لاہور (سچ خبریں) سابق وزیراعظم نوازشریف کے بیرون ملک جانے کی اصل وجہ کیا تھی،وزیراعظم کے مشیر احتساب شہزاد اکبر نے وفاقی کابینہ اجلاس میں بتا دیا اطلاعات کے مطابق وزئراعظم عمران خان کے زیر صدارت وفاقی کابینہ کے 11 جنوری کو ہونے والے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آئی ہے۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں ایک کابینہ رکن نے سوال کیا کہ شہبازشریف نے اپنے بھائی نوازشریف کی واپسی کی ضمانت دی تھی۔
لاہور ہائیکورٹ میں بیان حلفی جمع کرایا تھا۔شہباز شریف کے خلاف بیان حلفی کی خلاف ورزی پر حکومت کے پاس قانونی کارروائی کے کیا اختیارات موجود ہیں؟۔اس حوالے سے وفاقی کابینہ کو وزیراعظم کے مشیر برائے احتساب و داخلہ شہزاد اکبر نے تفصیلی بریفنگ دی اور کہا کہ نوازشریف احتساب سے بچنے کے لیے بیرون ملک گئے۔
دوسری جانب مسلم لیگ ن کے رہنما راناثناء اللہ کا کہنا ہے کہ نوازشریف سے متعلق شہباز شریف نے کوئی حلف نامہ نہیں دیا۔انہوں نے جیو جیوز کے پروگرام ’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ وفاقی حکومت نوازشریف کو واپسی کے لیے مجبور نہیں کر سکتی۔انہوں نے کہا کہ شہباز شریف نے کوئی حلف نامہ نہیں دیا۔ ن لیگ صدر نے صرف یہ لکھا کہ نوازشریف علاج کے لیے باہر جائیں گے اور علاج کروا کر کے واپس آئیں گے۔
حلف نامے میں لکھا گیا ہے کہ جب ڈاکٹر لکھیں گے نوازشریف تب واپس آئیں گے۔ن لیگ قائد اپنے فیصلے سے واپس آئیں گے۔یہ سابق وزیراعظم کو مجبور نہیں کر سکتے۔رانا ثناء اللہ نے کہا کہ نواشریف کو علاج کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت وفاقی کابینہ نے دی۔ عمران خان نے کہا تھا کہ نوازشریف کی رپورٹس درست ہیں۔