اسلام آباد(سچ خبریں) وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ ملک کا کوئی سیاستدان ایسا نہیں جس کے فوج سے رابطے نہ ہوں، کون سا لیڈرہے جو جرنیلوں سے نہیں ملتا۔ ملک کا کوئی ایک بھی لیڈر یہ دعویٰ نہیں کر سکتا کہ وہ جی ایچ کیو کی پیداوار نہیں۔ ن لیگ کی جانب سے اسٹیبلشمنٹ سے معاملات حل ہونے کا تاثر درست نہیں ہے۔
تفصیلات کے مطابق انہوں نے سماء کے پروگرام ندیم ملک لائیو میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ن لیگ کی جانب سے اسٹیبلشمنٹ سے معاملات حل ہونے کا تاثر درست نہیں ہے جہاں تک رابطوں کا تعلق ہے ملک کا کوئی ایک بھی لیڈر یہ دعویٰ نہیں کر سکتا کہ وہ جی ایچ کیو کی پیداوار نہیں۔
وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ کون سا لیڈر ہے جو جرنیلوں سے نہیں ملتا، آپ ملتے بھی ہو اور شرماتے بھی ہو، یہ کیا منافقت ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ن لیگ میں تبدیلی آئی ہے تو بہت اچھی بات ہے، اپوزیشن نے حکومت کے 4 سال پورے کروا دئیے۔پانچویں سال آکر سیاسی حملہ کرنا اپوزیشن کی خودکشی ہو گی۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن 23مارچ کو آکر کیا کرے گی،کیا ایجنڈا ہے؟ مجھے نہیں لگتا کہ اپوزیشن عدم اعتماد لا سکتی ہے۔اپوزیشن میں کوئی جان نہیں۔
مولانا فضل الرحمن کہتا تھا کہ اس اسمبلی میں بیٹھنا حرام ہے،شیخ رشید کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمن کا اسٹینڈ تھا استعفے دینے ہیں مگر چار سال میں کچھ نہیں کر سکے۔وزیر داخلہ نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان اپوزیشن کے لیے خطرناک ہیں،انہوں نے یہ بیان دے کر اینکرز سمیت اپوزیشن کو مسڑوف کر دیا ہے۔ایک دن میں اپوزیشن کی تحریک ختم ہو جائے گی۔
وزیر داخلہ نے کہا عمران خان نے 19 وزراء کو وزارتوں سے نکالا۔عمران خان جس کو نکال دیتا ہے، اگلے دن اس کا نام نہیں ہوتا کیونکہ اس کا اپنا بیس نہیں ہوتا۔انہوں نے مزید کہا کہ کابینہ میں صدارتی نظام اور ایمرجنسی کی بات نہیں ہوئی، یہ افواہیں ہیں مگر اس پر زیادہ شور کرنے والے بتائیں کہ ذوالفقار علی بھٹو کس نظام سے پیدا ہوا تھا۔
شیخ رشید نے کہا کہ نوازشریف کو باہر بٹھانے میں سب شریک ہیں، شہباز شریف نے نوازشریف کو سعودی عرب سے لانے میں کردار ادا کیا۔شہباز شریف نوازشریف سے زیادہ کرپٹ ہے،شہباز شریف اور حمزہ شہباز شریف پر سنجیدہ کیسز ہیں۔زرداری کے کیسز پر ابھی کچھ نہیں کہہ سکتا تاہم شہباز شریف اور حمزہ شہباز شریف پر سنجیدہ کیسز ہیں اور ان کے خلاف کچھ نکلے گا۔