سچ خبریں:ترکی اور امریکہ کے وزرائے خارجہ نے شام کے مستقبل میں دونوں ممالک کے کردار پر گفتگو کی۔
الجزیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق، ترک وزیر خارجہ حاکان فیدان نے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں بتایا کہ انہوں نے شام کی صورتحال اور دونوں ممالک کے ممکنہ کردار پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: شام میں اپنے مستقبل کے کردار کے بارے میں اسرائیل کا دعویٰ
حاکان فیدان نے کہا کہ میں نے بلنکن کے ساتھ شام اور غزا کی صورتحال پر گفتگو کی، ہم نے شام میں وہ اقدامات طے کیے ہیں جو ہم دیکھنا چاہتے ہیں، اور اس پر ہمارے درمیان وسیع پیمانے پر اتفاق موجود ہے۔
ترک وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ ہماری اولین ترجیح شام میں استحکام کو یقینی بنانا اور داعش اور کردستان ورکرز پارٹی (پی کے کے) کے کنٹرول کو روکنا ہے۔
اس موقع پر امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا کہ میں نے اپنے ترک ہم منصب کے ساتھ داعش کو قابو میں رکھنے کی مسلسل کوششوں کی اہمیت پر بات کی۔
انہوں نے شام کی آئندہ حکومت کے حوالے سے کہا، ہمیں ایسی حکومت کی ضرورت ہے جو استحکام کو فروغ دے، کیمیائی ہتھیاروں کا خاتمہ کرے، اور شام کے پڑوسی ممالک کے لیے کوئی خطرہ نہ بنے۔
مزید پڑھیں: ٹرمپ اور شام کے بارے میں تجاویز
بلنکن نے مزید کہا، ہم نے داعش کے خاتمے کے لیے بغیر کسی رکاوٹ کے جاری کوششوں کی اہمیت پر تبادلہ خیال کیا،ہم نے حماس کی جانب سے غزا میں جنگ بندی کے معاہدے کو تسلیم کرنے کی ضرورت پر بھی بات کی تاکہ موجودہ صورتحال کا خاتمہ کیا جا سکے۔