عدت میں نکاح کیس کا فیصلہ

عدت میں نکاح کیس کا فیصلہ

?️

سچ خبریں: اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف عدت نکاح کیس میں سزا کے خلاف اپیلیں منظور کرتے ہوئے ان کی 7، 7 سال قید کی سزائیں معطل کر دی ہیں۔

مرکزی اپیلوں کی سماعت ایڈیشنل سیشن جج افضل مجوکا نے کی، جس میں خاور مانیکا کے وکیل زاہد آصف ایڈووکیٹ اور عمران خان کے وکیل عمران صابر، مرتضیٰ طوری، زاہد ڈار نے شرکت کی۔

یہ بھی پڑھیں: عدت نکاح کیس: عمران خان، بشریٰ بی بی کی سزا کے خلاف اپیلوں پر سماعت ملتوی

وکیل زاہد آصف نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اگر ملزمان مزید شواہد پیش کرنا چاہتے ہیں تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں، اور کہا کہ کسی بھی پارٹی سے ان کے فقہ کے بارے میں نہیں پوچھا گیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ مفتی سعید نے کبھی نہیں کہا کہ ملزمان حنفی فقہ سے ہیں۔ سلمان اکرم راجہ نے بھی کہا کہ ان کے موکل عمران خان نے شادی کی اور انہیں عدت کے بارے میں علم نہیں تھا۔

وکیل زاہد آصف نے نشاندہی کی کہ تمام تر ذمہ داری بشری بی بی پر ڈال دی گئی ہے، حالانکہ شوہر کو بھی اس میں برابر کا شریک ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ بشری بی بی نے اپنی قربانیوں کے باوجود اپنے شوہر کا ساتھ دیا۔

مزید دلائل دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک لیڈر سے ایسی توقع نہیں کی جاسکتی۔ بیوی بنی گالا کی آسائشیں چھوڑ کر اڈیالہ جیل تک گئی، اس لئے اگر شادی ہوئی تو دونوں ذمہ دار ہیں۔

وکیل زاہد آصف نے کہا کہ بشری بی بی نے دعویٰ کیا کہ انہیں زبانی طلاق دی گئی، لیکن زبانی طلاق کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے، اس حوالے سے عدالتی فیصلے موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مفتی سعید نے بشری بی بی کی بہن کے کہنے پر نکاح پڑھوایا، اور بشری بی بی نے کبھی نہیں کہا کہ ان کی عدت پوری ہو چکی ہے۔

جج افضل مجوکا نے کہا کہ پراسیکیوشن کی ذمہ داری ہے کہ ثابت کرے کہ عدت پوری نہیں ہوئی۔ 16 جنوری 2024 کو بشری بی بی پر فرد جرم عائد ہوئی اور انہوں نے صحت جرم سے انکار کیا۔

عدالت نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے عمران خان اور بشریٰ بی بی کی 7، 7 سال قید کی سزائیں کالعدم قرار دے دیں اور ان کی فوری رہائی کا حکم دیا، بشرطیکہ وہ کسی دوسرے مقدمے میں مطلوب نہ ہوں۔

جج افضل مجوکا نے دونوں کی رہائی کی روبکار بھی جاری کر دی۔ عدالت نے میڈیکل بورڈ اور علماء کی رائے سے متعلق دونوں درخواستیں مسترد کر دیں۔

عدت نکاح کیس کا پس منظر

25 نومبر کو اسلام آباد کے سول جج قدرت کی عدالت میں خاور مانیکا نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف دوران عدت نکاح کا کیس دائر کیا تھا۔ درخواست میں مؤقف اپنایا گیا تھا کہ بشریٰ بی بی نے عدت مکمل کیے بغیر عمران خان سے نکاح کیا، جو غیر قانونی اور اسلامی تعلیمات کے خلاف ہے۔

درخواست میں کہا گیا کہ عمران خان نے بشریٰ بی بی کے ساتھ غیر قانونی تعلقات قائم کیے اور نکاح سے قبل ہی ان کے ساتھ رہنے لگے۔ خاور مانیکا نے دعویٰ کیا کہ 14 نومبر 2017 کو انہوں نے بشریٰ بی بی کو طلاق دی، اور یکم جنوری 2018 کو بشریٰ بی بی نے عمران خان سے نکاح کر لیا۔

مزید پڑھیں: ’زندہ رہا تو 10 دن میں فیصلہ کروں گا‘، عدت نکاح کیس کی سماعت 21 جون تک ملتوی

خاور مانیکا نے عدالت سے استدعا کی کہ عمران خان اور بشریٰ بی بی کو طلب کر کے ان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے۔

11 دسمبر کو اسلام آباد کی مقامی عدالت نے اس کیس کو قابل سماعت قرار دے دیا تھا۔

مشہور خبریں۔

کورونا:ملک بھرمیں مزید 76 مریض انتقال کر گئے

?️ 16 مئی 2021اسلام آباد(سچ خبریں) کورونا وائرس کی تیسری  لہر میں اگرچہ اعدادا و

ایران، روس اور چین کا اتحاد امریکہ کے لیے ڈراؤنا خواب

?️ 27 مارچ 2024سچ خبریں: ایک امریکی میگزین نے ایران، روس اور چین کے درمیان

نیتن یاہو کا ستمبر 2026 تک کے انتخابی منصوبے کا انکشاف

?️ 25 جولائی 2025اسرائیلی میڈیا کے مطابق، وزیراعظم نیتن یاہو انتخابات کی تاریخ کو اس

12 روزہ جنگ میں ایران کی تاریخی فتح؛ اسرائیل کو کیا نقصانات اٹھانے پڑے؟

?️ 7 جولائی 2025سچ خبریں:اسٹریٹجک تجزیہ کار عبدالباری عطوان کے مطابق 12 روزہ جنگ میں

ٹھیکوں کا معاملہ: سینیٹ قائمہ کمیٹی کا نگران وزیر توانائی کی زیرسربراہی کمیٹی بنانے کا فیصلہ

?️ 16 جنوری 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پاور ڈویژن نے

کتابیں علم کا خزانہ ہیں ، علم ہمیں برداشت اور بردباری کا سبق دیتا ہے، صدر مملکت

?️ 2 مارچ 2024 اسلام آباد: (سچ خبریں) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ کتابیں

ایکس کی بندش کا انٹرنیٹ سروس میں رکاوٹ یا فلٹرنگ سے کوئی تعلق نہیں، پی ٹی اے

?️ 25 مئی 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے

مشہور اسرائیلی مورخ کے نقطہ نظر سے صیہونیت کے خاتمے کی 5 نشانیاں

?️ 16 جنوری 2024سچ خبریں:صہیونی منصوبے کی مخالفت کرنے والے اسرائیلی پروفیسر اور مورخ الان

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے