سچ خبریں: وزیر دفاع خواجہ آصف نے اعلان کیا ہے کہ چیف جسٹس کے قتل کے فتوے دینے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران، خواجہ آصف نے کہا کہ ریاست قتل کے فتوے برداشت نہیں کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں: ججز کو ڈرانے کے لیے کیا کہا جا رہا ہے؟فواد چوہدری کی زبانی
انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف شر انگیز گفتگو کی گئی ہے اور سوشل میڈیا پر عوام کو قتل پر اکسانے کی کوشش کی گئی ہے۔ اگر ایسی باتوں کو روکا نہ گیا تو ریاست کا نظام بگڑ سکتا ہے۔
خواجہ آصف نے مزید کہا کہ مذہب کے نام پر ملک میں خون خرابے کی کوشش کی جا رہی ہے اور چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریاست میں ایک سسٹم ہوتا ہے اور بے بنیاد الزامات برداشت نہیں کیے جا سکتے۔ ریاست پوری طاقت سے ایسے فتووں کا جواب دے گی اور کسی گروہ کی ڈکٹیشن قبول نہیں کرے گی۔
انہوں نے زور دیا کہ ملک میں آئین کی حکمرانی اور انصاف کا بول بالا ہونا چاہیے۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے پریس کانفرنس میں کہا کہ چیف جسٹس کو دھمکی دینا آئین سے کھلی بغاوت ہے۔
سزا و جزا کا اختیار صرف عدلیہ کے پاس ہے اور کسی گروہ کو یہ اجازت نہیں کہ وہ کسی کے قتل کے فتوے جاری کرے۔
مزید پڑھیں: اعلی عدلیہ کے ججز کو دھمکی آمیز خطوط ملنے کا معاملہ، تفتیشی رپورٹ وزارت داخلہ کو ارسال
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی، خود کش حملے اور فتوے بازی کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے اور ان عناصر کے خلاف قانون پوری قوت سے حرکت میں آئے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں ملک میں ہر شہری کو تحفظ دینا ہے۔