سچ خبریں:حال ہی میں غزہ سے واپس آنے والے صیہونی اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں منظم جنگی جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔
المیادین نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق، ایک اسرائیلی فوجی نے جو حال ہی میں غزہ سے واپس آیا ہے، اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں منظم جنگی جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سلامتی کونسل غزہ میں فلسطینیوں کا قتل عام روکنے میں ناکام کیوں؟
عبرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق، اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی کو بلا مقصد تباہ کر دیا ہے، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جنگ کے دوران اعلان کردہ اہداف، جیسے قیدیوں کی بازیابی، حاصل نہیں کیے جا سکے اور اب ان کی اہمیت بھی ختم ہو چکی ہے۔
ہاآرتص اخبار نے اسرائیلی فوجی حاییم ہار زہاو کے حوالے سے لکھا کہ اسرائیلی فوج غزہ میں منظم اور ہدف شدہ جنگی جرائم میں ملوث ہے۔
اس فوجی نے انکشاف کیا، غزہ میں ہونے والے مظالم کو سمجھنا مشکل ہے، فلسطینیوں کی زندگی کی کوئی قیمت نہیں، یہاں تک کہ ایک کتے کی جان بھی ان کی جان سے زیادہ قیمتی سمجھی جاتی ہے۔
مزید پڑھیں: اسرائیل نے غزہ میں نسل پرستی کی پالیسیاں نافذ کیں
انہوں نے مزید کہا کہ، فلسطینیوں پر گولی چلانے کی کوئی پابندی نہیں، عمارتیں بلاوجہ تباہ کی جا رہی ہیں اور جو بھی شمالی غزہ کے قریب آتا ہے، اسے نشانہ بنایا جاتا ہے۔