کراچی(سچ خبریں) تفصیلات کے مطابق افغانستان سے اتحادی افواج کے ساز و سامان کی منتقلی کے کام پر متحرک یوکرینی ایئرلائن کا دنیا کا سب سے بڑا اور بھاری کارگو ہوائی جہاز انتونو اے این 225 ماریہ گزشتہ ہفتے بدھ کے روز کراچی پہنچا تھا کارگو جہاز انتونو اے این 225 ماریہ کی آمد کی وجہ سے پاکستان بڑا مالی فائدہ حاصل کرنے میں کامیاب۔
بدھ کی دوپہر کابل سے کراچی پہنچنے والا یہ جہاز لگ بھگ 21 گھنٹے تک کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر موجود رہا۔ ایوی ایشن ذرائع کے مطابق انتونو اے این 225 ماریہ یوکرائن کے کی یو ایئرپورٹ سے بطور پرواز نمبر اے ڈی بی 359 ایف بدھ کو علی الصبح 03:44 بجے افغان دارلحکومت کابل پہنچاتھا۔
رپورٹس کے مطابق بھاری جنگی سازوسامان کی لوڈنگ کے بعد یہ جہاز فلائٹ اے ڈی بی 3859 کے طور پر بدھ کی دوپہر کراچی اترا، ایوی ایشن ذرائع کے مطابق 32 سال پرانے اس اسٹریٹجک جہاز نے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر 20 گھنٹے کے زائد کا ٹیکنیکل اسٹاپ کیا اور یہ پرواز ADB-3859 جمعرات کی صبح 08:37 بجے کراچی سے برطانیہ میں ایکسفورڈ شائر آر اے ایف بریز نورٹن کے لیے روانہ ہوگئی۔
جہاز کی پاکستان آمد کی وجہ کے حوالے سے ذرائع کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ جہاز کو افغانستان میں تعینات غیر ملکی فوج کے اسلحے کی ترسیل کیلئے استعمال کیا گیا، اور اسی مقصد کیلئے جہاز نے کراچی میں لینڈنگ کی۔ جہاز سے اٹلی کی فوج کا ساز و سامان جس میں اسلحہ اور لیتھیم بیٹریوں سمیت مختلف فوجی گاڑیاں شامل تھیں، جو کراچی ائیرپورٹ پر اتار گیا اور پھر بعد ازاں یہ سامان کراچی پورٹ سے اٹلی روانہ کیا گیا۔
فوجی ساز و سامان کی اس ترسیل کیلئے سول ایوی ایشن اتھارٹی نے 5 کروڑ روپے کا معاوضہ وصول کیا۔ یہاں واضح رہے کہ انتونو اے این 225 ماریہ 20 اپریل 2018 کو پہلی مرتبہ کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ آچکا ہے، 6 ٹربوفن انجن والا یہ اب تک کا دنیا کا سب سے بڑا اور بھاری طیارہ ہے۔ انتونو اے این 225 ماریہ نے دسمبر 1988 میں پہلی اڑان بھری، اس طیارے کا زیادہ سے زیادہ ٹیک آف وزن 640 ٹن ہے۔