اسلام آباد (سچ خبریں) تفصیلات کے مطابق عالمی شہرت یافتہ ایئرلائن فلائی دبئی نے اسکردو کے لیے فلائٹ آپریشن شروع کرنے کی درخواست دے دی ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق فلائی دبئی نے پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کو اسکردو میں فلائٹ آپریشن شروع کرنے کے لیے درخواست جمع کروائی ہے۔
اس ضمن میں سول ایوی ایشن کی جانب سے پریس ریلیز جاری کی گئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ فلائی دبئی پاکستان سول ایوی ایشن اور دبئی سول ایوی ایشن سے منظوری کے بعد اسکردو کے لیے باقاعدہ آپریشنز شروع کر سکے گی۔
سی اے اے کی پریس ریلیز کے مطابق بین الاقوامی فلائٹ آپریشنز کا آغاز ملک میں سیاحت کے فروغ کے لیے گیم چینجر ثابت ہوگا۔ مزید تفصیلات کے مطابق حکومت پاکستان کی جانب سے ملک میں سیاحت کے شعبے کو فروغ دینے کے سلسلے میں اہم اقدام اٹھائے جا رہے ہیں۔
ملک کے بین الاقوامی شہرت کے حامل سیاحتی شہر اسکردو کے ائیرپورٹ کو بین الاقوامی ائیرپورٹ کا درجہ دے دیا گیا ہے۔ اس سے قبل سی اے اے کی جانب سے جاری ایک اعلامیہ میں سول ایوی ایشن اتھارٹی نے ملک میں سیاحت کے فروغ کے لیے اسکردو ایئرپورٹ کو بین الاقوامی معیار کے ہوائی اڈے کا درجہ دینے کا اعلان کیا۔ سول ایوی ایشن اتھارٹی حکام کے مطابق اسکردو ائیرپورٹ سے کل 2 دسمبر سے بین الاقوامی پروازوں کا آغاز ہو جائے گا۔
اسکردو ائیرپورٹ کو اپ گریڈ کیے جانے کے بعد بیرون ممالک سے پروازوں کی براہ راست اسکردو آمد ممکن ہو گئی ہے۔ ائیرپورٹ کی اپ گریڈیشن سے اسکردو پاکستان میں عالمی پروازوں کے روٹس سے جڑ جائے گا۔ اس اقدام کی بدولت عالمی پروازوں کی آمد سے سیاحت کو فروغ اور زرمبادلہ میں بھی اضافہ ہوگا جس کے تحت اسکردو ایئرپورٹ معاہدوں کے تحت نامزد غیر ملکی ائیرلائنز کے لیے دستیاب ہوسکتا ہے۔
واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے ملک میں سیاحت کے فروغ اور غیر ملکی سیاحوں کو راغب کرنے کیلئے خصوصی دلچسپی دکھائی ہے۔ اسی سلسلے میں رواں سال جولائی کے دوران وفاقی حکومت کی جانب سے اعلان کیا گیا تھا کہ سکردو ائیرپورٹ کو اپ گریڈ کر کے بین الاقوامی ائیرپورٹ کی حیثیت دی جائے گی۔
اپ گریڈیشن سے اسکردو ائیرپورٹ پورا سال پروازوں کی آمد و رفت کیلئے کھلا رہے گا۔ اپ گریڈیشن کے بعد یہ ایک جدید ترین ائیرپورٹ ہو گا جو ہر قسم کے موسم اور پورا سال کھلا رہے گا اور اس ائیرپورٹ کی مدد سے سیاح پورا سال اسکردو کا رخ کر سکیں گے۔ اسکردو ائیرپورٹ کی اپ گریڈیشن کے بعد ریجن میں سیاحوں کی آمد میں مزید اضافہ متوقع ہے۔