پشاور: (سچ خبریں) صوبہ خیبرپختونخواہ کے علاقہ کرم میں آپریشن شروع ہونے کے بعد ایف سی قلعے سے فورسز کی شیلنگ کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق لوئر کرم میں تجارتی قافلے پر فائرنگ اور اہلکاروں کی شہادت کے بعد سکیورٹی فورسز نے بگن میں داخل ہوکر سرچ آپریشن شروع کردیا، فورسز نے پہاڑوں پر دہشتگردوں کے مورچوں کا کنٹرول سنبھال لیا، بگن میں کرفیو نافذ کردیا گیا، کسی کو بھی باہر جانے کی اجازت نہیں دی جارہی جب کہ ایف سی قلعے سے شیلنگ بھی کی گئی، آج رات تک دیگرعلاقوں میں بھی سرچ آپریشن متوقع ہے۔
ذرائع کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ لوئر کرم کے چار ویلج کونسلز میں آپریشن کیا جائے گا جس کے لیے فورسز نے کئی مورچوں پر کنٹرول سنبھال لیا ہے، فورسز کی بھاری نفری لوئر کرم میں موجود ہے جب کہ لوئر کرم کے رہائشیوں نے اور قبائل نے آپریشن کے خلاف احتجاج کیا اور کہا کہ یکطرفہ فوجی آپریشن ہرگز قبول نہیں، کسی صورت میں بھی بگن اور گردونواح میں آپریشن نہیں ہونے دیں گے اور نہ نقل مکانی کریں گے، امن معاہدے کے بعد اب تک دس سے زیادہ خلاف ورزیاں ہوچکی ہیں لیکن حکومت نے کوئی ایکشن نہیں لیا، اگر راستوں کو نہیں کھولا اور تحفظ کو یقینی نہیں بنایا تو امن معاہدے سے لاتعلقی کا اعلان کریں گے اور معاہدے پر عملدرآمد نہ ہونے پر اپنا لائحہ عمل خود تیار کریں گے۔
معلوم ہوا ہے کہ کرم میں ٹل پاراچنار مین شاہراہ آج 110ویں روز بھی ہر قسم آمدورفت کیلئے بند ہے جس کے باعث اشیائے ضروریہ نہ ملنے سے لوگ فاقوں پر مجبور ہیں، ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ بنکرز کی مسماری کا عمل تاخیر کا شکار ہے، دونوں فریقین کے اب تک آٹھ بنکرز مسمار ہوچکے ہیں، لوئر کرم میں دہشت گردوں کیخلاف آپریشن میں بے گھر ہونے والوں کیلئے کیمپ قائم ہوں گے۔