🗓️
سچ خبریں:یورپ میں ان دنوں ہونے والی ہڑتالیں اور احتجاج یورپی ممالک کی جانب سے امریکہ کی اندھی تقلید کرنے کا نتیجہ ہیں ، اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو یہ ان ممالک کو بحرانوں میں ڈال سکتا ہے جس سے نیٹو اور یورپی یونین کے تشخص کو شدید نقصان پہنچے گا۔
انگلینڈ میں کئی دفتری کارکنان کورونا وبا کے بحران کے بعد اس سال پہلی بار اپنے ساتھیوں کے ساتھ کرسمس منانے کے منتظر تھے لیکن اب ان میں سے بہت سی تقریبات کسی اور وجہ سے نہیں منائی جا رہی ہیں،صرف گزشتہ دنوں انگلینڈ، جرمنی، ہالینڈ، اسپین، پرتگال اور آسٹریا کے ممالک میں مختلف ٹریڈ یونینوں نے ہڑتال کی ہے اور مہنگائی کی شرح کے مطابق اپنی اجرتوں میں اضافے کا مطالبہ کیا ہے،ان ہڑتالوں کی وجہ سے یورپی ممالک کے شہریوں کو ریل ٹریفک، پروازوں، یونیورسٹی کی تعلیم، طبی خدمات، پوسٹل سروسز، بینکنگ اور دیگر سرکاری خدمات کے میدان میں بہت سے مسائل کا سامنا ہے۔
حال ہی میں خبر آئی کہ آسٹریا میں ریلوے ملازمین کی ہڑتال نے بیشتر یورپی ممالک کو پریشان کر رکھا ہے،اس کمپنی کے تقریباً 10 لاکھ مزدوروں کی اجرتوں کی وجہ سے، تقریباً آٹھ ہزار مواصلاتی لائنوں پر 24 گھنٹے کی ہڑتال کی وجہ سے پیر کی آدھی رات سے آسٹریا کی تمام ریلوے ٹرینوں کی آمدورفت بند ہے، آسٹریا، جو اٹلی، جرمنی، سوئٹزرلینڈ، ہنگری اور جمہوریہ چیک سمیت آٹھ ممالک کے درمیان واقع ہے، یورپی ریل سفر کے لیے ایک اہم مرکز سمجھا جاتا ہے۔ ریلوے ورکرز کی مرکزی یونین نے اس شعبے کے 50000 مزدوروں کے لیے ماہانہ اجرت میں 400 یورو ($417) اضافے کا مطالبہ کیا ہے لیکن ریلوے کمپنی کی پیشکش €208 اجرت میں اضافہ کے علاوہ €1000 ادائیگی ہے۔
یاد رہے کہ جب یوکرین میں جنگ شروع ہوئی تو یہ توقع کی جا رہی تھی کہ توانائی کے حوالے سے روس اور مغرب کی کشمکش کے ذریعہ معاش کے اثرات سخت سردی میں ظاہر ہوں گے لیکن یورپی ممالک کی اقتصادی پالیسیوں نے ان ممالک کی عوام کو اس مقام پر پہنچا دیا کہ احتجاج اور ہڑتالیں خزاں کے ابتدائی دنوں میں شروع ہوگئیں، ماہرین کا کہنا ہے کہ یورپ کو ابھی تک کوئی بڑا جھٹکا نہیں لگا جو اصل بحران کا سبب بنے جبکہ پانچ ماہ قبل روس سے قدرتی گیس کے بہاؤ میں تیزی سے کمی اور راشن نیز اقتصادی تباہی کے بعد یورپی یونین نے ایک حکم نامہ پاس کیا جس میں اراکین کو حکم دیا گیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ان کی گیس ذخیرہ کرنے کی سہولیات پہلی نومبر تک کم از کم 80 فیصد بھری ہوئی ہوں، آخر میں، یورپیوں نے آسانی سے مطلوبہ ہدف حاصل کر لیا،گیس کے ذخائر فی الحال 95 فیصد بھرے ہوئے ہیں اور یورپ کے ساحل پر بے کار ٹینکروں کے بیڑے سے مزید گیس اتارے جانے کا انتظار ہے۔
لیکن کیا یورپی بحران شروع ہونے سے پہلے ہی ختم ہو گیا ہے؟ اس سوال کا جواب نفی میں ہے،یورپی سیاست دان اس وقت توانائی کے متبادل ذرائع کو محفوظ بنانے اور صارفین کو آسمان چھوتی قیمتوں سے بچانے کے لیے آزادانہ اخراجات کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں لیکن توانائی کا بحران ابھی ختم نہیں ہوا ہے اور یورپ کے اندر اس سے نمٹنے کے لیے اختلافات بڑھ رہے ہیں، مہنگائی بڑھ رہی ہے، سبسڈی والی توانائی کی بھاری قیمت بڑے اور گہرے مسائل پیدا کر رہی ہے اور حکومت کی روشنیاں جلانے کی کوشش نے دیگر اہم مسائل سے حکومتوں کی توجہ ہٹا دی ہے جس کے پیش نظر کہا جاسکتا ہے کہ یورپی بحران ابھی شروع ہوا ہے۔
طاقت کی لڑائی
اکانومسٹ میگزین نے لکھا کہ توانائی کا مسئلہ سبز براعظم کی مشکلات کا مرکز ہے، اگرچہ بلک گیس کی فروخت کی قیمت 125 یورو فی میگا واٹ گھنٹہ تک پہنچ گئی ہے جبکہ اس پراڈکٹ کی قیمت گزشتہ سال 20 یورو سے کم تھی،تاہم کچھ بہتریوں کے باوجود کئی فرانسیسی نیوکلیئر پاور پلانٹس کی مرمت کے لیے بند ہونا، خشک سالی کے نتیجے میں دریاؤں اور ذخائر میں پانی کی کم سطح جو یورپ کے ہائیڈرو الیکٹرک پاور پلانٹس کو پانی فراہم کرتے ہیں، جس کی وجہ سے گرمیوں میں بجلی کی قیمتیں بڑھ جاتی ہیں، اب بھی برقرار ہیں،دریں اثنا، روس اب بھی کچھ گیس جنوبی اور مشرقی یورپ کے کچھ ممالک کو فروخت کرتا ہے اور اس ہفتے گیس کی سپلائی منقطع کرکے توانائی کی منڈیوں پر مزید تباہی مچانے کی دھمکی دی ہے۔
روس یورپی یونین کی گیس کی درآمدات کا 40-50% فراہم کرتا تھا، تاہم فروری میں یوکرین پر روس کے حملے کے بعد یورپ نے آہستہ آہستہ خود کو روسی گیس کی سپلائی سے منقطع کرنے کی کوشش کی کیونکہ روسی گیس کو تبدیل کرنا آسان نہیں لگتا تھا، روس نے جون میں اچانک برآمدات میں کمی کی اور اب یورپ کی درآمدات کا صرف 15 فیصد فراہم کرتا ہے، یوکرین کی جنگ سے یورپیوں کو ایک اور طرح سے نقصان اٹھانا پڑا ہے اور وہ یہ ہے کہ یہ جنگ ایک ایسا بحران تھا جسے واشنگٹن نے اپنے تزویراتی مفادات کے لیے یورپیوں کے سر پر ڈالا۔
بہت سے سیاسی مبصرین یوکرین کی جنگ کو امریکی ہتھیاروں کے بڑے بڑے اداروں کے لیے سونے کی کان سمجھتے ہیں، اس کے علاوہ یورپی ممالک کی طرف سے روس سے تیل اور گیس کی درآمدات میں کمی سے امریکہ سے یورپ کو ایل این جی گیس کی برآمدات میں اضافہ ہوا ہے، یوکرین میں جنگ کے آغاز کے بعد سے اسی عرصے کے دوران، امریکہ دنیا میں ایل این جی گیس کا سب سے بڑا برآمد کنندہ بن گیا ہے، اس کے علاوہ یوکرین کی جنگ سے امریکی نیٹو اتحاد کو دوبارہ مضبوط کرنے میں کامیاب ہو گئے جو پہلے بحران کی سرحد پر پہنچ گیا تھا اور دوسری طرف انہوں نے یورپی ممالک کو اپنی سلامتی اور توانائی کے لیے امریکہ پر انحصار کرنے پر مجبور کر دیا،Nord Stream 1 گیس پائپ لائن کا دھماکہ درحقیقت روس کی گیس سے امید منقطع کرنے کے لیے یورپ کو واشنگٹن کا آخری دھچکا تھا، یورپی ممالک میں جو مسائل اور مصائب ہم ان دنوں دیکھ رہے ہیں وہ یورپ کی واشنگٹن کی پالیسیوں کی غیر مشروط پیروی کا نتیجہ ہے۔
غیر معمولی مہنگائی
قدرتی گیس سمیت توانائی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں نے پورے یورپی یونین میں گھرانوں کے لیے زندگی گزارنے کی لاگت کو ریکارڈ بلندیوں تک پہنچا دیا ہے جس نے حکومتوں کو اربوں یورو کے ٹیکس اور سبسڈی میں کٹوتی کرنے پر مجبور کیا ہے جہاں کئی مغربی ممالک نے کئی دہائیوں سے مہنگائی کے مسئلے کو حل کیا تھا وہیں گزشتہ مہینوں کے دوران بعض یورپی ممالک میں مہنگائی کی شرح میں اضافے نے دہائیوں پرانا ریکارڈ توڑ دیا ہے، اکتوبر اور نومبر 2022 میں کیمبرج انسٹی ٹیوٹ فار اکنامیٹرکس کی طرف سے شائع ہونے والی رپورٹوں کا ایک سلسلہ ظاہر کرتا ہے کہ یورپی یونین کے ممالک میں گھرانے 2020 کے مقابلے میں توانائی پر زیادہ خرچ کریں گے اور حکومتیں صارفین کو بجلی کے بلوں کی ادائیگی اور ٹیکسوں میں کمی کرنے میں مدد کے لیے اربوں یورو فراہم کریں گی،مثال کے طور پر فرانس میں غریب ترین گھرانہ فی الحال 2020 کے مقابلے میں توانائی پر 35% زیادہ خرچ کرتا ہے۔
اگست 2020 اور اگست 2022 کے درمیان گھریلو توانائی کی قیمتوں میں 37 فیصد اضافہ ہوا جبکہ مجموعی افراط زر میں 9.2 فیصد اضافہ ہوا، رپورٹ میں کہا گیا کہ ہمارا اندازہ ہے کہ گھریلو توانائی کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے فرانسیسی گھرانوں کو 2022 کے مقابلے میں 2022 میں € 410 زیادہ ادا کرنا پڑے گا، جس کی بنیادی وجہ ایندھن کی زیادہ قیمتیں ہیں، اٹلی میں موسم بہار 2022 میں ملک کی سالانہ افراط زر کی شرح کے تقریباً 30 فیصد کے لیے اکیلے جیواشم ایندھن ذمہ دار تھے،اس ملک میں دیگر یورپی ممالک کے برعکس بجلی کی خوردہ قیمتوں نے اٹلی میں توانائی کی دیگر قیمتوں کو پیچھے چھوڑ دیا ہے اور جولائی 2022 میں وہ اگست 2020 کے مقابلے میں تقریباً 112 فیصد زیادہ تھیں،اسی عرصے میں خوردہ ایندھن کی قیمت میں 14 فیصد، ڈیزل ایندھن کی قیمت میں 22 فیصد اور قدرتی گیس کی قیمت میں 42 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
اکانومیٹرک انسٹی ٹیوٹ کی رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ ہمارا تخمینہ ہے کہ سب سے کم آمدنی والے گھرانے اب 2020 کے مقابلے میں 50% زیادہ توانائی پر خرچ کریں گے، مہنگائی کی شرح میں اضافہ، جو کہ یوکرائنی جنگ کے آغاز کے بعد توانائی کی قیمتوں، خام مال جیسے اناج کی قیمتوں، معدنیات اور کیمیائی کھادوں کی قیمتوں میں اضافے کا نتیجہ ہے، کی وجہ سے یورپی ممالک کو بہت سے مسائل کا سامنا کرنا پڑا ہے لیکن توانائی اور مزدوری کے شعبوں میں ہڑتال جو اب یورپی ممالک میں نظر آرہی ہے، ہم ان ممالک کی بحرانی معیشت کو وسیع اور گہری کساد بازاری میں لانے کے قابل ہیں،اس صورتحال کی وجہ سے مظاہرین سڑکوں پر آکر یورپی یونین کے فیصلوں کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں اور ماسکو کے سستے تیل اور گیس تک دوبارہ رسائی حاصل کرنے کے لیے روس پر عائد پابندیوں کی منسوخی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
یورپی شہری موجودہ مشکل صورتحال کو یورپی یونین کی امریکی پالیسیوں کی اندھی تقلید کا نتیجہ قرار دیتے ہیں، اسی لیے وہ نیٹو اور یورپی یونین سے اپنے ممالک کے انخلاء کا مطالبہ کرتے ہیں،اگر یورپی رہنما مظاہرین کے اعلیٰ اجرتوں، مہنگائی کی کم شرح ، ایندھن کی بڑھتی ہوئی قیمتوں اور گیس کی قلت کے بحران کے مسائل کو حل نہیں کر سکتے تو نیٹو اور یورپی یونین کا وجود خطرے میں پڑ جائے گا ۔
مشہور خبریں۔
کیا ترکی اور صیہونی حکومت کے درمیان تعلقات ختم ہو گئے ہیں؟
🗓️ 11 اپریل 2024سچ خبریں: ترکی سے مقبوضہ فلسطین کے علاقوں میں اشیا کی برآمد
اپریل
میٹا کا 5 بر اعظموں میں زیر سمندر کیبل بچھانے کے منصوبے کا اعلان
🗓️ 20 فروری 2025سچ خبریں: فیس بک اور انسٹا گرام کی پیرنٹ کمپنی میٹا نے
فروری
جنرل نشستوں کیلئے 5 فیصد ٹکٹس خواتین کو نہ دینے پر سیاسی جماعتوں کیخلاف شکایت درج
🗓️ 4 فروری 2024اسلام آباد: (سچ خبریں)8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات میں سیاسی
فروری
یوکرین دورے کے دوران گوٹیرس غصہ
🗓️ 20 اپریل 2023سچ خبریں:ایک امریکی اخبار نے یوکرین کے حالیہ دورے کے دوران اقوام
اپریل
کراچی کے لوگ خدمت خلق میں سب سے آگے ہیں: سندھ وزیر اعلیٰ
🗓️ 24 ستمبر 2021کراچی(سچ خبریں) وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اس چیز کا اعتراف
ستمبر
صومالیہ کے دارالحکومت میں بھاری ہتھیاروں سے لدی گاڑیوں کے داخلے پر پابندی
🗓️ 9 اپریل 2023سچ خبریں:صومالیہ کے صدر نے اس ملک کے دارالحکومت میں بھاری ہتھیاروں
اپریل
2025 میں جمہوریہ آذربائیجان کے آئین میں تبدیلی کا امکان
🗓️ 4 جنوری 2025سچ خبریں: آذربائیجان کے صدر الہام علی اف نے 2025 کو آئین
جنوری
سعودی عرب اور اردن کے بادشاہ کی ملاقات
🗓️ 22 جون 2022سچ خبریں: ولی عہد محمد بن سلمان مصر کے بعد منگل کی
جون