کراچی: (سچ خبریں) روسی پیسیفک فلیٹ اور میانمار کی پہلی بحری مشق کے بعد پاک – چین نیوی بحیرہ عرب میں ہفتے بھر جاری رہنے والی مشقیں کر رہی ہیں جبکہ بھارت اور امریکا نے سیکیورٹی تعاون کرنے کا عہد کیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق ہفتے کو چینی اور پاکستانی نیوی نے کراچی نیول بیس سے شمالی بحریہ عرب میں اس مشق کا آغاز کیا، جس میں اینٹی سبمرین آپریشن شامل ہے، یہ مشقیں 17 نومبر کو اختتام پذیر ہوں گی۔
پیر کو پیپلز لیبریشن آرمی ڈیلی نے رپورٹ کیا کہ اس مشق کے دوران پاکستان اور چین پہلی دفعہ مشترکہ سمندری گشت کریں گے۔
یہ مشقیں 7 سے 9 نومبر تک بحر ہند کے جنوب مشرق کنارے پر بحیرہ انڈمان میں روس اور میانمار کے درمیان ہونے والی مشقوں کے بعد کی جا رہی ہیں، جسے روس نے جدید تاریخ کی پہلی روس – میانمار بحری مشقیں قرار دیا، یہ اس سمندر میں روس کی موجودگی کے لیے ایک اہم سنگ میل ہے اور اسے امریکا اپنے عالمی سلامتی کے مفادات میں شمار کرتا ہے۔
نیوز ایجنسی ’انٹرفیکس‘ نے گزشتہ ہفتے رپورٹ کیا کہ روس کے 2 بڑے اینٹی سبمرین جہاز ایڈمرل ٹریبیوٹس اور ایڈمرل پینٹی لیف نے میانمار نیوی کی فریگیٹ اور ایک جنگی جہاز کارویٹ کے ساتھ مشق کی۔
چین اور پاکستان، روس اور میانمار کے مابین گہرے ہوتے سیکیورٹی تعلقات کے دباؤ کے پیش نظر امریکا کے سیکریٹری خارجہ انٹونی بلنکن اور سیکریٹری دفاع لائیڈ آسٹن نے 10 نومبر کو دہلی میں بھارتی ہم منصب کے ساتھ تبادلہ خیال کیا۔
نام نہاد ڈائیلاگ کے بعد جاری مشترکہ اعلامیے میں بھارت اور امریکا نے یوکرین جنگ پر گہری تشویش کا اظہار کیا مگر روس کا کوئی واضح ذکر نہیں کیا، انہوں نے ایک آزاد بحیرہ ہند اور بحیرہ اوقیانوس کے تحفظ کے عزم کا عہد کیا۔
نیو دہلی نے بہت احتیاط سے روس کے ساتھ اپنے تعلقات کو محفوظ رکھا ہوا ہے، جس میں دفاعی تعاون بھی شامل ہے جبکہ واشنگٹن کے ساتھ بھی اس کے تعلقات مسلسل مضبوط ہو رہے ہیں۔
مشترکہ اعلامیے میں چین کا تذکرہ بھی موجود نہیں جبکہ اس بات چیت سے قبل بھارتی حکومت کے ایک حکام نے کہا تھا کہ چین اہم فوکس پوائنٹس میں سے ایک ہوگا۔
ان مذاکرات کی محتاط نیویگیشن اس ہفتے سان فرانسسکو میں امریکی صدر جو بائیڈن اور چینی صدر شی جن پنگ کے درمیان ہونے والی انتہائی متوقع ملاقات سے پہلے سامنے آئی جہاں توقع ہے کہ واشنگٹن، بیجنگ کے ساتھ ملٹری سے ملٹری کے درمیان تعلقات دوبارہ قائم کرنے کی کوشش کرے گا۔