سچ خبریں: حماس کے سیاسی دفتر کے نائب سربراہ نے سید حسن نصراللہ کی شہادت پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ خون قابض دشمن سے انتقام کے ایک نئے مرحلے کا آغاز ہوگا۔
الجزیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق حماس کے سیاسی دفتر کے نائب سربراہ خلیل الحیہ نے اپنے بیان میں بیروت کے جنوبی علاقے ضاحیہ پر صیہونی حکومت کے مجرمانہ حملے میں حزب اللہ کے سکریٹری جنرل سید حسن نصراللہ کی شہادت پر مبارکباد اور تعزیت پیش کی۔
یہ بھی پڑھیں: کیا سید حسن نصراللہ کو شہید کر کے صیہونی چین سے رہ سکیں گے؟ نیتن یاہو کی زبانی
انہوں نے کہا کہ بلاشبہ شہید نصراللہ اور ان کے مجاہد ساتھیوں کا قتل ایک مکمل دہشت گردانہ کارروائی ہے اور لبنان کی خودمختاری کی واضح خلاف ورزی ہے، جس سے قابض دشمن کی جارحیت کا دائرہ وسیع ہو گیا ہے۔
خلیل الحیہ نے مزید کہا کہ صیہونی حکومت اس قتل اور اس کے نتائج کی مکمل ذمہ دار ہے۔
انہوں نے کہا کہ نصراللہ اور ان کے ساتھیوں کا قتل مزاحمت کو کمزور نہیں کرے گا بلکہ قابض دشمن سے انتقام لینے کے نئے مرحلے کا آغاز ہوگا۔
حماس کے اس رہنما نے کہا کہ یہ خون قدس اور مسجد اقصیٰ کی آزادی کی راہ میں انتقام اور مزاحمت کے ایک نئے مرحلے کی علامت بنے گا۔
الحیہ نے مزید کہا کہ حزب اللہ کے شہید نصراللہ اور ان کے ساتھیوں کا خون شہید اسماعیل ہنیہ، صالح العاروری اور ہزاروں فلسطینی اور لبنانی شہداء کے خون کے ساتھ قدس اور مسجد اقصیٰ کی آزادی کی راہ میں شامل ہو چکا ہے۔
حماس کے اس سینئر رہنما نے اس بات پر زور دیا کہ سید حسن نصراللہ ایک طویل عرصے تک مزاحمت اور قربانی کے ساتھ مجاہدانہ جدوجہد کرتے رہے اور بالآخر اپنے شہید بیٹے اور پیاروں کی طرح شہادت کے مرتبے پر فائز ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ شہید کبھی اس راہ میں کمزور نہ پڑے بلکہ ہر محاذ پر امت کی عزت و وقار کا دفاع کرتے رہے، یہاں تک کہ اپنی خواہش یعنی شہادت کو حاصل کرلیا۔
مزید پڑھیں: حزب اللہ صہیونیوں کے لیے ایک نہ ختم ہونے والا ڈراؤنا خواب
خلیل الحیہ نے کہا کہ نصراللہ نے مضبوط لوگوں کو اس راہ میں چھوڑا ہے جو قدس کی آزادی، الاقصیٰ طوفان آپریشن کی تکمیل اور غزہ کی جنگ کی حمایت کی جدوجہد کو جاری رکھیں گے۔