لاہور: (سچ خبریں) مسلم لیگ(ن) کے صدر شہباز شریف نے کہا ہے کہ نواز شریف 21 اکتوبر کو وطن واپس آ رہا ہے اور نواز شریف وطن واپس انتقام لینے کے لیے نہیں بلکہ پاکستان کو دوبارہ خوشحال کرنے کے لیے آ رہا ہے۔
شہباز شریف نے لاہور میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کے زمانے میں آٹا 35 روپے کلو تھا اور چینی 52 روپے کلو تھی اور پاکستان میں مہنگائی نام کی کوئی چیز نہیں، اس کا جرم یہ تھا کہ اس نے پاکستان کے عوام کی ترقی اور خوشحالی کے لیے شبانہ روز محنت کی، پاکستان کو ایٹمی طاقت بنایا اور اسی وجہ سے 2018 کے انتخابات میں تاریخ کی بدترین دھاندلی ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو خالی اقتدار سے علیحدہ نہیں کیا گیا بلکہ آپ کو، آپ کے بچوں کو تعلیم سے، علاج سے اور ترقی اور خوشحالی سے محروم کردیا۔
ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف اس مہینے کی 21 تاریخ کو واپس پاکستان آ رہا ہے، یہ ترقی کا سفر جو اس نے 2018 میں چھوڑا تھا بلکہ جو ترقی کا سفر ختم کروایا گیا تھا دراصل آپ کی ترقی اور خوشحالی کے سفر کو ختم کیا گیا تھا، نواز شریف اس سفر کو دوبارہ شروع کرنے آ رہا ہے۔
مسلم لیگ(ن) کے صدر نے کہا کہ نواز شریف وطن واپس انتقام لینے کے لیے نہیں بلکہ پاکستان کو دوبارہ خوشحال کرنے، ترقی کے دور دوبارہ چلانے اور ہندوستان سے پاکستان کو آگے لے جانے کے لیے واپس آ رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جن اداروں نے نواز شریف کے ساتھ ظلم و زیادتی کی ان کا آپ کو اچھی طرح علم ہے لیکن فیصلہ یہ کرنا ہے کہ آ گے انتقام لینا ہے یا یتیموں اور غریبوں کی خدمت کرنی ہے اور میرا آپ سے وعدہ ہے کہ میں نواز شریف کے ساتھ اپنی جان لڑاؤں گا۔
بعدازاں بلہڑ گاؤں میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ 21 اکتوبر کو اس دھرتی کا بیٹا نواز شریف واپس پاکستان آ رہا ہے، آپ جانتے ہیں کہ 2013 سے لے کر 2018 تک پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کا سفر بہت تیزی سے طے ہو رہا تھا۔
انہوں نے کہا کہ گردوں کی بیماریوں کا علاج کرنے والا سب سے بڑا ہسپتال پی کے ایل آئی نواز شریف کی قیادت میں بنایا گیا، پنجاب بھر میں دانش اسکول بنائے گئے جہاں یتیم بچے اور بچیوں کو مفت تعلیم دی گئی، لاکھو بچوں اور بچیوں کو تعلیم کے وظیفے دیے گئے اور ہیپاٹائٹس کے مفت علاج کا آغاز کر کے غریبوں کے مفت ادویہ کا اجرا کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ گھروں میں 20، 20 گھنٹے بجلی نہیں آتی تھی، بجلی نہ آنے سے فیکٹریوں کی چمنی سے دھواں نکلنا بند ہو گیا، نواز شریف قوم کا وہ معمار ہے جس نے سی پیک اور پاکستان کے اپنے خزانے سے اربوں ڈالر خرچ کر کے بجلی کی لوڈشیڈنگ کو ختم کیا، اس کو سازشیوں نے ایک سازش کے تحت 2017 میں ایک جعلی مقدمے میں سزا دی جو پاناما سے شروع ہوا اور اقامہ پر ختم ہوا، یہ سازشی کردار سب آپ کے سامنے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سب سے افسوسناک بات ہے کہ اقتدار سے نواز شریف سے نہیں چھینا گیا بلکہ آپ کا اور آپ کے بچوں کی ترقی اور خوشحالی کے سفر سے آپ کو محروم کردیا گیا، اس کے بعد چار سال ہمیں جس طرح دن رات گالی گلوچ اور چور و ڈاکو کہا گیا، اس نے اس معاشرے میں زہر گھول دیا۔
مسلم لیگ(ن) کے صدر نے کہا کہ آپ دیکھ لیں سے 2013 سے 2018 تک پاکستان کہاں جا رہا تھا، 2018 کے بعد آج اکتوبر 2023 میں مہنگائی عروج پر ہے، مجھے جب 13 جماعتوں کی مخلوط حکومت ملی تو پاکستان ڈیفالٹ ہونے جا رہا تھا، پچھلی حکومت نے جو آئی ایم ایف سے معاہدہ کیا تھا، اس سے وہ پھر گئے اور پاکستان دیوالیہ ہونے جا رہا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں معلوم ہے کہ اس کے نتیجے میں ہماری سیاست قربان ہوئی لیکن نواز شریف نے، میں نے اور ہماری پارٹی نے سیاست کو قربان کیا اور پاکستان اور ریاست کو بچایا، مجھے اس پر کوئی پشیمانی نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف وطن واپس انتقام لینے کے لیے نہیں بلکہ قوم کے زخموں پر مرہم رکھنے کے لیے آ رہا ہے اور پاکستان کو دوبارہ ترقی اور خوشحالی کے سفر پر دوبارہ لے جانے کے لیے آ رہا ہے، نواز شریف اس ملک کی قسمت بدلے اور اسے عظیم بنائے گا۔
شہباز شریف نے کہا کہ نواز شریف کو جیلوں اور نیب کے عقوبت خانوں میں بھجوایا گیا، ان کی بیٹی اور ہماری پارٹی کے بے شمار لیڈروں کو کس طرح جیلوں میں بھجوایا گیا تاکہ اس ملک میں فاشزم آ جائے، اس ملک کو تباہ کرنے کے لیے کوئی کسر نہیں چھوڑی گئی، کس طرح ہمارے برادر ممالک متحدہ عرب امارات، سعودی عرب، قطر اور دوسرے اسلامی ممالک سے تعلقات تباہ کردیے گئے، ہم نے اللہ کے کرم سے ان تعلقات کو ٹھیک کیا اور پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچایا۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف جب 21 اکتوبر کو مینار پاکستان پہنچے گا تو اپنا مقدمہ اللہ پر چھوڑے گا اور اعلان کرے گا کہ میں پاکستان کو دوبارہ قائد اعظم کا پاکستان بنانے آیا ہوں۔