اسلام آباد:(سچ خبریں) ممنوعہ فنڈنگ کیس میں بینکنگ کورٹ اسلام آباد نے سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کو 28 فروری کوپیش ہونےکا حکم دے دیا۔
بینکنگ کورٹ اسلام آباد میں عمران خان اور دیگر کے خلاف فارن ایکسچینج ایکٹ کے تحت ممنوعہ فنڈنگ کیس کی سماعت ہوئی۔ عمران خان کے وکیل نعیم حیدر پنجوتھہ عدالت میں پیش ہوئے جہاں بینکنگ کورٹ کی جج رخشندہ شاہین نے کیس کی سماعت کی۔
نعیم پنجوتھہ نےکہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے آرڈر دیا ہے کہ عمران خان 28 فروری کوبینکنگ کورٹ میں پیش ہوں۔عمران خان کی قانونی ٹیم کی جانب سے اسلام آباد ہائی کورٹ کے آڈر کی کاپی جمع کروادی گئی۔ عدالت نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں عمران خان کو 28 فروری کو پیش ہونے کا حکم دے دیا۔ بعدازاں کیس کی مزید سماعت 28 فروری تک ملتوی کر دی گئی۔
خیال رہے کہ 15 فروری کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے ممنوعہ فنڈنگ کیس میں بینکنگ کورٹ اسلام آباد کو 22فروری تک سابق وزیر اعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی درخواست ضمانت پر فیصلے سے روک دیا تھا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں ممنوعہ فنڈنگ کیس میں بینکنگ کورٹ کی جانب سے ویڈیو لنک پر حاضری کی عمران خان کی درخواست مسترد کرنے کے خلاف اپیل پر سماعت جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس طارق محمود جہانگیری نے کی تھی۔
واضح رہے کہ 15 فروری کو جج رخشندہ شاہین نے کہا تھا کہ میں نے تصدیق کرلی ہے اسلام آباد ہائی کورٹ نے ہمیں روکا ہے، انہوں نے عمران خان کی ضمانت پر فیصلہ موخر کرتے ہوئے 18 فروری کو ہائی کورٹ کے حکم کی مصدقہ نقل جمع کرانے کا حکم دیا تھا اور کیس کی سماعت 18 فروری تک ملتوی کردی تھی۔
بعدازاں 18 فروری کو بینکنگ کورٹ اسلام آباد نے عمران خان کی عبوری ضمانت کے کیس کی سماعت 25 فروری (آج) تک ملتوی کردی تھی۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے 2 اگست 2022 کو پی ٹی آئی کے خلاف 2014 سے زیر التوا ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا تھا کہ یہ ثابت ہوگیا کہ تحریک انصاف نے ممنوعہ فنڈنگ حاصل کی۔
فیصلے میں کہا گیا کہ تحریک انصاف کا نجی بینک میں اکاؤنٹ تھا اور نجی بینک کے منیجر کو بھی مقدمے میں شامل کیا گیا ہے۔
فیصلے کے مطابق نیا پاکستان کے نام پر بینک اکاؤنٹ بنایا گیا، بینک منیجر نے غیر قانونی بینک اکاؤنٹ آپریٹ کرنے کی اجازت دی، بینک اکاؤنٹ میں ابراج گروپ آف کمپنیز سے 21 لاکھ ڈالر آئے۔
مزید بتایا گیا کہ پاکستان تحریک انصاف نے ابراج گروپ کے بانی عارف نقوی کا الیکشن کمیشن میں بیان حلفی جمع کرایا تھا، ابراج گروپ کمپنی نے پی ٹی آئی کے اکاؤنٹ میں پیسے بھیجے۔
فیصلے میں بتایا گیا کہ بیان حلفی جھوٹا اور جعلی ہے، ووٹن کرکٹ کلب سے 2 مزید اکاؤنٹ سے رقم وصول ہوئی، نجی بینک کے سربراہ نے مشتبہ غیر قانونی تفصیلات میں مدد کی۔