🗓️
سچ خبریں:عطوان نے اپنے نئے کالم میں عربوں اور یہاں تک کہ عرب ممالک میں رہنے والے یہودیوں کے خلاف قابض حکومت کے جرائم کے بارے میں نئی دستاویزات کا انکشاف اور جائزہ لیتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ان ممالک کا فرض ہے کہ وہ صیہونیوں سے انتقام لیں اور ان کا حقیقی دہشت گرد چہرہ پوری دنیا کے سامنے آشکار کریں۔
چند ماہ قبل صہیونی مورخ آدم راز نے جون 1967 کی جنگ میں 80 مصری فوجیوں کے خلاف قابض حکومت کی فوج کے جرائم کو سرکاری دستاویزات کے ذریعے بے نقاب کیا جس کے مطابق 1967 کی جنگ کے دوران مصری کمانڈوز کے ایک گروپ پر 1948 کی جنگ بندی لائن کے قریب واقع قصبے "نحشون” کے قریب حملہ کیا گیا جس کے نتیجہ میں ان کا بہت زیادہ جانی و مالی نقصان ہو اور اس فوجی آپریشن کے بعد قصبے کے اہلکاروں نے قابض حکومت کی فوج کی مدد سے اور بلڈوزر کا استعمال کرتے ہوئے مرنے والے مصریوں کو ایک اجتماعی قبر میں دفن کر دیا۔
اسی تناظر میں عرب دنیا کے معروف تجزیہ نگار اور رائےالیوم اخبار کے ایڈیٹر "عبد الباری عطوان” نے اپنے نئے کالم میں لکھا کہ 80 سے زائد مصری فوجیوں کے خلاف صیہونی حکومت کی فوج کے جرائم اور ان کی اجتماعی قبر میں تدفین پر مبنی دستاویزات کے انکشاف کے چند ہفتے بعد صیہونی اخبار یدیوت احرونٹ نے صیہونی ملٹری انٹیلی جنس برانچ امان کے سربراہ جنرل "بنیامین گلی” کی یادداشتوں کے کچھ حصے شائع کیے جنہیں شائع کرنا منع تھا،اس صہیونی جنرل کی یادداشتوں میں اس بات کے اعترافات بھی ہیں کہ اس نے 1954 میں مصر میں برطانوی اور امریکی سینما گھروں اور عمارتوں میں بم دھماکے کرنے کے لیے مصری یہودیوں پر مشتمل جاسوسی نیٹ ورک کو فعال کرنے کا حکم دیا تھا۔
عطوان نے مزید لکھا ہے کہ اس اسرائیلی جنرل کے اعترافات کے مطابق مصر میں سینما گھروں اور عمارتوں کو اڑانے کا حکم اس وقت کے صیہونی وزیر جنگ بنحاس لاوون نے دیا تھا جس کا مقصد اس وقت مصر کے صدر جمال عبدالناصر کی حکومت کو کمزور کرنا اور امریکہ اور انگلستان کو ان کے خلاف اکسانا تھا تاکہ انگلستان نہر سویز سے اپنی فوجیں نہ نکال لے نیز اس کا مقصد مصر میں رہنے والے یہودیوں میں خوف و دہشت پھیلانا تھا تاکہ وہ مقبوضہ فلسطین ہجرت کریں،اس کالم کے مطابق یہ بات دلچسپ ہے کہ 1950-1951 میں بغداد کے سینما گھروں اور یہودی بستیوں میں اسی طرح کے دھماکوں کے ساتھ یہ دہشت گردی کا منصوبہ یہودیوں میں دہشت پیدا کرنے اور انہیں مقبوضہ فلسطین کی طرف ہجرت کرنے پر مجبور کرنے کے ساتھ ساتھ یہودیوں، مسلمانوں اور عیسائیوں کے درمیان اختلاف پیدا کرنے کے لیے اپنایا گیا ، خاص طور پر اس دور میں عراق میں مختلف مذاہب کے درمیان ایک مثالی بقائے باہمی تھا اور اس وقت کی عراقی حکومت میں 3 یہودی وزیر تھے۔
عرب زبان اس تجزیہ کار نے کہا کہ بغداد کے سینما گھروں اور اس شہر کے یہودی محلوں میں بم دھماکے اور اسی طرح کے دیگر واقعات کی وجہ سے تقریباً 105 ہزار عراقی یہودی مقبوضہ فلسطین ہجرت کر گئے جس میں سے بہت سے اب بھی عراق واپس آنا چاہتے ہیں اور انہیں افسوس ہے کہ وہ مقبوضہ فلسطین کیوں آئے وہ اس سازش میں ملوث صہیونی تحریک کو مورد الزام ٹھہراتے ہیں اور اس کی ملامت کرتے ہیں، یہی سازش مصر سے ہزاروں یہودیوں کی مقبوضہ فلسطین کی طرف ہجرت کا سبب بھی بنی، اس لیے ہم ان دستاویزات اور قابض حکومت کی دہشت گردانہ کارروائیوں کا کئی وجوہات کا جائزہ لیتے ہیں:
– فلسیطنیوں اور مسئلہ فلسطین کے ساتھ اظہار یکجہتی اور صیہونی جرائم کو مسترد کرنے والے یورپی عربوں، مسلمانوں ، افریقیوں یہاں تک کہ یہودیوں کے خلاف اسرائیلی لابی کی مہم میں شدت
۔ بنجمن نیتن یاہو کی انتہائی دائیں بازو کی کابینہ کی جانب سے "ابراہیم” معاہدوں کے فریم ورک کے اندر عرب ممالک خاص طور پر خلیج فارس کے ممالک کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی مہم کا دوسرا مرحلہ شروع کرنے کی تیاریوں کا آغاز نیز ایران کے خلاف عرب صیہونی اتحاد کی تشکیل کے مقصد سے ان ممالک میں ایرانو فوبیا کو فروغ دینا۔
۔ اس بات پر ایک بار پھر تاکید کرتے ہوئے کہ غاصب صیہونی حکومت دہشت گردی پر مبنی ہے اور اس جعلی حکومت نے اپنے پہلے دن سے ہی دہشت گردی کو اپنی بقا کے لیے ہتھیار کے طور پر استعمال کیا ہے، فلسطین میں آج جو واقعات رونما ہو رہے ہیں اور فلسطینی نوجوانوں کو دہشتگردی کا شکار بنایا جانا،بچوں کو حراست میں لینا اور ان ہزاروں افراد کا قتل عام جن کی عمریں 16 سال بھی نہیں ہیں اس کا منہ بولتا ثبوت ہیں، نئے اعدادوشمار بتاتے ہیں کہ قابض حکومت نے 2000 سے اب تک 15000 سے زائد فلسطینی بچوں کو حراست میں لیا ہے۔
۔ مصری اور عراقی حکام سے صہیونی دہشت گردی کے مقدمات کو دوبارہ کھولنے کی درخواست کرنا، بالخصوص جون کی جنگ کے بعد صحرائے سینا میں مصری قیدیوں کو قتل کیے جانے کا معاملہ جن کی دستاویزات بین الاقوامی انسانی حقوق کونسل اور بین الاقوامی فوجداری عدالت میں موجود ہیں تاکہ دنیا پوری طرح سے اسرائیل کے اصل دہشت گرد چہرے کو جان لے اور جرائم کے مرتکب افراد کو پہچانا جا سکے۔
عطوان کے اپنے کالم میں مزید لکھا ہے کہ مصری حکومت نے مصری قیدیوں کے قتل عام سے متعلق تحقیقات اسرائیل کو سونپ دی ہیں ، نہیں معلوم کہ قاہرہ اپنے شہیدوں اور قیدیوں کے خون کا بدلہ لینے کے لیے کیا کرے گا جبکہ یہ امر بھی افسوسناک ہے کہ ان دنوں ہم صیہونی حکومت کے جرائم کے خلاف عرب حکمرانوں کی مجرمانہ خاموشی کا مشاہدہ کر رہے ہیں جبکہ اس خاموشی کی وجہ سے قابض حکومت کی فوج اور سیکورٹی عناصر روزانہ کی بنیاد پر فلسطینیوں کے قتل عام میں مزید گستاخ ہوتے جارہے ہیں اور ساتھ ہی ساتھ مسجد اقصیٰ کے خلاف قابض افواج کی جارحیت میں اضافہ اور غیر قانونی صیہونی بستیوں میں توسیع ہوتی جارہی ہے۔
اس کالم کے مطابق فلسطینی صحافی شیرین ابوعاقلہ اور جنی زکارنہ نامی فلسطینی بچی کا قتل جو اپنے گھر کی چھت پر اپنی بلی کو ڈھونڈ رہی تھی یا صیہونی آبادکار کا دو نوجوان فلسطینی بھائیوں پر گاڑی چڑھا کر قتل کر دینا اور خوفناک طریقے سے ان کی لاشوں کے ٹکڑے ٹکڑے کر دینا ،ایسے جرائم ہیں جن پر عرب حکومتوں نے توجہ نہیں دی۔
آخر میں عطوان نے اس بات پر زور دیا کہ نیا سال فلسطینیوں کی مزاحمت کا سال ہو گا، جو پورے مقبوضہ علاقوں میں قابض حکومت کے جرائم اور قتل و غارت گری کا جواب دے گا، نہ صرف فلسطینیوں بلکہ تمام عرب شہداء اور کے خون کا بدلہ لے گا اور اس طرح نئی صہیونی کابینہ ، اس کے لیڈر اور ان تمام انتہا پسندوں کا جو عربوں کا قتل عام کرنا چاہتے ہیں اور انہیں فلسطین سے نکال باہر کرنا چاہتے ہیں، استقبال کرے گا، شاید عرین الاسود گروپ ، جنین اور نابلس بٹالین کا منظر عام پر آنا اور دو سال کے بعد غزہ کی پٹی میں حماس کے سربراہ یحی سنوار، عزالدین القسام بٹالین کے کمانڈر محمد الضیف اور عزالدین القسام بٹالین کے ترجمان ابو عبیدہ کی تقریریں اسی سلسلسہ کی اہم کڑی ہیں۔
مشہور خبریں۔
روسی فوجی سازوسامان مصنوعی ذہانت سے لیس
🗓️ 18 اگست 2022سچ خبریں: روس کی وزارت دفاع نے اعلان کیا ہے کہ
اگست
فلسطین اور اسرائیل کے درمیان جنگ میں شدت کی بنیادی وجہ؟
🗓️ 15 اکتوبر 2023سچ خبریں:مصر کے وزیر خارجہ سامح الشکری نے ہفتے کے روز کہا
اکتوبر
عراق کے شہر دوہوک میں ترک فوجی اڈے پر ڈرون حملہ
🗓️ 24 جولائی 2022سچ خبریں: آج صبح اتوار، 24 جولائی کوعراقی میڈیا ذرائع نے اطلاع
جولائی
یمن میں ایک امریکی فوجی ہلاک
🗓️ 29 اپریل 2021سچ خبریں:امریکی بحریہ کا کہنا ہے کہ یمن میں ان کا ایک
اپریل
غزہ اور لبنان میں اسرائیل کے جنگی جرائم اور امریکی تسلط کا بحران
🗓️ 1 اکتوبر 2024سچ خبریں: اسرائیلی میڈیا نے حزب اللہ کے مرکزی ہیڈ کوارٹر پر
اکتوبر
وزیر اعلیٰ پنجاب کون ہو گا فیصلہ اب سے کچھ گھنٹوں بعد
🗓️ 22 جولائی 2022لاہور: (سچ خبریں)پنجاب اسمبلی میں آج حمزہ شہباز اور چوہدری پرویز الہٰی
جولائی
افغانستان میں پانی کا بحران؛ 93% بچوں کی صاف پانی تک رسائی نہیں
🗓️ 24 مارچ 2022سچ خبریں:اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ یونیسیف کا کہنا ہے کہ
مارچ
یوکرین کے لیے 2 بلین امریکی ڈالر کا فوجی امدادی پیکج
🗓️ 10 جون 2023سچ خبریں:امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون نے واشنگٹن سے یوکرین کے لیے 2.1
جون