لاہور(سچ خبریں)بہاولپور میں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے 8سالہ بچی کے ریپ کا الزام ثابت ہونے کے بعد مجرم کو سزائے موت سنا دی گئی ہے یہ واقعہ نومبر 2019 میں پنجاب کی ایک تحصیل میں پیش آیا تھا جب 8 سالہ بچی کا ریپ کرنے کے بعد اسے قتل کر دیا گیا تھا۔
ذرائع کے مطابق عدالت نے دو مختلف الزامات میں مجرم کو سزائے موت اور جرمانے کی سزا سنائی۔استغاثہ کے مطابق محمد عمران نے 8 سالہ بچی کا ریپ کیا اور اسے قتل کردیا تھا۔نوشہرہ پولیس نے مقتولہ کے والد کی مدعیت میں انسداد دہشت گردی ایکٹ 1987 کی دفعہ 376 اور 364-A پی پی سی اور دفعہ 7 کے تحت ایف آئی آر درج کی۔
پولیس نے بھرپور کوششوں کے بعد ملزم کو گرفتار کیا، جس کا چالان اے ٹی سی میں جمع کرایا گیا تھا۔اے ٹی سی کے جج ناصر حسین نے محمد عمران کو قتل کے الزام میں دفعہ 302 پی پی سی کے تحت سزائے موت اور بچی کے اغوا اور ریپ کے الزام میں دفعہ 364-A کے تحت 5 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی۔
جج نے حکم دیا کہ جرمانے کی رقم متاثرہ کے قانونی ورثا کو معاوضے کے طور پر ادا کی جائے۔عدالت نے اپنے فیصلے میں یہ بھی کہا کہ جرمانے کی رقم کی عدم ادائیگی پر مجرم کو مزید 6 ماہ قید کی سزا بھگتنا پڑے گی۔واضح رہے کہ گزشتہ کچھ سالوں سے ملک میں بچوں اور خواتین سے ریپ کے بڑھتے ہوئے واقعات کے تناظر میں متعدد حلقوں کی جانب سے مجرمان کو سخت سے سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا جاتا رہا تھا۔
گزشتہ برس اگست میں مقامی این جی او ساحل نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا تھا کہ اس سال کی پہلی سہ ماہی میں ایک ہزار 489 بچوں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا اور تقریباً روزانہ 8 بچوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔