خیبر پختوانخواہ (سچ خبریں) پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق دہشت گردوں نے 26 اور 27 اکتوبر کی درمیانی شب افغانستان کےاندر سے پاکستان میں دراندازی کی کوشش کی۔بیان میں کہا گیا کہ ‘فوج نے جواب دینا شروع کیا اور دہشت گردوں کی جانب سے غیرقانونی طور پر سرحد پار کی کوشش ناکام بنائی’۔
آئی ایس پی آر نے کہا کہ فائرنگ کے تبادلے کے دوران کرم سےتعلق رکھنے والے 24 سالہ لانس نائیک اسد اور لکی مروت سے تعلق رکھنے والے 21 سالہ سپاہی شہید ہوئے۔بیان میں کہا گیا کہ ‘پاکستان افغانستان کی سرزمین پاکستان میں دہشت گردی کے لیے استعمال کرنے کی شدید مذمت کرتا ہے اور توقع ہے کہ افغانستان کی عبوری حکومت مستقبل میں پاکستان کے خلاف اس طرح کی سرگرمیوں کی اجازت نہیں دے گی’۔
آئی ایس پی آر نے کہا کہ ‘پاک آرمی دہشت گرد عناصر کے خلاف ملک کی سرحدوں کی حفاظت کے لیے پرعزم ہے اور ہمارے بہادر جوانوں کی اس طرح کی قربانیاں ہمیں مزید مضبوط کرتی ہیں’۔خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے ضم ہونے والے قبائلی ضلعے شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کے حملے میں دو جوان شہید اور دو زخمی ہوگئے تھے۔
عہدیداروں کے مطابق سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان جھڑپ شمالی وزیرستان کے مرکزی شہر میرانشاہ کے قریب ہوئی تھی اور فائرنگ کے تبادلے میں ایک دہشت گرد بھی مارا گیا تھا۔ضلع باجوڑ میں 21 اکتوبر کو ریموٹ کنٹرول دھماکے میں فرنٹیئر کور (ایف سی) اور پولیس کے 4 اہلکار شہید ہوگئے تھے۔’آئی ایس پی آر’ کے مطابق باجوڑ کے علاقے ڈبرائی میں آئی ای ڈی دھماکا سیکیورٹی فورسز کے سرچ آپریشن کے دوران ہوا۔
دھماکے کے نتیجے میں ایف سی کے 28 سالہ لانس نائیک مدثر اور 26 سالہ سپاہی جمشید شہید ہوئے جن کا تعلق بالترتیب کوہاٹ اور کراچی سے تھا۔
دھماکے میں 2 پولیس کانسٹیبلز سپاہی عبدالصمد اور سپاہی نور رحمٰن بھی شہید ہوئے تھے۔ضلع باجوڑ کے ڈی پی او عبدالصمد خان نے ڈان کو بتایا تھا کہ سڑک کنارے نصب بم پاک ۔ افغان سرحد کے قریب تحصیل ماموند کے پہاڑی علاقے میں پھٹا۔
انہوں نے کہا تھا کہ دھماکا تیر بندہ کے علاقے میں سیکیورٹی فورسز اور پولیس کے مشترکہ آپریشن کے دوران ہوا، آپریشن ایک کانٹریکٹر کی گاڑی کو نشانہ بنانے کے بعد کیا جارہا تھا جس میں 2 افراد زخمی ہوئے تھے۔