اسلام آباد(سچ خبریں) ماہرین کاکہنا ہے کہ کورونا وائرس کی برطانوی قسم سے بچے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں یہ قسم بچوں کو تیزی سے متاثر کر رہی ہے تاہم اعداد و شمار بتا رہے ہیں کہ بالغ اور معمر افراد کی نسبت بچوں میں کورونا وائرس زیادہ تیزی سے پھیل رہا ہےجس کی وجہ سے شہریوں میں کافی تشویش پائی جا رہی ہے۔
رپورٹ کے مطابق ماہرین کا نقطہ نظر یہ تھا کہ بچوں میں انفیکشن کے بیماری بننے کے امکانات کم ہیں۔دوسری جانب بھارت میں وائرس کی دہری تبدیل شدہ شکل رپورٹ ہوئی ہیں جو یہ ظاہر کرتی ہے وائرس مسلسل اپنی ساخت میں تبدیلی کررہا ہے اور مزید خطرناک ہورہا ہے۔
شہریوں میں جہاں اس بات کی تشویش پائی جارہی ہے وائرس کی تبدیل شدہ شکل بچوں کو زیادہ متاثر کررہی ہے وہیں پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) کے جوائنٹ ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر منہاج السراج نے ڈان سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایسے کوئی سائنسی شواہد موجود نہیں جس سے یہ ثابت ہو کہ نئی قسم سے بچے زیادہ متاثر ہورہے ہیں۔
تاہم ان کا کہنا تھا کہ یہ حقیقت ہے کہ وائرس کی پہلی لہر کے دوران 30 سال سے کم عمر ایک فرد بھی ہسپتال میں داخل نہیں ہوا تھا لیکن دوسری لہر میں 12 سال تک کی عمر کے بچے داخل کیے گئے اور اب تیسری لہر کے دوران نوزائیدہ بچے بھی ہسپتالوں میں آرہے ہیں۔
پمز کے چلڈرن ہسپتال میں پیڈیاٹرک میڈیسن یونٹ کے پروفیسر ڈاکٹر مقبول حسین نے کہا کہ اعداد و شمار پر مبنی معلومات دستیاب نہیں لیکن پہلی اور دوسری لہر کے دوران حالیہ لہر کے مقابلے کم تعداد میں بچے متاثر ہوئے تھے۔