اسلام آباد: (سچ خبریں) قومی اسمبلی اجلاس کے دوران وفاقی وزیر نشریات و اطلاعات عطا تارڑ اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن قومی اسمبلی شاہد خٹک کے درمیان ہاتھا پائی ہوگئی۔
میڈیا کے مطابق قومی اسمبلی میں سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی ایکٹ کی شق وار منظوری کے دوران اپوزیشن ممبران نے اسپیکر ڈائس کا گھیراؤ کرلیا۔
ترمیمی بل کی منظوری کے دوران حکومتی اور اپوزیشن ارکان آمنے سامنے آگئے، اپوزیشن اراکین کی جانب سے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑی گئی اور چور چور کے نعرے لگائے گئے۔
وزیر اطلاعات عطاتارڑ کی جانب سے بھی نعرے بازی کی گئی، دونوں جانب سے ارکان نے ایک دوسرے کے گریبان پکڑلیے، حکومتی اراکین نے وزیراعظم کی نشست کو گھیرے میں لے لیا، اپوزیشن اراکین نے ایوان میں ’نونو‘ کے نعرے لگائے گئے۔
اسمبلی اجلاس میں تینوں مسلح افواج کے سربراہان کی مدت ملازمت 5 سال اور سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد 17 سے بڑھا کر 34 جبکہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں ججز کی تعداد 9 سے بڑھا کر 12 کرنے کے حوالے سے ترمیمی بل منظور کیے۔
وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے ججز کی تعداد بڑھانے اور پریکٹس اینڈ پروسیجرترمیمی بل قومی اسمبلی میں پیش کیے، مسلح افواج کے سربراہان کی مدت ملازمت 5 سال کرنے کے ترمیمی بلز وزیر دفاع خواجہ آصف نے پیش کیے۔
اپوزیشن کی فلک شگاف نعرے بازی کے دوران ترمیمی بلز کی شق وار منظوری کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی نے اجلاس کی کارروائی کل صبح 11 بجے تک ملتوی کردی۔