سچ خبریں:شمالی غزہ کے عوام اور فلسطینی مزاحمتی فورسز نے صیہونی جرنیلوں کے پلان کو شکست دے کر اسرائیل کی زبردستی نقل مکانی کی پالیسی کو ناکام بنا دیا ہے۔
لبنان کے معروف اخبار الاخبار کی رپورٹ کے مطابق، اسرائیل نے 40 دن سے زائد فوجی کارروائیوں کے ذریعے شمالی غزہ کے رہائشیوں کو جنوبی علاقوں میں منتقل کرنے کی حکمت عملی اپنائی، لیکن فلسطینی مزاحمت اور عوامی استقامت نے اسے ناکام کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: فلسطینی مزاحمت کاروں کے حملوں پر صہیونی رپورٹر کی حیرت
اسرائیلی پالیسی کی ناکامی کی وجوہات
الاخبار نے دو اہم عوامل کو اسرائیلی منصوبے کی ناکامی کی وجوہات بتایا:
1. شمالی غزہ کے کئی رہائشیوں نے جنوبی علاقوں میں ہجرت کرنے کے بجائے شمالی غزہ کے اندر محفوظ مقامات پر رہنے کو ترجیح دی۔
2. دس ہزار سے زائد افراد نے اسرائیلی زبردستی نقل مکانی کے احکامات کو مسترد کر دیا اور شمالی غزہ میں رہنے کا فیصلہ کیا۔
مزید برآں، العودہ کلینک، انڈونیشین اسپتال، اور کمال عدوان اسپتال اسرائیلی دھمکیوں کے باوجود بدستور فعال ہیں۔
اسرائیلی حملے اور مزاحمت کا بھرپور جواب
اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ اور بیت لاهیا میں روزانہ کی بنیاد پر فضائی اور توپ خانے کے حملے کیے، لیکن فلسطینی مزاحمت نے ان حملوں کا موثر جواب دیا۔
مزاحمتی فورسز نے اسرائیلی ٹینکوں اور پیدل فوج کے خلاف کامیاب کارروائیوں کی ویڈیوز جاری کیں، جنہوں نے اسرائیلی فوج کو مزید مشکلات سے دوچار کر دیا۔
قیدیوں کی ویڈیوز اور مزاحمت کی حکمت عملی
فلسطینی مزاحمتی تنظیم قدس بریگیڈز نے ایک اسرائیلی قیدی کی ویڈیو جاری کی، جو مزاحمت کی حکمت عملی اور طاقتور ڈھانچے کو ظاہر کرتی ہے۔
مزید برآں، مزاحمتی میڈیا نے شمالی غزہ میں اسرائیلی محاصرے کے دوران کی گئی کارروائیوں کی ویڈیوز بھی جاری کی ہیں، جو مزاحمت کی کامیابی کا ثبوت ہیں۔
نتیجہ
شمالی غزہ میں فلسطینی عوام اور مزاحمتی فورسز نے اسرائیلی "جنرلز پلان” کو مکمل طور پر ناکام کر دیا ہے۔
یہ کامیابی فلسطینی مزاحمت کی مؤثر حکمت عملی، عوامی یکجہتی، اور میدان میں غیر متزلزل قوت کی عکاسی کرتی ہے۔
مزید پڑھیں: الزیتون علاقے میں قابض فوج فلسطینی مجاہدین کے آہنی پنجوں میں
شمالی غزہ میں جاری یہ جدوجہد فلسطینی مزاحمت کے عزم اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف ان کی کامیاب حکمت عملی کا مظہر ہے۔