?️
اسلام آباد:(سچ خبریں) اسلام آباد ہائی کورٹ نے اٹک جیل میں قید چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی سائفر کیس میں ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست 25 ستمبر بروز پیر سماعت کے لیے مقرر کردی۔
سابق وزیراعظم نے گزشتہ ہفتے بیرسٹر سلمان صفدر کے توسط سے ضمانت بعد از گرفتاری کے لیے درخواست دائر کی تھی، جس پر رواں ہفتے کے اوائل میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے فریقین کو نوٹس جاری کردیے تھے جب کہ اس درخواست کے دائر کیے جانے سے 2 روز قبل آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت قائم خصوصی عدالت نے سابق وزیر اعظم کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی۔
آج رجسٹرار اسلام آباد ہائی کورٹ نے آئندہ ہفتے کی کاز لسٹ جاری کی ہے، جس کے مطابق 25 ستمبر بروز پیر چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس عامر فاروق چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت بعد از گرفتاری پر سماعت کریں گے۔
گزشتہ سماعت کے دوران چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل سلمان صفدر نے سماعت جلد رکھنے کی استدعا کی تھی، جس پر چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے تھے کہ ایک پروسیجر کے تحت معاملات چلتے ہیں، آپ سینئر وکیل ہیں، عدالتی طریقہ کار کو جانتے ہیں، آئندہ پیر کے لیے نوٹس جاری کر دیتے ہیں۔
یاد رہے کہ 14 ستمبر کو اسلام آباد کی خصوصی عدالت نے سفارتی سائفر سے متعلق آفیشل سیکرٹ ایکٹ 1923 کے تحت درج مقدمے میں عمران خان اور پارٹی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کی درخواست ضمانت بعد از گرفتاری مسترد جب کہ سابق وفاقی وزیر اور پی ٹی آئی کے سینئر رہنما اسد عمر کی ضمانت قبل از گرفتاری منظور کرلی تھی۔
یہ کیس سفارتی دستاویز سے متعلق ہے، جو مبینہ طور پر عمران خان کے قبضے سے غائب ہو گئی تھی، اسی کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی اور وائس چیئرمین پی ٹی آئی 26 ستمبر تک جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہیں۔
پی ٹی آئی کا الزام ہے کہ اس سائفر میں عمران خان کو اقتدار سے ہٹانے کے لیے امریکا کی جانب سے دھمکی دی گئی تھی، پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان اور وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی بھی اسی کیس میں ریمانڈ پر ہیں۔
ایف آئی اے کی جانب سے درج فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) میں شاہ محمود قریشی کو نامزد کیا گیا اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی دفعات 5 (معلومات کا غلط استعمال) اور 9 کے ساتھ تعزیرات پاکستان کے سیکشن 34 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔
ایف آئی آر میں 7 مارچ 2022 کو اس وقت کے سیکریٹری خارجہ کو واشنگٹن سے سفارتی سائفر موصول ہوا، 5 اکتوبر 2022 کو ایف آئی اے کے شعبہ انسداد دہشت گردی میں مقدمہ درج کیا گیا تھا، جس میں سابق وزیر اعظم عمران خان، شاہ محمود قریشی اور اسد عمر اور ان کے معاونین کو سائفر میں موجود معلومات کے حقائق توڑ مروڑ کر پیش کرکے قومی سلامتی کو خطرے میں ڈال کر اپنے ذاتی مفاد کے حصول کی کوشش پر نامزد کیا گیا تھا۔
اس میں کہا گیا کہ سابق وزیراعظم عمران خان، سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور ان کے معاونین خفیہ کلاسیفائیڈ دستاویز کی معلومات غیر مجاز افراد کو فراہم کرنے میں ملوث تھے۔
سائفر کے حوالے سے کہا گیا کہ ’انہوں نے بنی گالا (عمران خان کی رہائش گاہ) میں 28 مارچ 2022 کو خفیہ اجلاس منعقد کیا تاکہ اپنے مذموم مقصد کی تکمیل کے لیے سائفر کے جزیات کا غلط استعمال کرکے سازش تیار کی جائے‘۔
مقدمے میں کہا گیا کہ ’ملزم عمران خان نے غلط ارادے کے ساتھ اس کے وقت اپنے پرنسپل سیکریٹری محمد اعظم خان کو اس خفیہ اجلاس میں سائفر کا متن قومی سلامتی کی قیمت پر اپنے ذاتی مفاد کے لیے تبدیل کرتے ہوئے منٹس تیار کرنے کی ہدایت کی‘۔
ایف آئی آر میں الزام عائد کیا گیا کہ وزیراعظم آفس کو بھیجی گئی سائفر کی کاپی اس وقت کے وزیر اعظم عمران خان نے جان بوجھ کر غلط ارادے کے ساتھ اپنے پاس رکھی اور وزارت خارجہ امور کو کبھی واپس نہیں کی۔
مزید بتایا گیا کہ ’مذکورہ سائفر (کلاسیفائیڈ خفیہ دستاویز) تاحال غیر قانونی طور پر عمران خان کے قبضے میں ہے، نامزد شخص کی جانب سے سائفر ٹیلی گرام کا غیر مجاز حصول اور غلط استعمال سے ریاست کا پورا سائفر سیکیورٹی نظام اور بیرون ملک پاکستانی مشنز کے خفیہ پیغام رسانی کا طریقہ کار کمپرومائز ہوا ہے‘۔
ایف آئی آر میں کہا گیا کہ ’ملزم کے اقدامات سے بالواسطہ یا بلاواسطہ بیرونی طاقتوں کو فائدہ پہنچا اور اس سے ریاست پاکستان کو نقصان ہوا‘۔
ایف آئی اے میں درج مقدمے میں مزید کہا گیا کہ ’مجاز اتھارٹی نے مقدمے کے اندراج کی منظوری دے دی، اسی لیے ایف آئی اے انسداد دہشت گردی ونگ اسلام آباد پولیس اسٹیشن میں آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے سیکشن 5 اور 9 کے تحت تعزیرات پاکستان کی سیکشن 34 ساتھ مقدمہ سابق وزیراعظم عمران خان اور سابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کے خلاف آفیشنل خفیہ معلومات کا غلط استعمال اور سائفر ٹیلی گرام (آفیشل خفیہ دستاویز)کا بدنیتی کے تحت غیرقانونی حصول پر درج کیا گیا ہے اور اعظم خان کا بطور پرنسپل سیکریٹری، سابق وفاقی وزیر اسد عمر اور دیگر ملوث معاونین کے کردار کا تعین تفتیش کے دوران کیا جائے گا‘۔
مشہور خبریں۔
وینزویلا میں چوتھے امریکی کی گرفتاری
?️ 18 ستمبر 2024سچ خبریں: وینزویلا کے وزیر داخلہ نے گزشتہ ماہ اس ملک میں چوتھے
ستمبر
ایرانی صدر کا دورہ روس
?️ 20 جنوری 2022سچ خبریں:اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی اپنے ہم منصب
جنوری
یمنیوں کی سعودی عرب کی خطرناک دھمکی
?️ 23 مئی 2021سچ خبریں:یمنی قومی نجات حکومت کی سپریم پولیٹیکل کونسل کے ممبر نے
مئی
ہیرس کے اندر امریکہ کا صدر بننے کے قابل نہیں ہے: صیہونی وزیر
?️ 28 جولائی 2024سچ خبریں: ایک صیہونی وزیر نے امریکہ کے نائب صدر اور 2024
جولائی
سعودی خفیہ ایجنسیوں کا شاہی حکومت کے مخالفین کے خلاف کریک ڈاؤن تیز
?️ 9 ستمبر 2021سچ خبریں:سعودی حکومت کے مخالف ایک اکاؤنٹ نے اس ملک کی سکیورٹی
ستمبر
عوام جمہوریت کی خاطر آئین اور سپریم کورٹ کا ساتھ دیں، عمران خان
?️ 15 اپریل 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی
اپریل
افغانستان میں لاکھوں افراد کو انسانی امداد کی ضرورت ہے: اقوام متحدہ
?️ 16 جون 2022سچ خبریں:کابل میں اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین (یو این
جون
ناقص تفتیش قانونی عمل کو آلودہ کر دیتی ہے، سپریم کورٹ
?️ 13 مارچ 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) سپریم کورٹ کے جج محمد علی مظہر نے
مارچ