ایچ آر سی پی کا جسٹس (ر) جاوید اقبال کےخلاف الزامات کی تحقیقات کا مطالبہ

?️

اسلام آباد:(سچ خبریں)پاکستان کے انسانی حقوق کمیشن نے کہا ہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) کے سابق سربراہ جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال پر لگائے گئے حیران کن الزامات کی شفافیت اور آزادانہ تحقیقات ہونی چاہیے اور اگر یہ الزامات ثابت ہو جاتے ہیں تو انہیں عہدے سے ہٹا دیا جانا چاہیے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق کمیشن نے کہا کہ اس نے جاوید اقبال کے خلاف ‘جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزامات کا سنجیدگی سے نوٹس لیا’، جو جبری گمشدگی سے متعلق انکوائری کمیشن کے چیئرمین بھی ہیں۔

کمیشن نے ایک بیان میں کہا کہ یہ ایچ آر سی پی کے لیے انتہائی تشویشناک بات ہے کہ یہ الزامات ایک خاتون کی جانب سے لگائے گئے تھے جنہوں نے جسٹس (ر) اقبال سے ان کے بطورِ چیئرمین سی او آئی ای ڈی رابطہ کیا تھا۔

چیئرمین سی او آئی ای ڈی ایک ایسا عہدہ ہے جس میں وہ طیبہ گل کی گواہی کے تحفظ اور ایک لاپتا رشتہ دار کے ضمن میں انہیں انصاف کی فراہمی یقینی بنانے کے ذمہ دار تھے۔

کمیشن نے مزید کہا کہ جاوید اقبال نے نہ صرف مبینہ طور پر دو حیثیتوں سے اپنے عہدے کا غلط استعمال کیا ہے بلکہ وہ ان الزامات کا جواب دینے کے لیے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے سامنے پیش ہونے میں بھی ناکام رہے ہیں۔ ان کے اور دیگر سرکاری اہلکاروں کے خلاف الزامات کی شفاف اور آزادانہ تحقیقات ہونی چاہیے اور اگر یہ الزامات ثابت ہو جائیں تو انھیں عہدے سے ہٹایا جائے۔

بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ ایچ آر سی پی تحقیقات کے اس مطالبے اور پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں ہونے والی کارروائی پر نظر رکھے گا۔

خیال رہے کہ جمعرات کو قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) ایک خاتون کے انکشاف سے دنگ رہ گئی تھی جس نے حلف اٹھا کر کہا تھا کہ احتساب بیورو کے اہلکاروں نے اس کے ساتھ غیر انسانی سلوک کیا اور یہاں تک کہ ان کی تلاشی بھی لی۔

انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ وزیراعظم آفس نے ان کے کیس کو اپنے ذاتی فائدے کے لیے نیب کو بلیک میل کرنے اور شواہد کا غلط استعمال کیا۔

پی اے سی کے سامنے گواہی دیتے ہوئے طیبہ گل نے الزام لگایا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کے سابق پرنسپل سیکریٹری اعظم خان نے سیٹیزن پورٹل پر شکایت درج کرانے کے بعد انہیں ملاقات کے لیے بلایا تھا۔

شکایت میں خاتون نے نیب کے اس وقت کے چیئرمین جسٹس اقبال پر جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام لگایا تھا اور خفیہ طور پر ریکارڈ شدہ فوٹیج کے اسکرین شاٹس بھی منسلک کیے تھے۔

انہوں نے پی اے سی کو بتایا تھا کہ اعظم خان نے ویڈیو طلب کی اور انہیں یقین دلایا کہ وہ جاوید اقبال کے خلاف کارروائی کریں گے لیکن بعد میں یہ ویڈیو ایک ٹیلی ویژن چینل پر نشر کردی گئی۔

طیبہ گل نے وزیر اعظم آفس پر الزام لگایا کہ وہ اس ویڈیو کو نیب کی انکوائریوں کو ختم کرنے کے لیے اس وقت کے نیب سربراہ پر دباؤ ڈالنے کے لیے استعمال کر رہا تھا۔

پی اے سی کے چیئرمین نور عالم خان پہلے ہی جسٹس اقبال اور دیگر افسران کی معطلی کا مطالبہ کر چکے ہیں۔

مشہور خبریں۔

ایران اور اسرائیل کے درمیان سائبر جنگ پس پردہ جاری ہے: صیہونی اہلکار

?️ 12 جون 2022سچ خبریں:  صیہونی حکومت کی داخلی سلامتی کونسل کے سابق سربراہ میر

آرٹیکل 63 اے نظرثانی فیصلے پر پی ٹی آئی کا ردعمل

?️ 3 اکتوبر 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) سپریم کورٹ کی جانب سے آرٹیکل 63 اے نظرثانی

اپنے ہی بنائے معیار سے گرنے کی وجہ کیا ہے؟ نعمان اعجاز

?️ 28 اگست 2021کراچی (سچ خبریں) پاکستان شوبز انڈسٹری کے سینئر اداکار نعمان اعجاز نے

حکومت مذاکرات کو آگے بڑھانے کیلئے پی ٹی آئی کے ’ٹائم فریم‘ کے مطالبے کو قبول کرے گی، رانا ثنااللہ

?️ 25 دسمبر 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور اور مسلم

جہانگیر ترین کے خلاف انتقامی کاروائی کا سوال ہی نہیں پیدا ہوتا:  چوہدری سرور

?️ 10 اپریل 2021لاہور(سچ خبریں) گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے کہا ہے کہ جہانگیر

استنبول میں اسرائیلی حکومت کے خلاف احتجاجی ریلی

?️ 29 جنوری 2024سچ خبریں:اتوار کے روز ترک نوجوانوں کا ایک گروپ زورلو ہولڈنگ کے

امریکہ تباہ ہورہا ہے:ٹرمپ

?️ 26 جولائی 2021سچ خبریں:سابق امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے ایریزونا میں ایک ریلی میں کہا

امریکہ نے اپنے جنگجو کے بارے میں سچ کو چھپایا

?️ 22 دسمبر 2024سچ خبریں: یمن کی سپریم پولیٹیکل کونسل کے رکن محمد علی الحوثی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے