پی ٹی آئی لانگ مارچ کے دوران اسلام آباد میں فوج طلب کرنے کا فیصلہ

?️

اسلام آباد:(سچ خبریں) حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ اگر سابق وزیر اعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کی کال دی تو دارالحکومت میں فوج تعینات کی جائے گی۔

 حکومت کی جانب سے یہ فیصلہ پی ٹی آئی کے سینئر نائب صدر فواد چوہدری کی جانب سے وفاقی دارالحکومت کی جانب لانگ مارچ کے تمام انتظامات اور تیاریاں آخری مراحل میں ہونے کے دعوے کے ایک روز بعد سامنے آیا ہے۔

وفاقی حکومت کا یہ فیصلہ گزشتہ روز وزیر داخلہ رانا ثنااللہ کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں کیا گیا، اجلاس کے دوران پی ٹی آئی کے مارچ سے نمٹنے کے لیے حکمت عملی تیار کی گئی۔

سرکاری ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ ریڈ زون میں مظاہرین کے داخلے کو روکنے کے لیے پاک فوج کو تعینات کیا جائے گا، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ احتجاجی لانگ مارچ کے دوران تمام اہم عمارتوں اور ریڈ زون میں واقع ڈپلومیٹک انکلیو کی سیکیورٹی پاک فوج کے حوالے کی جائے گی۔

فوجی دستوں کو آئین کے آرٹیکل 245 کے تحت سول انتظامیہ کی مدد کے لیے طلب کیا جائے گا، آرٹیکل 245 میں کہا گیا ہے کہ مسلح افواج وفاقی حکومت کی ہدایات کے مطابق بیرونی جارحیت یا جنگ کے خطرے کے خلاف پاکستان کا دفاع کرے گی اور جب اسے کہا جائے تو وہ شہری انتظامیہ کی مدد کے لیے قانون کے مطابق عمل کرے گی۔

پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے حال ہی میں ٹیکسلا میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس مرتبہ ان کا لانگ مارچ حکومت کو ’سرپرائز‘ دے گا، حکومت کو ان کے پلان اور حکمت عملی کا کچھ علم نہیں ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ اسلام آباد مارچ کا مقصد حکومت کو قبل از وقت انتخابات کرانے پر مجبور کرنا ہے، سابق وزیر اعظم نے تاحال لانگ مارچ کی حتمی تاریخ نہیں دی لیکن وہ متعدد مرتبہ کہہ چکے ہیں کہ ان کی کال پر اسلام آباد پہنچنے والے ’عوام کے سمندر‘ کو حکومت قابو نہیں کرسکے گی۔

اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ احتجاج کے دوران کیپیٹل پولیس فورس کی مدد کے لیے سندھ پولیس سمیت پیراملٹری فورسز جیسے پاکستان رینجرز اور فرنٹیئر کانسٹیبلری (ایف سی) کے اہلکاروں کو بھی طلب کیا جائے گا۔

وزیر داخلہ نے اجلاس کو بتایا کہ اسلام آباد پولیس، سندھ پولیس، رینجرز اور ایف سی کے 30 ہزار اہلکار امن و امان کو یقینی بنانے کے لیے تعینات ہوں گے۔

اجلاس کے دوران سیکیورٹی ایجنسیوں کی جانب سے لانگ مارچ کے بارے میں بھی بریفنگ دی گئی، شرکا کو بتایا گیا کہ 15 سے 20 ہزار مظاہرین پی ٹی آئی کے لانگ مارچ میں شریک ہوسکتے ہیں۔

اجلاس میں پی ٹی آئی کے احتجاج کو مالی اور لاجسٹک سپورٹ فراہم کرنے والے افراد اور تنظیموں کے خلاف ’کارروائی‘ کی باضابطہ طور پر منظوری دی گئی، احتجاج کے دوران اسلام آباد کی حدود میں اسلحہ رکھنے پر مکمل پابندی ہوگی۔

اجلاس میں مارچ کے دوران اسلام آباد کے رہائشیوں کی آزادانہ نقل و حرکت کو یقینی بنانے، اسکولوں اور ہسپتالوں کو فعال رکھنے کے لیے ضروری ہدایات جاری کی گئیں۔

اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ مارچ کرنے والوں کی مدد کرنے والے سرکاری ملازمین کی نشاندہی کی جائے گی اور ان کے خلاف قواعد و ضوابط کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔

مشہور خبریں۔

سعودی خفیہ عدالتیں

?️ 8 فروری 2022سچ خبریں:سعودی عرب نے سیاسی قیدیوں کے خلاف مقدمے چلانے کے لیے

پاکستان اور افغانستان کے مابین تجارت پاکستانی روپے میں کی جائے گی

?️ 9 ستمبر 2021اسلام آباد (سچ خبریں)وزیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ  افغانستان

کورونا: وزیر اعلی سندھ نے اہم ہدایات جاری کر دیں

?️ 3 جنوری 2022کراچی (سچ خبریں)پاکستان میں کورونا کیسز میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے

صیہونی فوج میں ہائی الرٹ

?️ 6 اپریل 2022سچ خبریں:صیہونی فوج کو غزہ کے خلاف کاروائی کرنے کے لیے تیار

افریقہ میں اسرائیل کی اہمیت تل ابیب کے تصور سے کہیں کم : عطوان

?️ 19 فروری 2023سچ خبریں:گزشتہ روز ذرائع ابلاغ کے ذرائع نے اطلاع دی تھی کہ

صیہونیوں کے ساتھ سفارتی تعلقات کا آغاز ہوچکا ہے: ترکی

?️ 27 دسمبر 2021سچ خبریں:ترکی کے وزیر خارجہ مولود چاووش اوغلو نے آج انقرہ میں

ٹرمپ انتظامیہ نے ہارورڈ کو مزید 450 ملین ڈالر کی مالی امداد میں کٹوتی کر دی

?️ 14 مئی 2025سچ خبریں: وائٹ ہاؤس اور ہارورڈ یونیورسٹی کے درمیان کشیدگی کے تسلسل

سوڈانی کی جانب سے عراق میں بشار الاسد کے بھائی کی آمد کی تردید 

?️ 27 دسمبر 2024سچ خبریں: مہر الاسد کی آمد کی مبینہ اطلاعات کے جواب میں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے