سچ خبریں: صہیونی حکومت کی جیلوں سے 6 فلسطینی قیدیوں کا فرار اس حکومت کے لیے بہت بڑا رسوائی کا سبب قرار پایا۔ تاہم صہیونی خود اس رسوائی کو چھپانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ جو ہوا وہ یہ تھا کہ فلسطینی قیدی اعلیٰ سیکورٹی والی جیل جلبوع سے آسانی سے فرار ہو گئے۔ انہوں نے دراصل ایک بڑی رکاوٹ کو توڑا اور آخرکار اسے عبور کرنے میں کامیاب ہوگئے۔
اب جب کہ یہ ۶ قیدی گرفتار ہو چکے ہیں صہیونیوں نے ایک نیا منظر نامہ اپنایا ہے اور قیدیوں کو اپنی حراست میں لینے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس میں کوئی حیرت کی بات نہیں ہے کہ وہ ایسا کرتے ہیں۔ آخر میں صہیونی اپنے عظیم سکیورٹی اور انٹیلی جنس رسوائی کو چھپانے کی کوشش کررہے ہیں۔ وہ اب جلبوع جیل میں قیدیوں کو حراست میں لینے کے لیے اپنی حالیہ کارروائی کو بڑھاوا دینے کی حکمت عملی میں سرگرم ہیں۔
جلبوع جیل سے چھ فلسطینی قیدیوں کے فرار نے صیہونی حکومت کی سلامتی اور انٹیلی جنس اسٹیبلشمنٹ کو شدید دھچکا پہنچایا ہے۔ جب فلسطینی قیدی سیکورٹی کی اس سطح پر قیدیوں کی رکاوٹ کو توڑ سکتے ہیں اور فرار کر سکتے ہیں تو ظاہر ہے کہ صیہونی حکومت کے دیگر سیکورٹی اور انٹیلی جنس سیکٹر بھی یکساں طور پر کمزور ہیں۔ جب فلسطینی قیدی آسانی سے ان کے سیکورٹی سیکٹر کو توڑ سکتے ہیں۔ بس واضح ہے کہ صیہونی حکومت کے دیگر سیکورٹی اور انٹیلی جنس سیکٹر بھی یکساں طور پر کمزور ہیں۔
یہی وجہ ہے کہ صہیونی بہت پریشان ہیں۔ اب یہ سب پر واضح ہے کہ تل ابیب کے دیگر سیکورٹی سیکٹر کو آسانی سے عبور کر سکتے ہیں ۔ اس دوران تل ابیب کے حکام کا دعویٰ ہے کہ ان کے مختلف سیکورٹی اور عسکری شعبے جیسے ہتھیار اور گولہ بارود کے ڈپو ناقابل تسخیر ہیں۔
فی الوقت یہ بھی کہا جا سکتا ہے کہ صہیونی حکومت کے سکیورٹی اور فوجی رہنماؤں کے گھر قابل رسائی ہیں۔ فلسطینی قیدیوں کے جلبوع جیل سے فرار ہونے کے معاملے میں صہیونی حکام کے لیے جو بات بہت اہم ہے وہ یہ ہے کہ ان کا سکیورٹی ڈھانچہ مکمل طور پر ٹوٹ چکا تھا۔