سچ خبریں: وائٹ ہاؤس نے روسی صدر کی جانب سے نیٹو کو دی گئی دھمکی پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے پیوٹن کے بیان کو خطرناک قرار دیا
فرانس 24 کی رپورٹ کے مطابق، وائٹ ہاؤس کی ترجمان، کارین ژان-پیر نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے اس بیان پر ردعمل دیا جس میں انہوں نے یوکرین کو روس کے خلاف دور تک مار کرنے والے میزائل استعمال کرنے کی اجازت دینے کی قیاس آرائیوں کے بعد نیٹو کو دھمکی دی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: امریکہ اور نیٹو نے سلامتی کی ضمانتوں سے متعلق روس کے خدشات کو نظر انداز کیا: کریملن
وائٹ ہاؤس کی ترجمان نے یہ بیان امریکی صدر جو بائیڈن اور برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر کے درمیان ملاقات سے قبل دیا، جس میں دونوں رہنما یوکرین کو مغربی ہتھیاروں کے استعمال کی اجازت دینے پر تبادلہ خیال کریں گے، کارین ژان-پیر نے پوتن کے بیان کو انتہائی خطرناک قرار دیا۔
پیوٹن نے دھمکی آمیز انداز میں کہا تھا کہ اگر یوکرین کو دور تک مار کرنے والے مغربی ہتھیار استعمال کرنے کی اجازت دی گئی تو اس کا مطلب یہ ہوگا کہ نیٹو، امریکہ اور یورپی ممالک براہ راست روس کے ساتھ جنگ کر رہے ہیں۔
روسی صدر نے مزید کہا کہ نیٹو کے ممالک نہ صرف یوکرین کی جانب سے مغربی ہتھیاروں کے استعمال پر غور کر رہے ہیں، بلکہ وہ اس بات پر بھی غور کر رہے ہیں کہ آیا وہ براہ راست یوکرین کے تنازع میں مداخلت کریں یا نہیں۔
مزید پڑھیں: روس کے اندر آدھے گھنٹے سے بھی کم وقت میں نیٹو فوج کو تباہ کرنے کی صلاحیت
پیوٹن نے یہ بھی کہا کہ مغربی ممالک کی اس جنگ میں براہ راست مداخلت سے اس تنازع کی نوعیت بدل جائے گی، اور روس کو ان خطرات کی بنیاد پر فیصلہ کرنا پڑے گا جو اس سے ماسکو کو لاحق ہو سکتے ہیں۔