لاہور(سچ خبریں)لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) نے سیالکوٹ میں سری لنکن شہری پریانتھا کمارا قتل کیس کا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔
عدالت کی جانب سے 89 صفحات کے فیصلے کا آغاز کلمہ شہادت سے کیا گیا، فیصلے کے آغاز میں قرآنی آیات اور احادیث مبارکہ کے ترجمے تحریر کئے گئے۔
فیصلے کے متن کے مطابق ہمارے معاشرے میں بے حرمتی پر ہجوم کی جانب سے مارے جانے کے واقعات بڑھ رہے ہیں ایسے کیسز کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کی ضرورت ہے۔
انسداد دہشت گردی عدالت کی جانب سے جاری کردہ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عوام کو قانون ہاتھ میں لینے سے روکنے کے لیے سزائیں دی جانی چاہئیں، پرانتھا کمارا کا بے رحمی سے قتل ہوا، اس کی لاش کو گھسیٹا گیا، اسلام میں لاش کو جلانے کی سختی سے ممانعت ہے۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں یہ بھی کہا کہ ہمارے نبی ﷺ نے مسلمانوں کو غیر مسلموں کی لاشوں کی بے حرمتی سے منع فرمایا ہے، مجرمان نے اس فعل سے نبی ﷺ کے احکامات کی نافرمانی کی۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز انسدادِ دہشت گردی عدالت نے 6 افراد کو سزائےموت اور 82 مجرمان کو قید کی سزائیں دی تھیں جبکہ ایک ملزم کو بری کر دیا تھا۔
سیالکوٹ میں 3 دسمبر کو توہین مذہب کے الزام میں سیکڑوں افراد نے فیکٹری کے سری لنکن منیجر کو تشدد کرکے قتل کیا اور اُس کی لاش جلادی تھی۔
پاکستان نے مقتول کی میت سری لنکن دارلحکومت منتقل کی، جہاں اُن کی آخری رسومات ادا کی گئی۔