سچ خبریں:پاکستان کے عوام آج جمعرات کو قومی اور ریاستی پارلیمنٹ کے ارکان کے انتخاب کے لیے انتخابات میں حصہ لیں گے۔
الجزیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق پاکستانی میڈیا نے اعلان کیا ہے کہ وفاقی (قومی) پارلیمنٹ کے 336 ارکان کے ساتھ ساتھ اس ملک کی ریاستی پارلیمنٹ کے ارکان کے انتخاب کے لیے ووٹنگ کا عمل آج جمعرات کی صبح شروع ہوا جو مقامی وقت کے مطابق شام 5 بجے تک جاری رہے گا۔
یہ بھی پڑھیں:9 فروری کا سورج پاکستان کی ترقی کا سورج ہوگا، مریم نواز
اس ملک کی سکیورٹی اور فوجی دستے اس وقت ہائی الرٹ پر ہیں اور پولنگ مراکز میں فوج کے دستے تعینات ہیں، پاکستان بھر میں دسیوں ہزار نیم فوجی دستے بھی تعینات کیے گئے ہیں۔
یہ انتخابات سابق وزیراعظم عمران خان کی جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی مخالفت اور ملک کے نازک سیاسی ماحول کے درمیان ہوں گے۔
اس الیکشن کے نتیجہ میں اگلے پانچ سالوں کے لیے اس جنوبی ایشیائی ملک کی قیادت کے لیے نئی حکومت کی تشکیل ہوگی جہاں اس وقت عبوری حکومت ہے اور اسے بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے۔
پاکستان ایک پارلیمانی جمہوریہ ہے، اور ووٹنگ وفاقی مقننہ کی نشستوں کے تعین کے لیے کی جاتی ہے، جسے قومی اسمبلی کہا جاتا ہے۔
ملک کے 128 ملین پاکستانی ووٹ ڈالنے کے اہل ہیں، جن میں سے سبھی کی عمریں 18 سال سے زیادہ ہیں۔ انتخابات کے دن، پاکستانی ووٹرز نے دو اسمبلیوں، ایک وفاقی اور ایک صوبائی کے لیے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا،وفاقی اسمبلی کے لیے 5 ہزار 121 اور ریاستی سطح پر 12 ہزار 695 امیدوار مدمقابل ہیں۔
قومی اسمبلی 336 نشستوں پر مشتمل ہے جن میں سے 266 نشستوں کا تعین ووٹنگ کے دن براہ راست ووٹنگ کے ذریعے کیا جاتا ہے اور 70 مخصوص نشستیں، خواتین کی 60 اور غیر مسلموں کے لیے 10 نشستیں ہر پارٹی کی طاقت کی بنیاد پر مختص کی جاتی ہیں۔
جیتنے والے امیدوار قومی اسمبلی کے ممبر بن جاتے ہیں۔ آزاد امیدوار الیکشن کے بعد کسی بھی پارٹی میں شامل ہو سکتے ہیں۔ نئی پارلیمنٹ کے قیام کے بعد، قومی اسمبلی پارلیمنٹ کے اسپیکر کے انتخاب کے لیے پارلیمانی ووٹنگ کرتی ہے، جسے وزیر اعظم منتخب کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں؛ پاکستان کے پارلیمانی انتخابات میں پارٹیوں اور حریفوں کے انتظامات پر ایک نظر
ایک کامیاب امیدوار کو پارلیمنٹ میں اکثریت کی حمایت حاصل ہونی چاہیے، یعنی 169 نمائندوں کی حمایت،جب وزارت عظمیٰ کا امیدوار قومی اسمبلی میں ووٹ حاصل کرتا ہے تو وہ وزیر اعظم کے طور پر حلف اٹھاتا ہے اور اپنے وزراء کی کابینہ تشکیل دیتا ہے، جو وفاقی حکومت بنائے گی،صوبائی سطح پر وزیر اعلیٰ اور صوبائی حکومت کے انتخاب کے لیے اسی طریقۂ کار پر عمل کیا جاتا ہے۔