اسلام آباد (سچ خبریں) وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے ٹیکس ڈائریکٹری کا اجراء کا کردیا ہے، انہوں نے کہا کہ ڈیٹا کی بنیاد پرجنوری سے ٹیکس نوٹسز بھجوائیں گے، لوگوں کی انکم کا شناختی کارڈ سے پتہ لگائیں گے، ہراساں کیے بغیر سب سے ٹیکس وصول کریں گے، شروعات پارلیمنٹرینز سے ہونی چاہیئے۔ نہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ٹیکس ڈائریکٹری کا اجراء کا کردیا گیا ہے۔
ٹیکس کلچر بنانے کی شروعات پارلیمنٹرینز سے ہونی چاہئیں، سب سے پہلے ارکان پارلیمنٹ کی ٹیکس ڈائریکٹری جاری ہونی چاہئے۔ ارکان پارلیمنٹ ٹیکس کی ادائیگی میں لوگوں کیلئے مثال بنیں۔ معاشرے کی ترقی میں ٹیکس اہم کردار ہوتا ہے۔ ٹیکس سسٹم میں شفافیت اور آسانی کیلئے اقدامات کررہے ہیں، براڈننگ کے ذریعے ٹیکس نیٹ بڑھا رہے ہیں، 30 لاکھ فائلرز میں سے 20 لاکھ ٹیکس ادا کرتے ہیں، 7.2 ملین نام ایف بی آر کے پاس ہیں۔
نادرا کا ڈیٹا ملا کر 15 ملین لوگ بن جاتے ہیں، دستیاب ڈیٹا کی بنیاد پرجنوری سے ٹیکس نوٹسز بھجوائیں گے۔ وزیرخزانہ شوکت ترین نے کہا کہ جب تک ٹیکس ریونیو اکٹھا نہیں ہوتا ملک ترقی نہیں کرسکتا، معاشرے کی ترقی میں ٹیکس کا اہم کردار ہے۔ ٹیکس سسٹم میں شفافیت اورآسانی کیلئے اقدامات کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شناختی کارڈ کے ذریعے پتہ لگائیں گےکہ کس کی کتنی انکم ہے، کسی کو ہراساں نہیں کرینگے لیکن ٹیکس ادا کرنا ہوگا، یہاں جس کی جتنی طاقت ہے وہ ٹیکس چھپاتا ہے۔
گزشتہ روز ترجمان وزارت خزانہ مزمل اسلم نے کہا کہ آئی ایم ایف نے700 ارب لیکن ہم نے صرف 350ارب ٹیکسز بڑھائے، انہوں نے کہا کہ سال2022 میں حکومت کو چینی درآمد نہیں کرنا پڑے گی، آٹے اور چینی کی قیمتوں میں استحکام آچکا ہے، ایگری کلچر اوراسٹاک مارکیٹ نے تمام ریکارڈ توڑ دیئے ہیں۔