سچ خبریں:متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب مشرق وسطیٰ میں بائیڈن کی پالیسیوں سے غیر مطمئن ہیں جس کے بعد انہوں نے بڑے پیمانے پر روس اور چین کے ساتھ اپنے تعلقات مضبوط کیے ہیں۔
الخلیج آن لائن کی رپورٹ کے مطابق ابوظہبی کے ولی عہد محمد بن زائد نے متحدہ عرب امارات پر انصاراللہ کے حملوں کے بعد امریکی سینٹرل کمانڈ کے کمانڈر جنرل کینتھ میکنزی سے ملاقات کرنے سے انکار کر دیا۔
رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب مشرق وسطیٰ میں بائیڈن حکومت کی پالیسیوں سے غیر مطمئن ہیں جس کے بعد انہوں نے بڑے پیمانے پر روس اور چین کے ساتھ اپنے تعلقات مضبوط کر لیے ہیں،اس سلسلے میں ابوظہبی اور دبئی میں اہم مراکز پر انصاراللہ کے جوابی حملوں کے بعد امریکی سینٹرل کمانڈ سینٹکام کے کمانڈر جنرل فرینک میکنزی نے متحدہ عرب امارات کی فوج کے چیف آف اسٹاف میجر جنرل حماد الرمیتھی سے ملاقات کی۔
رپورٹ کے مطابق انہوں نے ابوظہبی کے ولی عہد محمد بن زائد سے ملاقات کی درخواست بھی کی تھی تاہم ان کی درخواست مسترد کردی گئی جس کے بعد کہا جارا ہے کہ متحدہ عرب امارات اور امریکہ کے درمیان تعلقات نسبتاً سرد ہوچکے ہیں، اس دعوے کی تائید کے لیے کافی شواہد موجود ہیں، جن میں سے ایک متحدہ عرب امارات کے ولی عہد محمد بن زائد کا جو بائیڈن کی فون کال کا جواب دینے سے انکار ہے۔