سچ خبریں:2022ءاسلامی جمہوریہ ایران اور پاکستان کے دیرینہ تعلقات کی 76ویں بہار تھی، اس سال دونوں ممالک کو ایک دوسرے کے اعلیٰ سطحی وفود کی میزبانی کرنے کا موقع ملا جہاں مختلف شعبوں میں مشترکہ تعاون کو گہرا کرنے کے معاہدوں اور علاقائی نیز دو طرفہ مشاورت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
2022ء کا سال بھی ایران اور پاکستان کے درمیان اٹوٹ دوستی کی واضح مثال ہے جس کا آغاز اور اختتام اعلیٰ حکام کے ایک دوسرے کے ممالک کے دوروں سے ہوا، پاکستان کے وزیر توانائی نے ایک سال میں دوبار تہران کا دورہ کیا اور اپنے ایرانی ہم منصب سے ملاقات کے دوران دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان تعاون کے نئے دور کے آغاز کا اعلان کیا، یقیناً ایرانی اور پاکستانی وفود کا ایک دوسرے کے ملکوں میں آنا جانا دونوں ملکوں کی دوستانہ اور برادر حکومتوں کے درمیان سیاسی، اقتصادی، فوجی، ثقافتی اور کھیلوں شعبوں میں یہاں تک کہ سماجی میدان میں بھی تعلقات اور ہم آہنگی کی وسیع جہت کو ظاہر کرتا ہے جن میں سے کچھ ایک کا ہم یہاں ذکر کر رہے ہیں:
1۔ پاکستان کے وزیر خارجہ کا دورہ تہران۔
2۔ سمرقند اور نیویارک میں ایران اور پاکستان کے سربراہان کی 2 اہم ملاقاتیں۔
3۔ ایرانی فضائیہ کمانڈر کا دورہ اسلام آباد۔
4۔ مشترکہ اقتصادی کمیشن کا اسلام آباد میں انعقاد۔
5۔ اور پاکستان کے چیف آف جوائنٹ چیفس آف سٹاف اور پاک فضائیہ کے کمانڈر کا ایران کا دورہ۔
6۔ جنرل ندیم رضا کے پاک فوج کے اس وقت کے چیف آف جوائنٹ اسٹاف کی حیثیت سے 11 نومبر کو ایران اسلام آباد کے اہم اور تزویراتی سفر کے علاوہ ایران اور پاکستان کے سربراہان نے ملاقات، گفتگو کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیا اور دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان دوستانہ تعلقات کی تجدید ہوتی رہی، کورونا وبا کی صورتحال کے باوجود اعلیٰ سطحی مشاورت میں تیزی آئی۔
7۔ اپریل 2022 میں پاکستان نے اسلامی جمہوریہ ایران کے نائب وزیر خارجہ اور وزات خارجہ کے ترجمان کی میزبانی کی،ایران کے نائب وزیر خارجہ سعید خطیب زادہ اسلامی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے وزرائے خارجہ کے 48ویں اجلاس میں شرکت کے لیے اسلام آباد پہنچے۔
8۔ پاکستان کے وزیر خارجہ نے چین میں افغانستان کے ہمسایہ ممالک کے سربراہی اجلاس کے موقع پر اپنے ایرانی ہم منصب کے ساتھ ملاقات میں ویانا مذاکرات سے متعلق تازہ ترین صورتحال، مشترکہ اقتصادی کمیشن کے آئندہ اجلاس سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا۔
9۔دونوں ممالک کے درمیان تجارت میں فروغ۔
10۔ شہباز شریف کے پاکستان کے 23ویں وزیراعظم منتخب ہونے اور اس ملک میں نئی حکومت کے قیام پر اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر سید ابراہین رئیسی نے اپنے ایک پیغام میں محمد شہباز شریف کو پاکستان کا نیا وزیر اعظم منتخب ہونے پر مبارکباد پیش کی اور امید ظاہر کی کہ مستقبل کا راستہ دونوں ممالک کے درمیان تعاون کو مطلوبہ سطح تک پہنچانے کا باعث بنے گا۔
11۔ پاکستان کی وزارت تجارت نے ایران کے ساتھ دو طرفہ تجارت کو مضبوط بنانے کے آخری مرحلے میں دونوں ممالک کے درمیان کلیئرنگ میکانزم کو فعال کرنے کے لیے قواعد و ضوابط جاری کیے۔
12۔ زرداری اور امیر عبداللہیان کے درمیان ملاقات؛ بلاول بھٹو زرداری اور حسین امیر عبداللہیان، پاکستان اور ایران کے وزرائے خارجہ نے ڈیووس میں ورلڈ اکنامک فورم کے موقع پر ملاقات اور تبادلہ خیال کیا۔
13۔ اسلامی جمہوریہ ایران نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر اور پاکستان کے دوست اور پڑوسی ہونے کے ناطے اس ملک کے صوبہ بلوچستان کے جنگلات اور چراگاہوں میں لگی آگ کو بجھانے میں مدد کے لیے Ilushin-76 پانی چھڑکنے والا طیارہ پاکستان بھیجا ۔
واضح رہے کہ ایران اور پاکستان کے اعلیٰ فوجی اور دفاعی حکام کے دوروں میں گزشتہ ایک سال کے دوران ڈرامائی طور پر اضافہ ہوا ہے، پاکستان آرمی کے اس وقت کے چیف آف جوائنٹ سٹاف اور فوج کے سیکنڈ ان کمانڈ جنرل ندیم رضا کا دورۂ ایران اس ملک کی مسلح افواج کے اپنے اس مغربی پڑوسی کے ساتھ تعلقات کے فروغ کی تصدیق کرتا ہے اور دو ہمسایہ نیز برادر ممالک کے درمیان دوطرفہ، علاقائی اور بین الاقوامی مسائل پر تعاون کو وسعت دینے کے پختہ عزم کو ظاہر کرتا ہے۔
14۔ جنرل ندیم رضا نے تہران میں اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کے چیف آف جنرل اسٹاف میجر جنرل پاسدار محمد باقری سے ملاقات کی۔
15۔ پاکستان کے وزیر توانائی کا دورہ تہران ، اس سفر کے دوران دونوں ممالک کے درمیان اسلامی جمہوریہ ایران سے پاکستان کے صوبہ بلوچستان کو 100 میگاواٹ بجلی برآمد کرنے کے معاہدے پر دستخط ہوئے۔
16۔ ایران کے فوجی عملے کے سربراہ ریئر ایڈمرل آریہ شفقت رودسری جنہوں نے مسلح افواج کے جنرل اسٹاف کی نمائندگی میں کراچی میں پاکستان نیول کالج کے افسران کی گریجویشن تقریب میں شرکت کی اور کچھ پاکستانی حکام کے ساتھ۔ سے ملاقات کی۔
17۔ ایران اور پاکستان کی مشترکہ سرحدی تجارتی کمیٹی کا نواں اجلاس زاہدان میں منعقد ہوا جس میں تجارتی تعلقات، سرحدی تجارت، کسٹم کے امور میں سہولت کاری اور نقل و حمل پر توجہ دی گئی۔
18۔ افغانستان کے امور میں اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر کے خصوصی نمائندے کاظمی قمی کا افغانستان کے ایجنڈے کے ساتھ اسلام آباد کا دورہ ؛اس دورے کے دوران انہوں نے وزیر خارجہ اور بعض دیگر پاکستانی حکام سے ملاقات کی۔
19۔ ستمبر میں اسلامی جمہوریہ ایران اور پاکستان کے مشترکہ اقتصادی کمیشن کا اکیسواں اجلاس اسلام آباد میں سڑکوں اور شہری ترقی کے مرحوم وزیر قاسمی کی موجودگی میں منعقد ہوا،اس ملاقات کے اختتام پر مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو وسعت دینے کے لیے مفاہمت کی 3 یادداشتوں پر دستخط کیے گئے۔
20۔ اسلام آباد میں اسلامی جمہوریہ ایران اور پاکستان کے مشترکہ اقتصادی کمیشن کے اجلاس کے اختتام پر اسلامی جمہوریہ نیوز ایجنسی ایرنا اور پاکستان کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان کے درمیان تعاون کی ایک یادداشت پر بھی دستخط کیے گئے۔
21۔ پاکستان کی فضائیہ کے کمانڈر پائلٹ جنرل ظہیر احمد بابر نے اسلامی جمہوریہ ایران کی فضائیہ کے کمانڈر کی دعوت پر تہران کا سفر کیا اور ایران کے دیگر اعلیٰ فوجی حکام سے ملاقات کی۔
22۔ اسلامی جمہوریہ ایران اور پاکستان کے رہنماؤں کے درمیان سمرقند میں دو طرفہ ملاقات۔
23۔ محمد شہباز شریف نے ازبکستان میں شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے سربراہان کے 22ویں اجلاس کے موقع پر ایران کے صدر ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی سے ملاقات کی،اس ملاقات کے چند روز بعد ہی نیویارک میں دونوں پڑوسی ممالک کے رہنماؤں کی باضابطہ ملاقات ہوئی، اپنے دورہ نیویارک کے دوران سید ابراہیم رئیسی نے وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف سے ملاقات میں اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور پاکستان کے ساتھ تعلقات کی سطح کو بہتر بنانے کے لیے اسلامی جمہوریہ ایران کا توسیع اور تعاون کا سنجیدہ ارادہ ہے،انہوں نے کہا کہ ایران کی پاکستان کے ساتھ تجارت، معیشت، توانائی اور نقل و حمل کے شعبوں میں تعاون کی کوئی حد نہیں ہے۔
24۔ جنرل سید عاصم منیر کو آرمی کا نیا کمانڈر اور جنرل ساحر شمشاد مرزا کو پاکستان کی مسلح افواج کی جوائنٹ سٹاف کمیٹی کا چیئرمین منتخب ہونے پر پاکستان میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر حسینی نے ان کی تقرری پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے جنرل عاصم منیر سے ملاقات کی اور فریقین نے دوطرفہ تعلقات بالخصوص فوجی، سکیورٹی اور استحکام سے متعلق سرحدی تعلقات کی تازہ ترین صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
دسمبر2022 میں 25 افراد پر مشتمل پاکستانی موٹرسائیکل سواروں کے سیاحتی ثقافتی کارواں کے ارکان نے گزشتہ چار سالوں میں تیسری بار دوطرفہ دوستی اور سیاحت کے استحکام کے نعرے کے ساتھ اسلامی جمہوریہ ایران کے مختلف شہروں کا سفر شروع کیا۔
25۔ کراچی میں اسلامی جمہوریہ ایران کی تین روزہ خصوصی نمائش منعقد ہوئی،اس دوران اقتصادی تقریب کا پاکستان کی تاجر برادری، کمپنیوں اور عوام کے مختلف طبقوں نے پرجوش استقبال کیا،اسلامی جمہوریہ ایران اور پاکستان کی تجارتی ترقی کی تنظیموں کے سربراہان نے بھی نمائش کے موقع پر باہمی تجارت کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے، تجارتی روابط کو ہموار کرنے اور مشترکہ تجارت کے حجم کو بڑھانے کے مقصد سے تعاون کی ایک یادداشت پر دستخط کئے۔
26۔ ایرانی فضائیہ کے فلوٹیلا نے 2 بحری جہازوں اور ایک آبدوز کے ساتھ کراچی بندرگاہ کا چار روزہ دورہ کیا اور اسی دوران ایران اور پاکستان کی بحری افواج کے درمیان مشترکہ مشق کا انعقاد کیا گیا۔
27۔ پاکستان کے یونائیٹڈ امہ گروپ کے ارکان جو سینئر علماء اور سنی دانشوروں پر مشتمل ہیں جس کا مقصد تقریباً منصوبہ بندی کو فروغ دینا، اسلامی مذاہب کے درمیان بھائی چارے کو مضبوط کرنا اور علماء برادری کے درمیان تعامل کا جائزہ لینا ہے، نے اسلامی جمہوریہ ایران کا دورہ کیا۔
28۔ پشاور کی مسجد میں دہشت گردانہ دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں کم از کم ایک سو نمازی شہید ہوئے، اسلامی جمہوریہ ایران نے اس دہشت گردانہ کاروائی کی شدید مذمت کرتے ہوئے شہداء کے اہل خانہ سے ہمدردی کا اظہار کیا۔