سچ خبریں: 1979 کے موسم سرما کے وسط میں ایران میں اسلامی انقلاب آنے کی خبریں ترکی کے ذرائع ابلاغ بالخصوص اس ملک کے اخبارات میں سرفہرست تھیں۔
ایران کے اسلامی انقلاب کی کامیابی اور عشرہ فجر کے ایام کو خطے کی اہم ترین تاریخی صورتحال شمار کیا جاتا ہے جس نے رائے عامہ کی توجہ اپنی مبذول کرائی،اسی وجہ سے تاریخ کے اس دور میں اسلامی انقلاب کی فتح جو 1979 کے جنوری اور فروری کے مہینے میں اپنے عروج پر پہنچی تھی، بین الاقوامی میڈیا کی اہم ترین خبر بن گئی۔ محمد رضا شاہ پہلوی کی ایران سے روانگی اور امام خمینی کی 14 سال بعد وطن واپسی کی خبریں عالمی میڈیا کی سرخیاں بن گئیں۔
یہ بھی پڑھیں: ایران کے اسلامی انقلاب کی بقا کا راز
اس دوران ترک میڈیا بھی اس سے مستثنیٰ نہیں تھا، ایک پڑوسی ملک کی حیثیت سے ایران کا انقلابی عمل ترکی کے لیے بہت اہم تھا۔ اسی وجہ سے ترکی کے زیادہ تر اخبارات کے پہلے صفحہ کی سرخیاں اسلامی انقلاب کے واقعات کے بارے میں تھیں ایک مختصر نظر کے ساتھ، ہم دیکھ سکتے ہیں کہ بڑے پیمانے پر گردش کرنے والے اخبارات جیسے حریت، آیدنلک اور کمورییت ان اخبارات میں سے تھے جنہوں نے اسلامی انقلاب کے مسئلے پر بات کی ۔
اس کالم میں ہم 1979 میں ترکی کے ممتاز اخبارات کی سرخیوں پر ایک نظر ڈالیں گے تاکہ اس وقت کے ترک میڈیا کے نامہ نگاروں کا نقطہ نظر اور غیر ملکی مبصرین کے طور پر انہوں نے اسے کیسے دیکھا۔
حریت : حریت اخبار ترکی کے قدیم ترین اخبارات میں سے ایک ہے جس کی بنیاد 1948 میں رکھی گئی فی الحال، اس اخبار کے ایڈیٹر احمد ہاکان ہیں، جو ایک ممتاز ترک صحافی ہیں کہ سوشل میڈیا پر جن کے پیروکار 10 ملین تک پہنچ چکے ہیں،1979 میں شاہ کے اس ملک سے چلے جانے کا ذکر کرتے ہوئے، اس اخبار نے ایرانی اخبارات میں شائع ہونے والی محمد رضا پہلوی کی تصویر کے ساتھ "شاہ رفت” کی سرخی لگائی۔1979 میں، مرحوم اوکتائے کوسہ، جو تہران میں حریت اخبار کے دفتر کے نمائندے تھے، نے امام خمینی کی واپسی کے بارے میں "وہ آ رہے ہیں… خمینی تہران آرہے ہیں” اور "خمینی کا شہنشاہ کی طرح استقبال کیا گیا” کے عنوانات استعمال کیے تھے نیز اس ترک صحافی نے اس تاریخی صورتحال کو شطرنج کے کھیل سے تعبیر کیا اور پہلوی حکومت کے آخری وزیر اعظم شاپور بختیار کی تصویر لا کر اپنی خبروں میں دلکش سرخی "شاہ، مات می شود” کا استعمال کیا۔
میلت : تحقیقات کے مطابق میلت اخبار میں ایرانی انقلاب سے متعلق خبروں کو ترکی کے دیگر اخبارات کی طرح وسیع پیمانے پر منعکس نہیں کیا گیا، اس اخبار نے اپنے صفحہ اول میں محمد رضا شاہ کے ملک چھوڑنے سے پہلے ایک اقتباس کے ساتھ سرخی لگائی :شاہ: اگر حالات فراہم ہوں تو میں کچھ دیر آرام کرنا چاہتا ہوں۔
جمہوریت : پرانا اور وسیع پیمانے پر گردش کرنے والا اخبار جمہوریت ان اخبارات میں سے ایک تھا جس نے خاص طور پر اسلامی انقلاب کے مسئلے پر توجہ دی تھی، یہ اخبار 1924 میں شروع ہوا جو جمہوریہ ترکی کے قیام کا سال ہے، یہ اخبار اس وقت جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی کی حکومت کے تنقیدی میڈیا میں سے ایک ہے، شاہ ایران کے بھاگنے کے بارے میں اس اخبار کی سرخی کچھ یوں تھی "شاہ نے خفیہ طور پر ایران چھوڑ دیا”۔
اس اخبار نے اپنے صفحہ اول پر "تہران میں 100000 لوگوں کا مارچ” کی سرخی لگاتے ہوئے پہلوی حکومت کے خلاف بڑے پیمانے پر مارچ کا حوالہ دیا،اس اخبار نے امام خمینی کی پیرس سے تہران آمد کا حوالہ دیتے ہوئے "خمینی واپس آ گئے… شاہ غدار ہے” کی سرخی بھی لگائی۔
Aydinlik : جن اخبارات میں ایران کے اسلامی انقلاب کی خبریں بڑے پیمانے پر شائع ہوئیں ان میں سے ایک اخبار Aydinlik تھا۔ 1979 میں چغدام کومورچوگلو تہران میں اخبار Aydinlik کے نمائندے اور امام خمینی کے ساتھ پیرس-تہران طیارے میں واحد ترک رپورٹر تھے۔ انہوں نے مہرآباد ایئر پورٹ پر لوگوں کے استقبال کے بارے میں "شاندار استقبال” کا عنوان استعمال کیا ۔
میلیت : یقیناً اس وقت میلیت اخبار نے بھی 1979 میں ایران کے مارچوں کا حوالہ دیتے ہوئے ان مظاہروں میں 65 افراد کی شہادت کی خبر دی ۔
ملی: ایک اور اخبار جو اسلامی انقلاب کے مسئلے پر خصوصی نظر رکھتا تھا وہ اسلام پسند اخبار "ملی” تھا،یہ اخبار 1973 میں شروع ہوا یہ اخبار اب ترکی کی سعادت پارٹی سے وابستہ ہے، جنوری 1979 میں ملی اخبار نے اپنے پہلے صفحہ کی سرخی میں "شاہ نے ایران چھوڑ دیا” کے عنوان سے شاہ کے ایران سے فرار کا ذکر کیا۔
مزید پڑھیں: ایران کے اسلامی انقلاب نے ثابت کر دیا کہ امریکہ کی ناک خاک میں رگڑنا ممکن ہے
اس اخبار نے اپنی سرخی میں امام خمینی کی ایران واپسی کا حوالہ دیتے ہوئے "ایران کے حالات پر مسلمانوں کا غلبہ” کی سرخی کا بھی استعمال کیا،اس کے علاوہ اس اخبار نے اپنے ایک شمارے میں امام خمینی کی تقریر کے ایک حصے کی سرخی یوں لگائی: "خمینی: اب غیر اسلامی دور کا خاتمہ ہو گیا ہے۔