سچ خبریں:روئٹرز خبر رساں ایجنسی نے انکشاف کیا ہے کہ امریکہ اور متحدہ عرب امارات نے شام کو ایک پیشکش کی تھی، جس میں دمشق سے ایران کا ساتھ دینا بند کرنے اور حزب اللہ لبنان کے لیے اسلحے کی ترسیل کے تمام راستے بند کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا، تاہم، شام نے اس پیشکش کو مسترد کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق عربی 21 نے روئٹرز کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ پانچ مطلع ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ امریکہ اور امارات نے شام کو پیشکش کی تھی کہ اگر وہ ایران اور حزب اللہ کے ساتھ اپنے تعلقات ختم کر دے تو شام پر عائد پابندیوں کے خاتمے پر غور کیا جا سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بیروت سے حلب تک؛ شام میں استحکام کی اہمیت اور اس کا علاقائی سلامتی پر اثرات
پابندیوں کی معیاد اور امریکی دباؤ
رپورٹ کے مطابق، یہ پیشکش ان حالات میں کی گئی تھی جب 20 دسمبر قریب آ رہا تھا، جو شام پر سالانہ پابندیوں کی معیاد کا اختتام تھا۔ امریکی حکام نے بشار الاسد کو واضح پیغام دیا تھا کہ اگر وہ ایران، حزب اللہ اور مزاحمتی محور سے تعلقات منقطع کر لیں تو شام پر پابندیاں دوبارہ نافذ نہیں کی جائیں گی۔
حلب پر حملے سے قبل کی صورتحال
یہ مذاکرات حلب میں دہشت گرد گروپوں کی طرف سے کیے جانے والے فوجی آپریشن سے پہلے انجام پائے اور ناکام رہے۔ ناکامی کے بعد، حلب شہر پر گزشتہ سالوں کے سب سے بڑے دہشت گرد حملے ہوئے۔
مزید پڑھیں: ادلب اور حماہ کے نواحی علاقوں میں درجنوں دہشت گرد ہلاک
نتیجہ
یہ انکشاف شام کی ایران کے ساتھ مضبوط شراکت اور مزاحمتی محور میں اس کی اہمیت کو مزید اجاگر کرتا ہے۔ امریکی کوششوں کے باوجود، دمشق نے ایران کے ساتھ اپنے اتحاد کو برقرار رکھتے ہوئے ہر دباؤ کا مقابلہ کیا۔