اسلام آباد (سچ خبریں) ملک میں قرضوں میں مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے ، وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ 3 سال میں پاکستان کے قرضوں میں 16 ہزار ارب کا اضافہ ہوا جس کے بعد ملک کا کل قرض 41ہزارارب تک پہنچ گیا ہے3سال میں بیرونی قرض میں ساڑھے 6ہزارارب کااضافہ ہوا۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیر صدارت سینیٹ کا اجلاس ہوا ، جس میں وقفہ سوالات کے دوران وزارت خزانہ نےاندرونی وبیرونی قرض کی تفصیلات ایوان بالا میں پیش کیں۔
وزارت خزانہ نے بتایا کہ 3سال میں پاکستان کےاندرونی قرض میں 10ہزارارب کااضافہ ہوا، جون 2018 میں ملک کےاندرونی قرض 16ہزارارب تھے اور اگست 2021 تک اندرونی قرض 26 ہزار ارب سے بڑھ گئے۔
وزارت خزانہ کا کہنا تھا کہ 3سال میں بیرونی قرض میں ساڑھے 6ہزارارب کااضافہ ہوا، جون 2018میں بیرونی قرض ساڑھے 8ہزارارب تھا اور اگست 2021تک بیرونی قرض ساڑھے 14 ہزار ارب سے تجاوز کرگئے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ جون 2018میں ملک پرکل قرض 25 ہزار ارب روپے تھا جبکہ اگست 2021تک ملک کا کل قرض 41ہزارارب تک پہنچ گیا ہے۔
دوسری جانب وزارت خزانہ نے گزشتہ 3سالوں میں سود کی ادائیگیوں کی تفصیلات بھی ایوان میں پیش کیں ، جس میں بتایا کہ حکومت قرضوں پر سود کی ادائیگی کی مد میں 7ہزار460ارب اداکرچکی ہے ، 3سال میں سرکاری قرضوں میں 14ہزار906ارب کااضافہ ہوا۔
تحریری جواب میں کہا گیا کہ 3سالوں کےدوران سودکی مدمیں 50فیصدادائیگی کی گئی ، جس سے سرکاری قرضوں میں واضح کمی آ رہی ہے، سال2020-21 میں ڈیٹ ٹو جی ڈی پی کی شرح 4فیصد کم ہوئی، جس کے بعد مالی سال ڈیٹ ٹوجی ڈی پی کی شرح میں 2 سے 3فیصد کمی کا امکان ہے۔