?️
سچ خبریں:لبنان کی نئی کابینہ کی تشکیل سے ظاہر ہوتا ہے کہ داخلی اور خارجی دباؤ کے باوجود، حزب الله نے اپنی سیاسی پوزیشن برقرار رکھی ہے اور امریکہ اور اسرائیل کی سازشوں کو ناکام بنا دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سید حسن نصراللہ کیا تھے اور شہید حسن نصراللہ کیا ہوں گے؟
لبنان میں حالیہ سیاسی عمل اگرچہ مزاحمت کے مفادات کے ساتھ مکمل طور پر ہم آہنگ نہیں ہے، لیکن حزب الله نے اپنی سیاسی حیثیت کو برقرار رکھا ہے۔
رپورٹ کے مطابق، لبنان میں صہیونی ریاست کے خلاف بڑی جنگ کے بعد کے حالات اور بیرونی سازشوں کے باوجود، لبنان نے طویل سیاسی جمود، صدارتی خلا اور حکومتی خلا کو ختم کر دیا ہے، چند ہفتے قبل نئے صدر کے انتخاب کے بعد، نواف سلام کی سربراہی میں نئی حکومت تشکیل دی گئی۔
نواف سلام حکومت کے چیلنجز اور مواقع
نئی کابینہ کی تشکیل اس وقت ہوئی جب لبنان کو دو سال سے زیادہ عرصے سے عبوری حکومت چلا رہا تھا، جس کی وجہ سے لبنانیوں کو فیصلہ سازی میں مختلف چیلنجز کا سامنا تھا۔ نواف سلام نے زور دیا کہ وہ ایک ٹکنوکریٹ حکومت تشکیل دینا چاہتے ہیں اور معاشی اصلاحات پر توجہ مرکوز کریں گے۔ اگرچہ زیادہ تر وزراء غیر حزبی ہیں، لیکن یہ ایک مکمل ٹکنوکریٹ حکومت نہیں ہے۔
کابینہ کی طاقت میں سے ایک یہ ہے کہ لبنان کی تاریخ میں پہلی بار 24 وزراء میں سے 5 خواتین ہیں۔ "صلاح سلام” کے مطابق، نئی حکومت میں مہارتیں ہیں جو پچھلی حکومتوں میں نہیں تھیں، لیکن معاشی بحران جیسے چیلنجز موجود ہیں۔
شیعہ تحریکوں کی سیاسی پوزیشن
حزب الله اور امل تحریک نے نواف سلام کے وزیر اعظم بننے کی مخالفت کی تھی، لیکن صدر جوزف عون نے شیعہ تحریکوں کو یقین دلایا کہ ان کی پوزیشن برقرار رہے گی۔ امریکہ نے حزب الله کو حکومت میں شامل ہونے سے روکنے کی کوشش کی، لیکن نبیہ بری کے دباؤ کی وجہ سے نواف سلام نے شیعہ تحریکوں کو 5 وزارتی عہدے دیے۔
حزب الله اور امل کو کلیدی وزارتیں نہیں ملیں، لیکن انہوں نے وزارت خزانہ جیسے اہم عہدے حاصل کیے، شیعہ تحریکوں نے ویٹو کا حق کھو دیا ہے، کیونکہ اس کے لیے دو تہائی ووٹ درکار ہیں۔
حزب الله کا کردار
8 اکتوبر 2023 کو طوفان الاقصیٰ میں حزب الله کی شمولیت نے اس کی اہمیت کو ظاہر کیا۔ اگرچہ کچھ مغرب نواز جماعتیں حزب الله کو جنگ کا ذمہ دار ٹھہرا رہی تھیں، لیکن حزب الله نے اپنی پوزیشن برقرار رکھی۔ جنگ بندی کے معاہدے میں بھی حزب الله کا اہم کردار تھا۔
مزید پڑھیں: حزب اللہ کی صیہونیوں پر کاری ضرب
حزب الله نے لبنان کو صہیونی ریاست کے حملوں سے بچایا ہے اور مستقبل کے معاملات میں اس کا کردار اہم رہے گا۔ اگرچہ سیاسی حالات پچھلے دو دہائیوں کے مقابلے میں کم سازگار ہیں، لیکن حزب الله کی سیاسی پوزیشن برقرار ہے۔
امریکہ اور اسرائیل کی سازشوں کی ناکامی
حزب الله نے چار دہائیوں میں کئی چیلنجز کا سامنا کیا ہے، لیکن اس نے اپنی سیاسی ترقی جاری رکھی ہے۔ نبیہ بری نے ہمیشہ حزب الله کی حمایت کی ہے۔ طوفان الاقصیٰ کے بعد کے حالات سے ظاہر ہوتا ہے کہ حزب الله کی پوزیشن کمزور ہوئی ہے، لیکن امریکہ اور اسرائیل اسے سیاسی عمل سے باہر نہیں کر سکے۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
وزارت داخلہ کا اسلام آباد کے ریڈ زون میں توسیع کا فیصلہ
?️ 30 اکتوبر 2022اسلام آباد:(سچ خبریں) 4 نومبر کو وفاقی دارالحکومت پہنچنے والے پاکستان تحریک
اکتوبر
صیہونی حملے کا جواب دیں گے:شام
?️ 23 جولائی 2022سچ خبریں:شام کی وزارت خارجہ نے دمشق کے مضافات میں صیہونی حکومت
جولائی
داعش طالبان حکومت کے لیے چیلنج
?️ 12 مارچ 2025سچ خبریں: اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل نمائندے منیر اکرم نے
مارچ
بحرینی حکام الجزیرہ چینل پر برہم
?️ 2 مئی 2021سچ خبریں:بحرین کی حکومت نے قطر کے الجزیرہ چینل پر الزام لگایا
مئی
یمن کے صعدہ پر سعودی توپ خانے کا حملہ
?️ 29 دسمبر 2022سچ خبریں: یمنی ذرائع نے یمن کے سرحدی علاقوں پر سعودی
دسمبر
یوکرین کی جنگ یورپ کا مسئلہ ہے، امریکہ کا نہیں!
?️ 22 جولائی 2024سچ خبریں: ڈونلڈ ٹرمپ کے قریبی ساتھیوں میں سے ایک رچرڈ گرینل
جولائی
امریکی کمپنی کا افغان بلاک کے اثاثوں سے معاوضہ کا مطالبہ
?️ 3 جنوری 2025سچ خبریں: واشنگٹن، ڈی سی میں قائم بین الاقوامی لاء فرم ہوگن
جنوری
تجارتی اور ٹیرف کی جنگ میں کوئی فاتح نہیں ہے: شی جن پنگ
?️ 14 اپریل 2025سچ خبریں: چین کے صدر شی جن پنگ نے آج اپنے دورہ ویتنام
اپریل