🗓️
اسلام آباد: (سچ خبریں) سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کیخلاف لارجر بینچ کیلئے دائر درخواست منظور کرلی۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کا ٹرائل کالعدم قرار دینے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیلوں پر سماعت ہوئی، جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 6 رکنی بینچ نے سماعت کی، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس حسن اظہر رضوی اور جسٹس شاہد وحید بینچ میں شامل ہیں، جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس عرفان سعادت خان بھی بینچ کا حصہ ہیں۔
دوران سماعت وکیل حامد خان نے کہا کہ ’لاہور ہائیکورٹ بار کی جانب سے فریق بننے کی درخواست دائر کی تھی‘، جسٹس امین الدین خان نے ریمارکس دیئے کہ ’جنتی بھی فریق بننے کی درخواستیں آئی ہیں ان کو بعد میں دیکھیں گے، پہلے اٹارنی جنرل کو سن لیتے ہیں‘، جس پر اٹارنی جنرل روسٹرم پر آئے اور بتایا کہ ’عید سے قبل کچھز ملزمان کو رہا کر دیا تھا، رہا ہونے والے ملزمان کی تفصیلات جمع کرا دی ہیں، عید سے قبل 20 ملزمان کو رہا کیا گیا‘۔
جسٹس محمد علی مظہر نے پوچھا کہ ’رہا ہونے والے ملزمان کے خلاف اب کوئی کیس نہیں ہے؟‘ وکیل اعتزاز احسن نے بتایا کہ ’ان ملزمان کو سزا یافتہ کر کے گھر بھیج دیا گیا ہے، ایک بچے کو ٹرائل کیے بغیر سزا یافتہ کیا گیا وہ اب چھپتا پھر رہا ہے، یہ جو کچھ بھی ہوا ہے بڑا غلط اور جلد بازی میں ہوا ہے، اٹارنی جنرل کی قابلیت اس کیس میں نظر نہیں آئی‘، جسٹس امین الدین خان نے پوچھا کہ ’آپ جس لڑکے کی بات کر رہے ہیں وہ اٹارنی جنرل کی جمع کرائی گئی فہرست میں ہے؟‘ وکیل اعتزاز احسن نے بتایا کہ ’وہ اس فہرست میں شامل ہے‘۔
اس موقع پر عدالت نے اٹارنی جنرل کے بیان کو ریکارڈ کا حصہ بنا دیا جب کہ اعتزاز احسن اور دیگر وکلاء کی جانب سے فیصلے ریکارڈ پر لانے کی استدعا کی گئی اور کہا کہ ’20 ملزمان کی حد تک جو فیصلے سنائے گئے وہ ریکارڈ پر لائے جائیں‘، جس کی تائید کرتے ہوئے جسٹس شاہد وحید نے کہا کہ ’ہمیں پتا تو چلے ٹرائل میں کیا طریقہ کار اپنایا گیا‘، اس پر جسٹس امین الدین خان نے ریمارکس دیئے کہ ’ہم اٹارنی جنرل سے فیصلوں کی نقول مانگ لیتے ہیں‘، اس کے ساتھ ہی سپریم کورٹ نے ملٹری کورٹس کے فیصلوں کی نقول طلب کرلیں۔
سماعت آگے بڑھی تو سابق جسٹس جواد ایس خواجہ کے وکیل خواجہ احمد حسین نے بینچ پر اعتراض اٹھا دیا اور مؤقف اپنایا کہ ’9 رکنی بینچ کی تشکیل کیلئے معاملہ دوبارہ ججز کمیٹی کو بھیجا جائے، جسٹس یحیی آفریدی اور جسٹس منصور علی شاہ نے اس کیس میں نوٹ لکھے، کم از کم 9 رکنی لارجر بینچ کو یہ کیس سننا چاہیے‘، جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ ’کسی جج نے نوٹ میں لارجر بینچ تشکیل دینے کی بات نہیں کی‘، وکیل ملزمان سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ ’6 رکنی لارجر بینچ میں سے 2 ججز نے اختلاف کیا تو فیصلے کا کیا ہوگا؟ پاکستانی عوام سپریم کورٹ کے چار ججز کے فیصلے کو کس نظر سے دیکھے گی؟ خواجہ احمد حسین نے درست کہا کہ 9 رکنی لارجر بینچ اس کیس کو سنے، جسٹس یحیی آفریدی کے نوٹ کو مدنظر رکھنا چاہیے‘۔
اس پر جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس میں کہا کہ ’جسٹس یحیی آفریدی سمیت کسی جج نے بینچ پر اعتراض نہیں اٹھایا، ججز نے اپنی رائے دی ہے مگر کسی جج نے اکثریتی فیصلے سے اختلاف کیا، جب نوٹ لکھنے والے ججز نہیں اٹھے تو ہم کیوں بینچ سے اٹھ جائیں، اگر ہم بھی بینچ سے الگ ہوگئے تو کیا یہاں پھر کوئی اور آکر کیس سنے گا‘، بعد ازاں عدالت عظمیٰ فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کیخلاف لارجر بینچ کیلئے دائر درخواست منظور کرلی اور لارجر بنچ کی تشکیل کیلئے معاملہ ججز کمیٹی کو بھجوا دیا، سپریم کورٹ نے ملٹری کورٹس کیس ہی دوبارہ انتظامی کمیٹی کو بھجوا دیا اور کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردی گئی۔
مشہور خبریں۔
اسد عمر میں اہل کراچی کو بڑی خوشخبری سنا دی
🗓️ 5 دسمبر 2021اسلام آباد(سچ خبریں) وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے کراچی
دسمبر
بائیڈن انتظامیہ کی بن سلمان کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو چھپانے کی کوشش
🗓️ 3 اکتوبر 2022سچ خبریں:امریکی اخبار نے لکھا ہے کہ بن سلمان کی سعودی عرب
اکتوبر
نجی شعبہ کی ترقی کے عمل میں بھی تیزی لائی جائے . آئی ایم ایف
🗓️ 22 اکتوبر 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) عالمی مالیاتی فنڈ نے کہا ہے کہ پاکستان اصلاحات کے
اکتوبر
تل ابیب کو ہلا دینے والے یمنی میزائل کی عجیب تفصیلات
🗓️ 16 ستمبر 2024سچ خبریں: عبری ذرائع نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ
ستمبر
کمپیوٹر کی بورڈ میں 30 سال بعد تبدیلی
🗓️ 5 جنوری 2024سچ خبریں: کمپیوٹر اور لیپ ٹاپ کو آپریٹ کرنے والی کمپنی مائکرو
جنوری
عمران خان کو وسیع پیمانے پر امریکہ مخالف مارچ
🗓️ 2 اپریل 2022سچ خبریں: پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے آج پاکستانی عوام
اپریل
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے این اے133 ضمنی انتخاب کے شیڈول جاری کردیا ہے
🗓️ 26 اکتوبر 2021لاہور (سچ خبریں)تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان نے این اے133
اکتوبر
کیا یورپ کے ہاتھ بھی فلسطینیوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں؟
🗓️ 11 اپریل 2024سچ خبریں: یورپی پارلیمنٹ میں فلسطین کے ساتھ تعلقات کی کمیٹی کے
اپریل