ کی دوسری صدارتی مدت کی بڑی حکمت عملیاں

🗓️

سچ خبریں:لبنانی اخبار نے انکشاف کیا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ جنوبی ایشیا کی جنگوں کا خاتمہ چاہتی ہے، اور اس مقصد کے لیے اسرائیل کو لبنان اور غزہ میں جنگ بندی کے لیے 8 ہفتے کی مہلت دی گئی ہے۔

لبنانی اخبار الاخبار نے امریکہ کے منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی آئندہ حکومت کی خارجہ پالیسی پر ایک رپورٹ میں روشنی ڈالی ہے، جس میں ایران اور چین سے متعلق پالیسیوں کو خاص طور پر اجاگر کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: غزہ اور لبنان کی صورتحال کے بارے میں آئندہ امریکی حکومت کا رویہ کیا ہوگا؟

رپورٹ کے مطابق، ٹرمپ کا ارادہ ہے کہ صیہونی ریاست کی بھرپور حمایت کی جائے جبکہ علاقائی جنگوں سے نمٹنے کے لیے مخصوص اقدامات کیے جائیں۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ منتخب صدر ٹرمپ شاید جنوبی ایشیا کی جنگوں کے دوران اپنی ذمہ داریوں کو مزید جاری نہیں رکھنا چاہتے، جس کے تحت انہوں نے صیہونی حکومت کو محدود طور پر جنگ بندی کا موقع فراہم کیا ہے۔

وال اسٹریٹ جرنل نے اس بارے میں باخبر ذرائع کا حوالہ دیتے رپورٹ دی ہے کہ ٹرمپ اپنی دوسری مدت میں ایران پر مزید پابندیاں عائد کرنے اور ایرانی تیل کی فروخت پر سختی کے لیے تیار ہیں۔ ۔

صیہونی میڈیا نے ٹرمپ کی علاقائی جنگوں سے متعلق حکمت عملی پر تبصرہ کیا، جس میں یدیعوت احرونٹ نے ٹرمپ کے سینئر مشیر مائیک ایوانز کے حوالے سے کہا کہ ٹرمپ اسرائیل کو حتمی فیصلہ کرنے کے لیے مختصر وقت دیں گے تاکہ وہ جنگی صورتحال پر قابو پا سکے۔

ایوانز کے مطابق، ٹرمپ کی خواہش ہے کہ اگلے 8 ہفتوں میں جنگ ختم ہو اور اسرائیل کو جنوبی و شمالی محاذ پر قابو پانا ہو گا۔

یدیعوت احرونٹ نے یہ بھی لکھا کہ اگر اسرائیل جنگ بندی کا فیصلہ کرتا ہے تو بنیامین نیتن یاہو کو امریکی حکومت سے انعامات ملیں گے، جن میں عرب ممالک سے تعلقات کی بحالی شامل ہے، جس میں سعودی عرب بھی شامل ہو سکتا ہے۔

فارین افیئرز میگزین نے چین پر ٹرمپ کی دباؤ پالیسی کا تجزیہ کیا، جس میں کہا گیا کہ امریکہ کو چین سے درآمدات پر انحصار کم کرنا چاہیے۔

پیش گوئی کی گئی ہے کہ ٹرمپ اپنی دوسری مدت میں چین سے درآمدی اشیاء پر 60 فیصد ٹیرف عائد کریں گے، جس سے دو بڑی اقتصادی طاقتیں مکمل علیحدگی کے قریب پہنچ جائیں گی۔

مزید پڑھیں: نیتن یاہو کی لبنان میں جنگ طول دینے کی سازش

ماہرین کا خیال ہے کہ اس اقدام سے چین اور امریکہ کے تعلقات میں تناؤ بڑھے گا اور امریکی گھریلو اخراجات کو سالانہ ہزاروں ڈالر تک بڑھا سکتا ہے جس کے نتیجے میں امریکی برآمد کنندگان کے لیے چین کی بڑی صارف مارکیٹ تک رسائی مشکل ہو جائے گی۔

مشہور خبریں۔

سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد الیکشن کمیشن کی کیا حیثیت باقی رہ گئی ہے؟ حافظ نعیم الرحمٰن کی زبانی

🗓️ 13 جولائی 2024سچ خبریں: امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ

عراقی خودمختاری امریکی فوجیوں کے مکمل انخلاء کے بعد ہی ممکن ہے:عراقی پارلیمنٹ ممبر

🗓️ 5 اکتوبر 2021عراقی پارلیمنٹ کے ایک رکن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ

ٹرمپ کا زیلنسکی کو یورپ سے پیٹریاٹ پہنچانے کا وعدہ

🗓️ 21 مارچ 2025سچ خبریں: این ٹی وی کے مطابق روس کے ساتھ جنگ کے

الیکٹرک وہیکلز چارجنگ اسٹیشنز کا منصوبہ تیزی سے آگے بڑھایا جائے، وزیراعظم کی ہدایت

🗓️ 15 جنوری 2025 اسلام آباد: (سچ خبریں) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ

جب تک پاکستان کے اقتدار سے ان نااہلوں کو نکال باہر نہیں کرتے ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے:مولانا فضل الرحمٰن

🗓️ 9 فروری 2021(سچ خبریں)پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے صدر مولانا فضل الرحمٰن

2 اسرائیلی جنگی طیاروں کی لبنانی فضائی حدود کی خلاف ورزی

🗓️ 23 اگست 2022سچ خبریں:لبنانی فوج نے اسرائیلی جنگی طیاروں کی لبنان کے جنوبی علاقوں

وزیراعظم نے بجلی بریک ڈاؤن پر عوام سے معذرت کرلی

🗓️ 24 جنوری 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) وزیراعظم شہباز شریف نے بجلی بریک ڈاؤن کی وجہ سے عوام کی

تحقیقی رپورٹ: باقاعدگی سے کافی پینے سے دماغ کی ساخت تبدیل

🗓️ 20 فروری 2021اسلام آباد {سچ خبریں} ایک تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے