ٹرمپ نے ایران پر حملہ کیوں کیا؟

ایران

?️

ترکی کے اخباری کالمز اور تجزیاتی مضامین کا جائزہ لینے سے پتہ چلتا ہے کہ حتیٰ کہ وہ مبصرین جو عام طور پر ایران کے خلاف جانبدارانہ رائے رکھتے ہیں، انہیں بھی اپنے تحریروں میں دو اہم نکات کو شامل کرنا پڑا:
2. امریکہ اور صہیونی ریاست کے ایران پر جوہری خطرے کے بہانے حملے کے دعووں کی بے بنیادی۔
ابراہیم کیراز، ترکی کے معروف سیاسی و معاشی تجزیہ نگار، نے اپنے کالم میں ٹرمپ کے ایران پر حملے کی وجوہات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے نہ صرف ٹرمپ کے حقیقی محرکات پر بات کی بلکہ ان لوگوں کو بھی جواب دیا جو تہران اور واشنگٹن کے درمیان دفاعی معاہدے کے بے بنیاد دعوے کر رہے ہیں۔
ٹرمپ نے ایران پر حملہ کیوں کیا؟
ٹرمپ دوسری بار صدر بننے کے بعد اپنے وعدوں پر عمل نہیں کر پایا، جس کی وجہ سے وہ عملی میدان میں ناکام رہا۔ اب وہ "جنگجو صدر” کے طور پر سامنے آنا چاہتا ہے تاکہ عوامی توجہ اس کی ناکامیوں سے ہٹ جائے۔
واشنگٹن کے نزدیک، یہ جنگ کوئی سنگین مالی یا جانی نقصان نہیں رکھتی، کیونکہ امریکہ کے لیے نقصان صرف اسی صورت میں ہوتا ہے جب اس کے شہریوں کا خون بہے۔ لہٰذا، ٹرمپ نے ایک ایسا حملہ ترجیح دیا جس میں امریکہ کو کم سے کم نقصان پہنچے یا نقصان نظر بھی نہ آئے۔ اس مقصد کے لیے اسرائیل کو میدان میں اتارا گیا، اور پھر موقع ملتے ہی ٹرمپ نے خود کو "امریکہ کے لیے خطرے کو ختم کرنے والا” صدر ثابت کرنے کی کوشش کی۔
ٹرمپ جیسے سیاستدانوں کے لیے جنگ ہمیشہ ایک قابل اعتماد پردہ ہوتی ہے، چاہے وہ اصلی ہو یا نہ ہو۔ ترکی میں دکھائی گئی فلم "نوچے رئیس جمهور” اس کی بہترین مثال ہے، جہاں ایک جعلی جنگ کا قصہ گھڑا جاتا ہے تاکہ عوامی توجہ صدر کے اسکینڈل سے ہٹ جائے۔ اسی طرح جارج اورویل کے ناول "1984” میں بھی ایک ایسی جنگ دکھائی گئی ہے جو کبھی ہوئی ہی نہیں، مگر اسے میڈیا کے ذریعے عوام کے لیے حقیقت بنا دیا جاتا ہے۔
ٹرمپ بھی ایران پر حملے کے ذریعے عوامی توجہ اپنی ناکامیوں سے ہٹانا چاہتا ہے۔
کیا ایران اور امریکہ کے درمیان کوئی خفیہ معاہدہ تھا؟
کچھ مبصرین کا دعویٰ ہے کہ امریکہ اور اسرائیل کا ایران پر حملہ محض "ڈرامہ” تھا اور دونوں ممالک کے درمیان خفیہ معاہدہ ہوا تھا۔ لیکن یہ دعویٰ سراسر بے بنیاد ہے۔ کون سا عقلمند ملک اپنے اعلیٰ فوجی افسروں کو موساد کے ہاتھوں مارے جانے دے گا؟ کون سا ملک اپنے جوہری اور تیل کے تنصیبات پر حملے کی اجازت دے گا؟
ٹرمپ کے حملے کی حقیقی وجوہات
ٹرمپ کا بہانہ ایران کے جوہری ہتھیاروں کی تیاری ہے، حالانکہ اوباما کے دور میں ہی اس پر کنٹرول کے اقدامات شروع کیے گئے تھے۔ ٹرمپ نے اسے روک دیا، اور اب دوبارہ اس پر عملدرآمد کر رہا ہے۔ لیکن حیرت انگیز طور پر، جب یہ معاملہ مذاکرات کے مرحلے میں تھا، ٹرمپ نے اسرائیل کو ایران پر حملے پر اکسایا۔
امریکی انٹیلیجنس کے سابق سربراہ ٹلسی گیبارڈ نے صرف تین ماہ قبل کہا تھا کہ ہماری تشخیص یہ ہے کہ ایران نے جوہری ہتھیار نہیں بنائے، اور ایران کے مذہبی رہنما کا فتویٰ جوہری ہتھیاروں کی تیاری سے منع کرتا ہے۔
لیکن جب یہ بیان سامنے آیا، تو ٹرمپ نے کہا کہ ہماری انٹیلیجنس ایجنسیاں غلط ہیں۔ بعد میں ان کے نائب نے دعویٰ کیا کہ ان کے پاس ایسی معلومات ہیں جو عام انٹیلیجنس ایجنسیوں کو نہیں ہیں۔
کیا ٹرمپ کا حملہ کامیاب رہا؟
پینٹاگون کی ایک رپورٹ میں اعتراف کیا گیا کہ امریکی حملوں نے ایران کے جوہری پروگرام کے اہم حصوں کو تباہ نہیں کیا، بلکہ صرف اس میں کچھ ماہ کی تاخیر ہوئی ہے۔ ٹرمپ نے اس رپورٹ کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ "سی این این اور نیو یارک ٹائمز کی ناکامی” ہے۔
کالن پاول کا سبق
کالن پاول نے عراق پر حملے کے لیے جھوٹا دعویٰ کیا تھا کہ صدام کے پاس ماس ڈسٹرکشن ویپنز ہیں، جو بعد میں جھوٹ ثابت ہوا۔ یہ جھوٹ ان کی سیاسی زندگی کا خاتمہ بن گیا۔ اب ٹرمپ بھی اسی راستے پر چل رہا ہے۔
نتیجہ
ٹرمپ کا ایران پر حملہ اس کی سیاسی ناکامیوں کو چھپانے کی کوشش ہے۔ لیکن جیسا کہ تاریخ نے دکھایا ہے، جھوٹے جنگی بہانے طویل عرصے تک چھپ نہیں سکتے۔

مشہور خبریں۔

صیہونیوں کی متحدہ عرب امارات کو پروازیں بند کرنےکی دھمکی

?️ 12 فروری 2022سچ خبریں:متحدہ عرب امارات کے صیہونیوں کے ساتھ سمجھوتہ کرنے کےبعد سے

شہبازشریف کی زیرصدارت امن وامان سے متعلق اجلاس

?️ 26 جون 2022اسلام آباد(سچ خبریں)وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کی سلامتی اور دفاع پر

اسلام آباد میں پولیس پر حملہ دہشتگردانہ کاروائی ہے

?️ 18 جنوری 2022اسلام اباد(سچ خبریں) وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ

ڈونلڈ ٹرمپ کی ذلت میں کمی کے بجائے مزید اضافہ، فیس بک نے اہم قدم اٹھالیا

?️ 6 جون 2021واشنگٹن (سچ خبریں)  امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ذلت و

فن لینڈ میں موسم خزاں کے آغاز کا انوکھا انداز

?️ 3 اکتوبر 2023سچ خبریں:فن لینڈ کے دائیں بازو کے وزیر اعظم پیٹری آرپو کی

ٹرین حادثے میں مرنے والوں کی تعداد 35 سے تجاوز کر گئی

?️ 7 جون 2021سکھر(سچ  خبریں) صوبہ سندھ میں ڈہرکی کے قریب ملت ایکسپریس اور سرسید

مری علاقے سے 700 گاڑیاں نکال لی گئی ہیں: شیخ رشید

?️ 8 جنوری 2022اسلام آباد(سچ خبریں) وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہےکہ  مری

شبوا میں افراتفری اور تصادم

?️ 1 جنوری 2022سچ خبریں:   جنوب مشرقی یمن میں شبوا جارح اتحاد کی جانب سے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے