پاکستانی جنرل: بھارت کے ساتھ بات چیت کو جنگ پر ترجیح دی جاتی ہے

پاکستان

?️

سچ خبریں: پاکستانی فوج کے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے چیئرمین نے حالیہ جھڑپوں سے قبل ہندوستان کے ساتھ مشترکہ سرحدوں پر افواج کی واپسی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد اب بھی امن کے لیے کھلا ہے اور بات چیت کو جنگ پر ترجیح دی جاتی ہے۔
پاکستانی میڈیا نے جنرل ساحر شمشاد مرزا کے حوالے سے سنگاپور میں شنگری لا سیکورٹی ڈائیلاگ کے موقع پر کہا کہ دونوں ممالک کی سرحدوں پر حالات معمول پر آ گئے ہیں اور 22 اپریل، ہندوستان کے پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کے دن سے پہلے کی صورت حال پر واپس آ گئی ہے، لیکن اس میں کوئی غلط فہمی بھی موجود ہے۔
پاکستانی فوج کے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف نے کہا کہ ان کا ملک جنگ کے بجائے مذاکرات چاہتا ہے اور ہمارے اور بھارت کے درمیان تمام مسائل بات چیت اور باہمی افہام و تفہیم سے حل ہونے چاہئیں۔
انہوں نے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کسی بھی نئے بحران کی صورت میں مستقبل میں مزید سنگین نتائج سے خبردار کرتے ہوئے مزید کہا: "موجودہ مسائل کو حل کرنے کے لیے ناکافی میکانزم کو دیکھتے ہوئے، بین الاقوامی ثالثوں کے لیے بہت کم موقع ہے۔”
جنرل ساحر مرزا نے کہا کہ پاکستان امن کے لیے کھلا ہے لیکن بھارت کی جانب سے تیسرے فریق کی سفارت کاری کو مسترد کرنا اور یکطرفہ حملوں کی دھمکیاں علاقائی سلامتی کو مزید غیر مستحکم کرتی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: "اگرچہ پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ جھڑپوں میں جوہری ہتھیار ملوث نہیں تھے، لیکن تنازعات میں تیزی سے اضافہ اور دو طرفہ حملے ایک خطرناک نئے رجحان کی نشاندہی کرتے ہیں۔”
جنرل ساحر شمشاد مرزا نے کہا کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کم کرنے کے لیے پردے کے پیچھے کوئی مذاکرات یا غیر رسمی ملاقاتیں نہیں ہوئیں۔
بھارتی کشمیر کے شہر سری نگر سے 90 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع سیاحتی علاقے پالگھم میں منگل کی رات مسلح افراد نے سیاحوں کے ایک گروپ پر فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں کم از کم 27 افراد ہلاک ہو گئے۔
بھارتی حکام نے واقعے کو دہشت گردانہ حملہ قرار دیتے ہوئے اس حملے میں پاکستانی ملوث ہونے کا الزام لگایا ہے۔ پاکستان نے بھارت کے الزامات کی تردید کی ہے۔
اسلام آباد اور نئی دہلی کے درمیان کشیدگی بڑھنے کے ساتھ ہی، دونوں ممالک کے درمیان فوجی جھڑپیں شروع ہوگئیں، اور کئی دنوں کے باہمی حملوں کے بعد، ہندوستان اور پاکستان کے وزرائے خارجہ نے ہفتہ 10 مئی کو اعلان کیا کہ وہ "مکمل جنگ بندی اور فوجی کارروائی کے خاتمے” کے فوری نفاذ کے لیے مفاہمت پر پہنچ گئے ہیں۔
پاکستان کا دعویٰ ہے کہ بدھ، 7 مئی کی صبح بھارت کے خلاف اپنے جوابی حملے میں، وہ تین فرانسیسی رافیل طیاروں سمیت چھ بھارتی لڑاکا طیاروں کو مار گرانے میں کامیاب رہا، اور ان تمام مراحل میں اپنے مقامی لڑاکا طیارے، جنہیں "JF-17s” اور چینی J. 10-C لڑاکا جیٹ کے نام سے جانا جاتا ہے، استعمال کیا۔

مشہور خبریں۔

ڈریں اس دن سے جب اڈیالہ جیل کا دروازہ ٹوٹ گیا تو معاملات کسی کے ہاتھ میں نہیں رہیں گے، اعتزازاحسن

?️ 21 اپریل 2025لاہور: (سچ خبریں) ملک کے معروف وکیل رہنماء چوہدری اعتزاز احسن کا

ہیومن رائٹس واچ کی صیہونی حکومت کے جابرانہ اقدامات پر تنقید

?️ 15 دسمبر 2021سچ خبریں:  ہیومن رائٹس واچ نے فلسطینیوں کے ساتھ صیہونی حکومت کے

نیتن یاہو اعصابی تناؤ کا شکار

?️ 10 نومبر 2023سچ خبریں:صیہونی حکومت کے سابق وزیر اعظم ایہود اولمرٹ نے آج پولیٹیکو

دنیا میں اناج کی قلت کا ذمہ دار روس ہے: یورپی یونین

?️ 6 جون 2022سچ خبریں:  یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بوریل نے

افغانستان میں طالبان کی پیش قدمی جاری، صوبہ ہلمند کے متعدد اضلاع پر قبضہ کرلیا

?️ 4 اگست 2021کابل (سچ خبریں)  طالبان کی جانب سے افغانستان میں آئے دن متعدد

پاکستانی فلم ’جوائے لینڈ‘ نے ایک اور عالمی ایوارڈ اپنے نام کرلیا

?️ 5 مارچ 2023کراچی: (سچ خبریں) عالمی سطح پر خوب پذیرائی سمیٹنے والی ایوارڈ یافتہ

الہان عمر کا فلسطینی مزاحمت کے بارے میں متنازع بیان، حماس نے شدید ردعمل کا اظہار کردیا

?️ 14 جون 2021غزہ (سچ خبریں) امریکی ایوان نمائندگان کی رکن الہان عمر کی جانب

بلاول بھٹو کا سیلاب متاثرین کے بنائے گئے گھروں کا دورہ، مالکانہ حقوق تقسیم کئے

?️ 23 اگست 2025رتوڈیرو (سچ خبریں) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے