?️
لاہور: (سچ خبریں) لاہور ہائیکورٹ میں ریپ کے الزام میں گرفتار ملزم واجد علی کی درخواست ضمانت اور اینٹی ریپ ایکٹ پر عملدرآمد کیس کی سماعت کے دوران ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کی رپورٹ پر عدالت نے استفسار کیا کہ کیا پنجاب میں ہر منٹ میں ایک ریپ ہو رہا ہے؟
ڈان نیوز کے مطابق کیس کی سماعت چیف جسٹس عالیہ نیلم کی سربراہی میں ہوئی، 3 رکنی بینچ میں جسٹس فاروق حیدر اور جسٹس علی ضیا باجوہ بھی شامل تھے۔
دوران سماعت عدالت نے آئی جی پنجاب عثمان انور کو فوری طلب کیا۔
ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے عدالت کو بتایا کہ اینٹی ریپ ایکٹ بننے کے بعد سے ڈیڑھ لاکھ کیسز رجسٹر ہوچکے ہیں۔
جسٹس علی ضیا باجوہ نے ریمارکس دیئے کہ آپ کی رپورٹ کے مطابق پنجاب میں ہر 15 منٹ میں ایک ریپ ہو رہا ہے، ہم تو اس حساب سے بھارت سے بھی آگے نکل گئے ہیں جس پر ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے مؤقف اپنایا کہ یہ سب کیسز ریپ کے نہیں ہیں۔
ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے بتایا کہ پنجاب کے ہر سینٹر میں ایسے کیسز کے لیے خواتین تعینات ہیں، میڈیکل آفیسر اور دیگر افراد ٹریننگ کروائی جا رہی ہے۔
جسٹس علی ضیا باجوہ نے استفسار کیا کہ کیا ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے 32 ہزار کیسز کے متبادل کٹس خریدیں گئیں ؟ جس پر ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہا کہ عدالتی احکامات پر بہت سی خامیاں دور کی گئی ہیں۔
چیف جسٹس عالیہ نیلم نے کہا کہ آئی جی پنجاب کو بلا لیں تاکہ انہیں بھی ان معاملات کا پتہ ہو۔
وقفے کے بعد دوبارہ سماعت کا آغاز ہوا تو عدالت کے حکم پر آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور چیف جسٹس کی عدالت میں پیش ہوئے۔
ایڈوکیٹ جنرل پنجاب خالد اسحٰق کا کہنا تھا کہ میڈیا میں ایسے بات آ رہی ہے کہ پاکستان میں ریپ کیسز بہت ہی زیادہ ہیں، رپورٹ میں کارروائی کے بارے میں بھی بتایا گیا ہے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ رپورٹ کے مطابق منشیات اور قتل کے مقدمات کے بعد ریپ کے کیسز سب سے زیادہ رپورٹ ہو رہے ہیں، اینٹی ریپ ایکٹ مکمل طور پر نافذالعمل نہیں ہے، اینٹی ریپ ایکٹ کے 3 مراحل ہیں۔
جسٹس عالیہ نیلم کا کہنا تھا کہ کیس کو رپورٹ کرنے سے پہلے اینٹی ریپ ایکٹ کو پڑھ لینا چاہیے جس پر ایڈوکیٹ جنرل پنجاب خالد اسحٰق نے مؤقف اختیار کیا کہ 30 فیصد ریپ کے جھوٹے کیسز درج کرائے گئے۔
جسٹس علی ضیا باجوہ نے استفسارکیا کہ کیا جن لوگوں نے جھوٹے ریپ کے مقدمات درج کرائے ان کے خلاف کارروائی ہوئی؟ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہا کہ جھوٹے مقدمات درج کرانے والوں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جاتی ہے۔
چیف جسٹس نے ہدایت کی کہ صنفی تشدد کے کیس کی تحقیقات کے لیے پرفارما میں ٹراما کا کالم شامل کریں۔
جسٹس عالیہ نیلم نے عدالت میں موجود میاں داؤد ایڈووکیٹ سے استفسار کیا کہ آپ کے آفس سے ایک روزہ استثنیٰ کی درخواست آئی ہے، آپ یہاں موجود ہیں، یہ دستخط دیکھیں آپ کے ہیں جس پر میاں داؤد نے کہا کہ یہ میرے دستخط نہیں ہیں۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ یہ ایک اہم مسئلہ ہے جس پر علی ضیا باجوہ نے میاں داؤد سے مکالمہ کیا کہ اس پر وی لاگ بنتا ہے۔
جواب میں میاں داؤد ایڈووکیٹ نے کہا کہ وی لاگ چھوڑ دئیے ہیں، ٹوئٹر پر گزار کر رہا ہوں۔
دوران سماعت ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے اپنی رپورٹ عدالت میں جمع کروئی جس میں کہا گیا کہ تمام ڈسٹرکٹ میں یونٹ فعال کی گئی ہیں، 150 یونٹ پنجاب بھر میں کام کر رہے ہیں، خصوصی عدالتیں ایسے قوانین کے تحت کیسز کی سماعت کرتی ہیں۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ آئی جی پنجاب نے ریپ کیسز کے حوالے سے اچھا کام کیا ہے، جرائم کو ہم سب نے مل کر ختم کرنا ہے۔
جسٹس عالیہ نیلم نے ایڈوکیٹ جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی رپورٹ کے مطابق ریپ کے بڑھتے واقعات ہمارے لیے الارمنگ ہیں جس پر ایڈوکیٹ جنرل پنجاب نے مؤقف اختیار کیا کہ ہم کوشش کر رہے مکمل طور پر قانون کے مطابق ریپ کیسز کو ڈیل کریں۔
جسٹس عالیہ نیلم نے کہا کہ ان کیسز کی تفتیش کے لیے آفیسر کی بہترین ٹریننگ کی ضرورت ہے۔
دوران سماعت پراسیکیوٹر جنرل پنجاب فرہاد علی شاہ نے مختلف سیکشنز کا حوالہ دیا اور دلائل دیئے کہ 17 سکیل سے کم سکیل کا کوئی پولیس افسر ان کیسز کی تحقیقات نہیں کر سکتا۔
آئی جی پنجاب عثمان انور نے عدالت کو بتایا کہ سیف سٹی اتھارٹی کی مدد سے ورچوئل پولیس اسٹیشن قائم کر دیا گیا ہے، ریپ سے متاثرہ خاتون ای میل، کال یا واٹس ایپ کے زریعے شکایت درج کرا سکتی ہیں، 2 ہزار 100 خواتین کو بھرتی کیا گیا ہے جن کی سپیشل ٹریننگ کرائی گئی ہے جبکہ 880 تفتیشی افسران بھی بھرتی کئے گئے ہیں جن کی کم از کم تعلیم گریجویشن ہے، ایک تفتیشی افسر ایوریج 53 کیسز کو ڈیل کرتا ہے۔
دوران سماعت رجسٹرار لاہور ہائی کورٹ نے میاں داود ایڈووکیٹ کی التوا کی درخواست پر رپورٹ پیش کی۔
چیف جسٹس نے میاں داؤد سے سوال کیا کہ اس کیس میں آپ نے التوا کی استدعا کی تھی اور آپ عدالت کے سامنے موجود ہیں جس پر انہوں نے عدالت سے غیر مشروط معافی مانگ لی۔
میاں داؤد ایڈوکیٹ نے مؤقف اختیار کیا کہ میرے آفس کی غلطی ہے جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ایسے نہ کریں اپ تو خود اس سسٹم کو خراب کر رہے ہیں۔
ایڈوکیٹ میاں داؤد نے مؤقف اختیار کیا کہ ملزم بچہ ہے، اسے پتہ نہیں تھا جس پر جسٹس عالیہ نیلم نے انہیں تنبیہ کی کہ بچے کا لفظ استعمال نہ کریں ،بچہ کیا ہوتا ہے؟ وہ لا گریجویٹ ہے آپ اسے بچہ کہ رہے ہیں، جس پر میاں داؤد نے ایک بار پھر عدالت سے غیر مشروط معافی مانگی۔
ایڈوکیٹ جنرل پنجاب نے مؤقف اختیار کیا کہ عدالت موقع دے میں اس معاملے کو دیکھ لیتا ہوں جس پر عدالت نے کہا کہ آپ اس پر ہمیں اگلی سماعت پر رپورٹ جواب جمع کروائیں۔
چیف جسٹس عالیہ نیلم نے ریمارکس دیئے کہ آئندہ سماعت پر رپورٹ کو دیکھ کر ہم حکم نامہ جاری کریں گے۔
دوران سماعت جسٹس فاروق حیدر نے ریمارکس دیئے کہ ہم سب نے مل کر سسٹم کو ٹھیک کرنا ہے، رولز میں کچھ ترمیم کی بھی ضرورت ہے، ایڈوکیٹ جنرل حکومت کے علم میں لائیں، آئی جی پنجاب، ایڈوکیٹ جنرل پنجاب، وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے) سب مل کر بیٹھ جائیں اور رولز میں کمی کوتاہی کو دور کریں۔
دریں اثنا چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ اٹارنی جنرل کو بلایا تھا وہ کیوں نہیں آئے؟ یہ پورے ملک کا معاملہ ہے اٹارنی جنرل کو پیش ہونا چاہیے تھا جس کے بعد عدالت نے اٹارنی جنرل پاکستان کو آئندہ سماعت پر ہو صورت پیش ہونے کا حکم دے دیا۔
چیف جسٹس نے حتمی ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ چیزوں کا حل نکال کر حکومت اور عدالت کے سامنے رکھیں۔
بعد ازاں لاہور ہائی کورٹ نے اٹارنی جنرل پاکستان کو طلب کرتے ہوئے کارروائی 10 فروری تک ملتوی کر دی۔
مشہور خبریں۔
ہم مزاحمت کے میزائلی جواب کے منتظر ہیں
?️ 19 ستمبر 2023سچ خبریں:صیہونی حکومت کے ٹی وی چینل 14 کے مطابق اسرائیلی سیکورٹی
ستمبر
سندھ طاس معاہدہ غیر سیاسی، یکطرفہ کارروائی کی گنجائش نہیں، پاکستان کی امیت شاہ کے بیان پر تنقید
?️ 22 جون 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) دفتر خارجہ نے بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ
جون
حکومت کی جانب سے سینئر امریکی سفارتکار کو وزارت خارجہ طلب کر کے اندرونی معاملات میں مداخلت پر شدید احتجاج کیا
?️ 1 اپریل 2022اسلام آباد: (سچ خبریں) حکومت پاکستان کی طرف سے امریکی دھمکی کے
اپریل
الیکشن صاف و شفاف ہوں گے، کروڑوں ووٹرز کو مینیج نہیں کیا جاسکتا، نگران وزیر اعظم
?️ 26 جنوری 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) نگران وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا ہے
جنوری
سعودی عرب، یو اے ای، ٹرمپ اور نیتن یاہو کو یمن کی واضح وارننگ
?️ 27 فروری 2025سچ خبریں: یمن کے وزیر دفاع محمد ناصر العاطفی نے اس بات
فروری
11 ملین برطانوی اپنے روز مرہ کے اخراجات ادا کرنے سے قاصر
?️ 20 مئی 2023سچ خبریں:انگلینڈ کے سب سے بڑے مالیاتی ادارے نے اعلان کیا کہ
مئی
ایران لبنان کا دوست ملک ہے، حزب اللہ ختم ہونے والا نہیں: نبیہ بری
?️ 14 اگست 2025سچ خبریں: لبنان کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری نے علی لاریجانی، ایران
اگست
75 فلسطینی قیدیوں کا بھوک ہڑتال کرنے کا اعلان
?️ 24 جولائی 2022سچ خبریں:75 فلسطینی قیدیوں نے اپنے دو ساتھی قیدیوں کی حمایت میں
جولائی