اسلام آباد:(سچ خبریں) وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ بنیاد رکھ دی گئی ہے، سمت درست کردی گئی ہے، مہنگائی میں کمی آئے گی، مایوس ہونے کی ضرورت نہیں ہے، ہم ملک میں سیاسی استحکام بھی لائیں گے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ 9 مئی اور دیگر واقعات اس لیے ہو رہے تھے کہ کہیں اس ملک کی معیشت ٹھیک نہ ہوجائے یا ملکی عوام کو ریلیف نہ مل جائے۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ جب عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) پروگرام تکمیل کی طرف جا رہا تھا تو خیبرپختونخوا کے وزیر خزانہ کو لکھا گیا شوکت ترین کا خط بھی ریکارڈ کا حصہ ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ایک سال میں اتحادی حکومت شہباز شریف کی قیادت میں عوام کو ریلیف دینے کوشش کر رہی تھی جس کے نتائج ہم نے دیکھنا شروع کردیے ہیں جبکہ دوسری طرف اسی سال میں نفرت کے بیج بوئے جا رہے تھے، منصوبہ بندی کی جا رہی تھی، مسلح جتھوں کے ذریعے ملک میں ریاستی اداروں اور سرکاری اور ریاستی املاک پر حملہ آور ہونے کی ذہن سازی کی جا رہی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک میں سیاسی تناؤ ختم ہونے کے بعد معاشی عدم استحکام بھی ختم ہوتا نظر آرہا ہے، گمراہی کا سحر ٹوٹتا ہوا نظر آرہا ہے، نفرت، فساد اور انتشار ختم ہوتا نظر آرہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک سال کی کوششوں کے نتائج آنا شروع ہوگئے ہیں جہاں گھریلو ایل پی جی میں 438 روپے جبکہ کمرشل ایل پی جی میں ایک ہزار 686 روپے کمی ہوئی ہے۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ کوکنگ آئل میں 60 سے 70 روپے کی کمی ہوئی ہے جبکہ آٹے اور گندم میں 33 سے 40 روپے کی کمی ہوئی ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ڈالر میں پالیسی اقدمات کی وجہ سے کمی آئی ہے اور یہ وہ ملکی معیشت ہے جس کو یہ لوگ دیوالیہ کرکے گئے تھے، لیکن ہم نے ان (پی ٹی آئی) کی مچائی ہوئی سیاسی عدم استحکام کے باوجود ملک کو دیوالیہ ہونے نہیں دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے بجٹ پر اجلاس طلب کرنا شروع کردیے ہیں اور سب سے پہلا اجلاس زرعی شعبے کے حوالے سے ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بجٹ میں نوجوانوں کو ایک لاکھ لیپ ٹاپ اور نوجوان ایگری کلچرلسٹس کو 25 ارب روپے کا قرض بھی دیا جائے گا جبکہ چار ارب روپے سے زیادہ کا بجٹ نوجوانوں کی اسکل ڈیولپمنٹ کے لیے رکھا گیا ہے اور تمام پروگرام مراحل میں ہیں۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ وہ لوگ انتخابات کا کہہ رہے ہیں جنہوں نے 10 سال میں خیبرپختونخوا میں کوئی کارکردگی نہیں دکھائی، میرے ساتھ بیٹھیں اور موازنہ کریں، میں بتاؤں گی کہ 10 سال میں نواز شریف نے پنجاب اور وفاقی حکومت میں کیا کارکردگی دکھائی۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں سیاست کارکردگی پر ہونی چاہیے 9 مئی جیسے واقعات پر نہیں، سیاست ملک میں استحکام لاتی ہے، ہم ان حالات میں 15 ارب ڈالر سے زیادہ کی بین الاقوامی ادائیگیاں کر چکے ہیں جہاں عالمی مالیاتی فنڈ کی شرائط تھیں، معاشی عدم استحکام تھا اور سیاسی جتھے ریاست اور حکومت پر حملہ آور ہو رہے تھے جبکہ 11 ارب روپے کے گھریلو قرضوں کی بھی ادائیگیاں کر چکے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ 9 مئی کا دن سوچی سجھی سازش کے تحت آیا تھا اور اس جتھے کی سازش تھی جو ملک میں خون چاہتا تھا تاکہ اس کی سیاست پروان چڑھ جائے۔
انہوں نے کہا کہ بنیاد رکھ دی گئی ہے، سمت درست کردی گئی ہے، مہنگائی میں کمی آئے گی، مایوس ہونے کی ضرورت نہیں ہے، ہم ملک میں سیاسی استحکام بھی لائیں گے۔