کراچی (سچ خبریں) اداکارہ یشما گل کا کہنا ہے کہ ڈپریشن کا علاج کروانے میں کوئی شرمندگی نہیں ہونی چاہیے، ڈپریشن شوگر کی طرح کی ایک بیماری ہے جس کا علاج کروانا چاہئے جس طرح ایک شخص شوگر کا علاج کرواتا ہے۔اداکارہ ماضی میں ڈپریشن کا شکارہوگئی تھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ سوشل میڈیا پر خواتین کے لباس پر تنقید کرکے انہیں درس دیتے ہیں، دراصل وہ خود بھی ان جیسا ہی لباس پہنتے ہیں مگر انہیں اپنی چیزیں نظر نہیں آتیں۔یشما گل حال ہی میں احسن خان کے شو ’ٹائم آؤٹ ود احسن‘ میں اداکار فہد شیخ کے ساتھ شریک ہوئیں، جہاں انہوں نے اپنے کیریئر، مستقبل کے منصوبوں، ذاتی زندگی اور سوشل میڈیا کے رجحانات پر کھل کر بات کی۔
اداکارہ نے بتایا کہ انہیں انڈسٹری میں آئے ہوئے چار سال ہوچکے ہیں اور انہوں نے کئی اچھے کردار بھی ادا کیے ہیں، تاہم وہ ہولی وڈ کردار ’ہارلی کئن‘ جیسا کردار ادا کرنا چاہتی ہیں جو کہ خاتون سپر ولن کا کردار ہے۔
یشما گل نے بتایا کہ ان کا ارادہ ہے کہ وہ مستقبل میں ماہر نفسیات بنیں گی، کیوں کہ انہوں نے آسٹریلیا سے سائکالوجی میں ماسٹر کر رکھا ہے اور وہ پاکستان سے بھی سائکالوجی میں ماسٹر کرنے کے بعد اپنا کلینک کھولنے کا ارادہ رکھتی ہیں۔شو کے دوران اداکارہ نے یہ انکشاف بھی کیا کہ وہ کم عمری میں ڈپریشن اور انزائٹی کا شکار ہو گئیں تھیں، جس سے وہ کافی عرصے بعد نکلیں۔
انہوں نے ذہنی صحت پر بات کرتے ہوئے بتایا کہ ڈپریشن کا علاج کروانے میں کوئی شرمندگی نہیں ہونی چاہیے، یہ بیماری بھی اس طرح ہی ہے، جیسے کسی شخص کو شگر ہوجاتا ہے تو وہ اس کا علاج کرواتا ہے، اسی طرح ذہن بھی خراب ہو سکتا ہے، اس کا بھی علاج کروایا جا سکتا ہے۔
اداکارہ نے سوشل میڈیا کے معاملے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرح سے سوشل میڈیا کے کئی فوائد بھی ہیں اور بہت سارے لوگوں کو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر بہت کچھ کرنے کے مواقع مل جاتے ہیں جو پہلے دستیاب نہیں تھے۔