سچ خبریں:الجزیرہ ویب سائٹ نے سلمان رشدی پر حملہ کرنے والے کے بارے میں کچھ نکات کی وضاحت کرتے ہوئے ایک رپورٹ شائع کی۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق 75 سالہ سلمان رشدی مغربی نیویارک کے چوٹاکوا انسٹی ٹیوٹ میں آزادی اور تخلیقی صلاحیتوں پر تقریر کرنے کی تیاری کر رہے تھے کہ ہادی مطر نے اسٹیج پر پہنچ کر ہندوستانی نژاد مصنف جس نے اپنی کتاب کے "شیطانی آیات” نے مسلم دنیا کے غصے کو بھڑکا دیا تھا، پر چاقو سے حملہ کیا، شیطانی آیات لکھنے پر امام خمینی نے اسے مرتد قرار دیا اور قتل کا فتوی دیا۔
حملے کے بعد رشدی کو ہسپتال لے جایا گیا جہاں کئی گھنٹوں کی سرجری کے بعد اسے وینٹی لیٹر پر رکھا گیا اسے کے ادبی سکریٹری اینڈریو ولی کے مطابق وہ بات کرنے سے قاصر ہے، ولی نے ایک ای میل میں کہا کہ رشدی کی ایک آنکھ اور بازو کے اعصاب سے محروم ہونے کا خدشہ ہے نیز اس کے جگر کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے،رشدی پر حملہ کرنے والے کے بارے میں کچھ اہم معلومات درج ذیل ہیں:
۔ نام:ہادی مطر ،عمر:24 سال ۔
۔ اس کا تعلق فیئر ویو نیو جرسی سے ہے، تاہم این بی سی نیویارک نے اطلاع دی ہے کہ مطر کیلیفورنیا میں پیدا ہوا اور حال ہی میں نیو جرسی منتقل ہوا ہے۔
۔ جنوبی لبنان کے علاقے یارون کے میئر علی قاسم توحفا نے کہا کہ ہادی مطر لبنانی نژاد ہے، اے ایف پی کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ مطر امریکہ میں پیدا ہوا اور پرورش پائی لیکن اس کے والدین کا تعلق یارون، لبنان سے ہے۔
این بی سی نیویارک کی رپورٹ کے مطابق سکیورٹی فورسز کو مطر کے پاس ایک جعلی ڈرائیونگ لائسنس بھی ملا ہے،نیویارک کی چوٹاکوا کاؤنٹی میں ایک پراسیکیوٹر نے کہا کہ مطر کو قتل کی کوشش کے الزامات کا سامنا ہے اور وہ حراست میں ہے، یاد رہے کہ ہادی مطر نے ہفتے کے روز عدالت میں بے قصور ہونے کی استدعا کی۔
قابل ذکر ہے کہ اگرچہ مطر لبنانی نژاد ہے لیکن حزب اللہ کے ایک عہدہ دار نے کہا کہ انہیں اس حملے کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ہے، اور وہ اس پر کوئی تبصرہ نہیں کریں گے جس سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ حزب اللہ سے اس کا کوئی تعلق نہیں ہے۔