افغانستان کیساتھ استنبول میں مذاکرات ناکام، دہشتگردوں کیخلاف کارروائی جاری رہے گی، عطا اللہ تارڑ

?️

اسلام آباد: (سچ خبریں) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ استنبول میں اسلام آباد اور کابل کے درمیان حالیہ مذاکرات کسی عملی حل تک نہیں پہنچ سکے، پاکستان اپنے شہریوں کو دہشت گردی سے محفوظ رکھنے کے لیے تمام ممکنہ اقدامات جاری رکھے گا۔

پاک افغان سرحد پر روزوں سے جاری جھڑپوں اور اسلام آباد کی جانب سے افغانستان میں گل بہادر گروپ کے ٹھکانوں پر حملوں کے بعد دونوں ممالک دوحہ میں مذاکرات کے لیے اکٹھے ہوئے تھے جس کے نتیجے میں عارضی جنگ بندی عمل میں آئی اور دیرپا امن و استحکام کے لیے استنبول میں دوبارہ ملاقات کرنے کا وعدہ کیا گیا تھا۔

گزشتہ ہفتے دونوں فریقین کے درمیان ترکیہ کے دارالحکومت میں مذاکرات کے دوسرے دور کا آغاز ہوا تھا۔

وزیر اطلاعات نے بدھ کی صبح سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر کہا کہ ’پاکستان نے بھارتی حمایت یافتہ فتنۃ الخوارج اور بھارتی پیروکار فتنۃ الہندوستان کی جانب سے ’مسلسل سرحد پار دہشت گردی‘ کے حوالے سے افغان طالبان سے بارہا رابطہ کیا‘۔

فتنۃ الخوارج وہ اصطلاح ہے جسے ریاست کالعدم تحریکِ طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے دہشت گردوں کے لیے استعمال کرتی ہے، جب کہ بلوچستان میں فعال گروپوں کو فتنۃ الہندوستان قرار دے کر بھارت کے مبینہ کردار کو پاکستان میں دہشت گردی اور عدم استحکام میں اجاگر کیا جاتا ہے۔

عطا تارڑ نے کہا کہ افغان طالبان کے حکمرانوں سے کئی بار کہا گیا ہے کہ وہ دوحہ معاہدے میں پاکستان اور بین الاقوامی کمیونٹی کے لیے کیے گئے اپنے تحریری وعدے پورے کریں، تاہم افغان طالبان کی حکومت کے ساتھ پاکستان کی کاوشیں رائیگاں ثابت ہوئیں، کیونکہ انہوں نے بدستور پاکستان مخالف دہشت گردوں کی حمایت جاری رکھی۔

ان کا کہنا تھا کہ طالبان کا حکومتی طرزِ عمل افغان عوام کے تئیں کوئی ذمہ داری نہیں رکھتا اور وہ جنگی معیشت سے پلتے ہیں، اس لیے وہ افغان عوام کو غیر ضروری جنگ میں دھکیلنا چاہتے ہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ افغانستان کے عوام کی امن و خوشحالی کے لیے خواہش، وکالت اور قربانیاں دی ہیں، اسی جذبے کے تحت پاکستان نے افغان طالبان کے ساتھ بے شمار مذاکرات کیے مگر بدقسمتی سے وہ ہمیشہ پاکستان کے نقصانات سے لاپروا رہے، 4 سال میں اتنے بڑے جانی و مالی نقصانات کے بعد پاکستان کی برداشت ختم ہو چکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ امن کو موقع دینے کی کوشش میں اور قطر و ترکیہ کی درخواست پر پاکستان نے پہلے دوحہ اور پھر استنبول میں افغان طالبان کے ساتھ ایک نقطہ ایجنڈا پر بات چیت کی، یعنی افغان طالبان سے یہ درخواست کہ وہ افغان سرزمین کو دہشت گرد تنظیموں کے لیے ’ٹریننگ و لاجسٹکس بیس اور دہشت گردانہ کارروائیوں کے لیے جَمپ آف پوائنٹ‘ کے طور پر استعمال ہونے سے روکیں۔

انہوں نے اس مذاکرات کی سہولت فراہم کرنے پر قطر اور ترکیہ کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ انہوں نے کابل کو قائل کرنے کی جو کوششیں کیں کہ وہ ’پاکستان کے خلاف دہشت گرد غلاموں کے استعمال سے باز رہیں‘ مگر پڑوسی ملک بارہا اس بنیادی مسئلے سے منحرف ہوتا رہا۔

عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ گزشتہ 4 روز مذاکرات میں افغان طالبان کے وفد نے پاکستان کے معقول و جائز مطالبے (قابلِ اعتبار اور فیصلہ کن کارروائی) سے کئی بار اتفاق کیا، پاکستان کی طرف سے کافی اور ناقابلِ تردید شواہد فراہم کیے گئے جو افغان طالبان اور میزبانوں نے تسلیم کیے، مگر افسوسناک طور پر افغان فریق نے کوئی یقین دہانی نہیں کروائی۔

عطا اللہ تارڑ نے مزید کہا کہ افغان فریق بنیادی مسئلے سے ہٹتا رہا اور گفتگو کے آغاز کی اصل وجہ سے رخ موڑتا رہا، کسی ذمہ داری کو قبول کرنے کے بجائے افغان طالبان نے الزام تراشی، توجہ ہٹانے اور بہانے بازی کا سہارا لیا، لہٰذا مذاکرات کسی قابلِ عمل حل تک پہنچنے میں ناکام رہے۔

وزیر اطلاعات نے ایک بار پھر قطر، ترکیہ اور دیگر دوست ممالک کا شکریہ ادا کیا، جنہوں نے دہشت گردی کے مسئلے کا پرامن حل تلاش کرنے کی کوششیں کیں تاکہ دونوں ممالک اور خطے کی سلامتی و خوشحالی ممکن ہو سکے۔

عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ اپنے عوام کی حفاظت پاکستان کے لیے ہر چیز سے مقدم ہے، ہم اپنے عوام کو دہشت گردی کے عفریت سے بچانے کے لیے تمام ضروری اقدامات جاری رکھیں گے اور عوام کو یقین دلاتے ہیں کہ پاکستان کی حکومت دہشت گردوں، ان کے ٹھکانوں، سہولت کاروں اور حامیوں کو ختم کرنے کے لیے درکار تمام وسائل بروئے کار لائے گی۔

دشمن کی آنکھیں نکال دیں گے، خواجہ آصف

وزیرِ اطلاعات کے بیان کے چند گھنٹے بعد وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ ’کابل کے ساتھ ایک معاہدہ طے ہونے والا تھا، مگر مذاکرات کے دوران افغان نمائندے کابل سے رابطے کے بعد پیچھے ہٹ گئے‘۔

جیو نیوز کے پروگرام ’آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے وزیرِ دفاع نے کہا کہ مذاکرات کار ’4 یا 5 بار‘ معاہدے سے اتفاق کرکے پیچھے ہٹ گئے، جب انہیں کابل سے ہدایات موصول ہوئیں۔

انہوں نے کہا کہ جب بھی ہم کسی معاہدے کے قریب پہنچے (خواہ پچھلے 4 دنوں میں یا پچھلے ہفتے) جب مذاکرات کاروں نے کابل کو رپورٹ کیا تو مداخلت ہوئی اور معاہدہ واپس لے لیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ میرا خیال ہے مذاکرات سبوتاژ کیے گئے، ہمارے پاس ایک معاہدہ تھا، مگر پھر انہوں نے کابل کو فون کیا اور ڈیل سے پیچھے ہٹ گئے۔

وزیر دفاع نے کہا کہ میں ان کے وفد کی تعریف کروں گا، مگر کابل میں جو لوگ ڈوریں کھینچ رہے ہیں اور پردہ داری کا مظاہرہ کر رہے ہیں وہ دہلی کے زیرِ اثر ہیں۔

خواجہ آصف کا خیال تھا کہ کابل کی حکومت کے پاس اختیار نہیں، کیونکہ وہ ’دہلی سے کنٹرول‘ ہو رہی ہے، اور بھارت افغانستان کو استعمال کر کے اسلام آباد کے خلاف بالواسطہ جنگ چھیڑ رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت اپنی مغربی سرحد پر شکست کا ازالہ کابل کے ذریعے کر رہا ہے، وہاں کے حکمرانوں میں ایسے عناصر شامل ہیں جو بھارت گئے اور وہاں کے مندروں کا دورہ کر چکے ہیں، بھارت پاکستان کے خلاف ایک کم شدت والی جنگ کرنا چاہتا ہے، اس کے لیے وہ کابل کا استعمال کر رہا ہے۔

جب انہیں افغانستان کی جانب سے لگائے گئے ایسے بیانات پر تبصرہ کرنے کو کہا گیا جس میں کہا گیا تھا کہ اگر مزید کشیدگی ہوئی تو وہ ’اسلام آباد پر حملہ‘ کر دیں گے، اس پر خواجہ آصف نے جواب دیا کہ اگر افغانستان نے اسلام آباد کی طرف دیکھا بھی تو ہم ان کی آنکھیں نکال دیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ وہ دہشت گردوں کا استعمال کر سکتے ہیں اور وہ پہلے ہی کر رہے ہیں، گزشتہ چار سال سے وہ دہشت گردوں کا استعمال کر رہے ہیں۔

وزیر دفاع نے کہا کہ یہ بات واضح ہونی چاہیے کہ کابل پاکستان میں دہشت گردی کا ذمہ دار ہے، کابل دہلی کا آلہ کار ہے، اگر وہ، خدا نخواستہ، اسلام آباد پر حملہ کرنا چاہیں تو ہم انہیں منہ توڑ جواب دیں گے، اور یہ 50 گنا زیادہ شدید جواب ہوگا۔

مشہور خبریں۔

آنکارا اور ابوظہبی فوجی تعاون بڑھانے کے خواہاں

?️ 6 جولائی 2022سچ خبریں:  کل منگل کو ترکی کے وزیر دفاع خلوصی آکار نے

طوفان الاقصی اور عرب صیہونی سمجھوتے کے مذاکرات کی خاک آلود میز

?️ 15 نومبر 2023سچ خبریں: غزہ میں صیہونیوں کے جرائم بشمول ہزاروں بچوں کا قتل

پاک فوج برطانیہ کے ساتھ تعلقات مزید بہتر بنانے کی خواہاں ہے:آرمی چیف

?️ 24 مارچ 2021راولپنڈی (سچ خبریں) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے برطانوی کمانڈر

اسحاق ڈار کی سہ فریقی اجلاس میں شرکت، تینوں ممالک کا انسداد دہشتگردی پر اتفاق

?️ 20 اگست 2025اسلام آباد (سچ خبریں) پاکستان، افغانستان اور چین کے وزرائے خارجہ کا سہ

حکومت سازی میں تعاون کیلئے ایم کیو ایم پاکستان اپنی شرائط پر قائم

?️ 26 فروری 2024کراچی: (سچ خبریں) وفاق میں حکومت سازی کے حوالے سے تعاون کیلئے

روس کے ساتھ تمام معاملات طے پا چکے ہیں جلد پہلا آرڈر دیں گے،مصدق ملک

?️ 14 اپریل 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) روس کے ساتھ تیل درآمد کرنے کے تمام معاملات طے پا

شامی پارلیمنٹ کے سابق رکن کے خلاف گولان میں صہیونی دہشت گردانہ کاروائی

?️ 17 اکتوبر 2021سچ خبریں:صہیونی میڈیا نے مقبوضہ گولان میں شامی پارلیمنٹ کے ایک سابق

ٹرمپ کے جوہری دعوے کی تصدیق ممکن نہیں

?️ 3 اگست 2025سچ خبریں: نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کے زیرآب جوہری

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے