سچ خبریں:امریکہ اور چین کے درمیان ان دنوں کشیدگی میں شدت نے یہ سوال پیدا کر دیا ہے کہ آیا دونوں ملکوں کے درمیان سرد جنگ گرم جنگ میں بدل سکتی ہے ؟
ایک تجربہ کار سیاست دان اور سابق امریکی وزیر خارجہ ہنری کسنجر کا کہنا ہے کہ واشنگٹن ماسکو اور بیجنگ کے ساتھ ان مسائل پر جنگ کے دہانے پر ہے جو اس نے خود کھڑے کیے ہیں،اس تجربہ کار امریکی سیاست دان نے وال اسٹریٹ جرنل کے ساتھ بات چیت میں کہا کہ دنیا خطرناک موڑ پر کھڑی ہے۔
کسنجر نے کہ اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ ہم روس اور چین کے ساتھ جنگ کے دہانے پر ہیں، کہا کہ ان مسائل پر اختلاف کی وجہ سے جہاں ہمیں اندازہ نہیں ہے کہ وہ کیسے ختم ہوں گے یا اس کے نتائج کیا ہوں گے،وہیں ہمارا خیال ہے کہ نکسن کے دور صدارت میں امریکہ حریفوں کے درمیان اختلافات پیدا کر کے حکومتی بحرانوں کا انتظام کرتا تھا لیکن اب ایسا ممکن نہیں رہا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اب تو تم یہ بھی نہیں کہہ سکتے کہ ہم انہیں آپ ہی میں الجھا دیں گے، صرف ایک چیز جو کی جا سکتی ہے وہ یہ ہے کہ تناؤ کو تیز نہ کیا جائے اور کوئی حل نکالا جائے، تاہم اس کے لیے آپ کے پاس ایک مقصد ہونا چاہیے،امریکہ کے سابق وزیر خارجہ نے تائیوان کے مسئلہ پر کشیدگی میں شدت پر بھی تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ انہیں تشویش ہے کہ امریکہ اور چین بحران کی طرف بڑھ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دونوں فریقوں کی طرف سے بنائی گئی پالیسی نے تائیوان کو ایک خود مختار جمہوری وجود کی طرف گامزن کیا ہے،اس مسئلے نے چین اور امریکہ کے درمیان 50 سال سے قائم امن کے بنیادی ڈھانچے میں خلل ڈال دیا ہے جبکہ ہمیں ایسے اقدامات کرنے میں بہت محتاط رہنا چاہیےتھا۔