?️
سچ خبریں: 17 خرداد 1404 کو، اسلامی جمہوریہ ایران کے ریڈیو اور ٹیلی ویژن نے مطلع ذرائع کے حوالے سے ملک کی انٹیلی جنس ایجنسیوں کی اسرائیلی جاسوسی خدمات کے خلاف سب سے بڑی کامیابی کا اعلان کیا۔
میڈیا میں شائع ہونے والی معلومات کے مطابق، ملک کی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے ایک پیچیدہ "فیلڈ” اور "سائبر” آپریشن کے ذریعے اسرائیل کے اہم اسٹریٹجک دستاویزات، خاص طور پر اس کے ایٹمی پروگرام کو مقبوضہ علاقوں سے نکال کر محفوظ مقام پر منتقل کرنے اور ان کا مطالعہ کرنے میں کامیابی حاصل کی۔ ظاہراً ان دستاویزات کی منتقلی کے حوالے سے سیکورٹی تحفظات اور ان کے وسیع حجم کی وجہ سے تہران نے اس اسٹریٹجک کامیابی کو فوری طور پر عوامی نہیں کیا۔
اسرائیلی سیکورٹی اکاؤنٹس کے مطابق، یہ دستاویزات وزارت داخلہ، ایٹمی پروگرام سے منسلک سرورز، اور "ہاکریا” میں موجود بعض ریکارڈز سے حاصل کی گئی ہیں۔ اس کامیابی کا دائرہ کار اتنا وسیع ہے کہ کچھ تجزیہ کاروں نے اسرائیلی سیکورٹی اداروں میں زلزلے، شین بیٹ اور موساد کے سربراہوں کی برطرفی اور حتیٰ کہ ان کے خلاف مقدمات چلانے کی بات کی ہے۔ اطلاعات کے وزیر سید اسماعیل خطیب نے ان دستاویزات کو "صہیونی ریاست کا اسٹریٹجک ڈیٹا خزانہ” قرار دیا ہے۔
گرے زون میں توازن کی تبدیلی
ایران اور صہیونی ریاست کے درمیان "شیڈو وار” کے تناظر میں، تجزیہ کاروں کا خیال تھا کہ ایران کا سب سے بڑا فائدہ "محور مقاومت” اور "حلقه آتش” کی حکمت عملی پر مبنی نامتقارن جنگ ہے۔ دوسری طرف، صہیونی ریاست نے بیسویں صدی کے آخر سے ایران کے ایٹمی اور علاقائی پروگرام کے خلاف جاسوسی، تخریب کاری، اور دستاویزات کی چوری کی مہم چلا کر ایک توازن قائم کرنے کی کوشش کی۔ اس کشمکش کی انتہا ایران کے ایٹمی معاملے کو "سیکیورٹائز” کرنے اور "آپریشن طوفان الاقصیٰ” کے بعد خطے کی جیوپولیٹکس کو تبدیل کرنے میں دیکھی جا سکتی ہے۔
تاہم، حالیہ انٹیلی جنس کامیابی نے ایران اور صہیونی ریاست کے درمیان طاقت کے توازن کو ایک بار پھر تبدیل کر دیا ہے۔ جبکہ تہران لبنان، مغربی کنارے اور غزہ میں اپنے اتحادیوں کو مضبوط کر رہا ہے، ملک کی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے مقبوضہ علاقوں کے اندر اپنی آپریشنل صلاحیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے صہیونی ریاست کے خلاف ایک نیا محاذ کھول دیا ہے۔ اس آپریشن کا پیام یہ ہے کہ اگر ایران اسرائیل کے اہم اہداف یا شخصیات کو نشانہ بنانے کا فیصلہ کرے تو صرف "وقت” اور "مقام” کا انتخاب باقی رہ جاتا ہے۔
ہاکریا میں زلزلہ
ہاکریا، جو عبرانی زبان میں "حدود” کے معنی رکھتا ہے، تل ابیب کے قلب میں واقع ہے اور صہیونی ریاست کے اہم سیکورٹی اور فوجی اداروں کا مرکز ہے۔ یہ علاقہ، جسے اکثر "گرین زون” کہا جاتا ہے، وزارت دفاع، آرمی ہیڈکوارٹرز، اور کئی انٹیلی جنس دفاتر کا گھر ہے۔ ہاکریا کی سٹریٹجک اہمیت اس کی طاقت کے مراکز اور فیصلہ سازی میں کلیدی کردار کی وجہ سے ہے۔
صہیونی ریاست کے حکام، میڈیا، اور سیکورٹی ماہرین کا ابتدائی ردعمل "انکار”، "مذاق”، "شک” اور "خاموشی” پر مشتمل رہا۔ اسرائیل کے انتہائی خفیہ دستاویزات کے ایران منتقل ہونے کا تصور بھی انتہائی متعصب صہیونی تجزیہ کاروں کے لیے ناقابل یقین ہے۔ گزشتہ آٹھ دہائیوں میں، اسرائیلی انٹیلی جنس نے قتل، تخریب کاری، اور جاسوسی کے ذریعے صہیونی ریاست کے بقا میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ لیکن اب، "طوفان الاقصیٰ” کے درمیان، ایران کے انٹیلی جنس آپریٹیوز نے اسرائیل کے فوجی-سیکورٹی اداروں کے اندر گہرائی تک رسائی حاصل کر کے صہیونی ریاست کی انٹیلی جنس برتری کو شکست دے دی ہے۔
نتیجہ
تاریخ دانوں نے پہلے مردخای وانونو کے ذریعے "دیمونا” ایٹمی پروگرام کے افشا کو اسرائیلی انٹیلی جنس کی سب سے بڑی شکست قرار دیا تھا، لیکن آج ایک اور بڑی شکست سامنے آئی ہے۔ 20 ماہ کے "طوفان الاقصیٰ” کے بعد، ایران کی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے مشترکہ انسانی-سائبر آپریشن کے ذریعے صہیونی ریاست کے حساس مراکز میں گھس کر موساد، شین بیٹ، اور امان کے خلاف ایک سیکورٹی توازن قائم کیا ہے۔ تہران اب اسرائیل کے کم از کم 7 گیگا بائٹ حساس دستاویزات تک رسائی رکھتا ہے، جس سے وہ اسرائیل کے ایٹمی تنصیبات کی صحیح محل وقوع، ان کی مضبوطی، اور انہیں نشانہ بنانے کی اپنی صلاحیت کا جائزہ لے سکتا ہے۔ یہ کامیابی نہ صرف ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ کے توازن کو بدل دے گی بلکہ مغربی ایشیا میں ایران اور محور مقاومت کی سیکورٹی پوزیشن کو مزید مضبوط کرے گی۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
فلسطین کو کون قربان کر رہا ہے؟
?️ 5 جون 2024سچ خبریں: محمود عباس صاحب! ایران پر تنقید اور اس کے خلاف
جون
پیلوسی کا ایشیائی دورہ آج سے شروع
?️ 29 جولائی 2022سچ خبریں: امریکی ایوان کی اسپیکر نینسی پلوسی جمعہ کو کانگریس
جولائی
درگاہ ابراہیمی میں فلسطینیوں کے قتل عام کی 29 برسی
?️ 25 فروری 2023سچ خبریں:25 فروری 1994 جمعہ کی صبح، 15 رمضان المبارک تھی جب
فروری
لبنان کے خلاف بین الاقوامی سازش کا مقصد مقاومت پر حملہ
?️ 20 دسمبر 2021سچ خبریں: لبنان کی حزب اللہ تحریک کے خارجہ تعلقات کے سربراہ
دسمبر
بھارت سے جنگ نہیں چاہتے، جنگ مسلط کی گئی تو پہلے سے زیادہ اور بڑےسرپرائز دیں گے، صدر مملکت
?️ 1 جون 2025لاہور: (سچ خبریں) وزیراعظم شہباز شریف نے صدر مملکت آصف علی زرداری
جون
کیا غزہ میں جنگ بندی کی امریکی تجویز حماس کو موصول ہوئی ہے؟
?️ 4 جون 2024سچ خبریں: حماس کے سینئر رہنما اسامه حمدان نے امریکی صدر کی
جون
مولانا فضل الرحمٰن کا مطالبہ تسلیم، مدارس رجسٹریشن آرڈیننس جاری کرنے کی منظوری
?️ 27 دسمبر 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) وفاقی کابینہ نے مولانا فضل الرحمٰن کا مطالبہ
دسمبر
2025 کے آغاز سے اب تک عراق میں داعش دہشت گرد گروپ کے 19 رہنما مارے گئے
?️ 4 ستمبر 2025سچ خبریں: عراقی پارلیمنٹ کے سیکورٹی اینڈ ڈیفنس کمیشن کے رکن نے
ستمبر