ٹرمپ کی سخت امیگریشن پالیسیوں کے امریکی ریستوران انڈسٹری پر اثرات

ٹرمپ کی سخت امیگریشن پالیسیوں کے امریکی ریستوران انڈسٹری پر اثرات

?️

سچ خبریں:ٹرمپ کی سخت گیر امیگریشن پابندیوں، بڑے پیمانے پر قانونی حیثیت کی منسوخی اور بار بار چھاپوں نے امریکہ کی ریستوران انڈسٹری کو شدید ہنرمند افرادی قوت کی کمی، بڑھتے اخراجات اور خدمات میں گراوٹ جیسے مسائل سے دوچار کر دیا ہے۔

فائنینشل ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق  امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت کی جانب سے امیگریشن پر نئی سختیوں اور لاکھوں تارکینِ وطن کی قانونی حیثیت منسوخ ہونے کے نتیجے میں، امریکہ کی ریستوران انڈسٹری غیر معمولی افرادی قوت کے بحران کا سامنا کر رہی ہے۔
امریکی ریستوران سیکٹر، جس کی روایتی طور پر بڑی بنیاد مہاجر کارکنوں پر ہے، پہلے ہی وبا سے پہلے والی ملازمت کی سطح پر نہیں لوٹ سکا تھا،اب مسلح افسران کی اچانک چھاپہ مار کارروائیاں اور لاکھوں ملازمین کی قانونی حیثیت کی تنسیخ نے عملے کی بھرتی اور برقرار رکھنے کو مزید مشکل بنا دیا ہے۔
انجمنِ قومی ریستوران (National Restaurant Association) کے اندازے کے مطابق، اس شعبے میں کام کرنے والی کل افرادی قوت کا 20 فیصد سے زیادہ حصہ مہاجرین پر مشتمل ہے، تاہم سینٹر فار امیگریشن اسٹڈیز کا تخمینہ ہے کہ لگ بھگ دس لاکھ ریستوران کارکن قانونی رہائشی دستاویزات نہیں رکھتے۔
متعدد ریستوران مالکان کا کہنا ہے کہ چھاپے، اسلحہ بردار افسران کی موجودگی اور کاغذات کی سخت جانچ نے ملازمین میں خوف و عدم اعتماد کو جنم دیا ہے اور ماہر عملہ ڈھونڈنا بےحد دشوار ہو گیا ہے۔
ٹونی فورمن، جو میری لینڈ میں ،ڈچس، سمیت کئی ریستورانوں کے مالک ہیں، خبردار کرتے ہیں کہ ہم شدید عملہ کمی کے دور میں داخل ہو رہے ہیں، جس سے اجرتوں پر دباؤ بڑھے گا۔ ہنرمند افراد ملنا تقریباً ناممکن ہو چکا ہے۔
یہ مسئلہ صرف غیر دستاویزی مہاجرین تک محدود نہیں۔ امریکی سپریم کورٹ نے گزشتہ ماہ تقریباً 3.5 لاکھ وینزویلا کے شہریوں کی عارضی محفوظ حیثیت (TPS) ختم کرنے کی اجازت دے دی یہ وہ تحفظ تھا جو 2023ء میں بائیڈن انتظامیہ نے دیا تھا۔
امیگریشن امور کے وکیل جیکب مونٹی کے مطابق، بہت سے ریستوران اب ان قانونی ملازمین کا بھی متبادل نہیں ڈھونڈ پا رہے،اس موسمِ گرما میں ریستوران انڈسٹری شدید تناؤ سے گزرے گی۔
صورتحال مزید اس لیے بگڑی کہ ایک حالیہ صدارتی فرمان نے 12 ممالک کے شہریوں کا داخلہ بند کر دیا اور 7 دیگر ممالک (جن میں وینزویلا بھی شامل ہے) پر نئی پابندیاں عائد کی ہیں، جس سے تازہ مہاجرین کی آمد تقریباً رک گئی ہے۔
مہنگے ٹیرف اور افراطِ زر نے لاگت میں اضافہ کر دیا ہے، ریٹنگ ایجنسی فیچ نے مئی میں ریستوران سیکٹر کا آؤٹ لک خنثیسے گھٹا کر زوال پذیر کر دیا، تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ قیمتوں کے بارے میں حساس صارفین تک بڑھتی لاگت منتقل کرنا اب پہلے سے کہیں مشکل ہے۔
مشاورتی ادارے الکس پارٹنرز کے ڈائریکٹر جیف بارٹا خبردار کرتے ہیں کہ عملے کی کمی سے خدمات کا معیار گر سکتا ہے، کھانا پیش کرنے کی رفتار کم ہو سکتی ہے اور مینو محدود ہو سکتا ہے،یہ سب عوامل بالآخر کاروبار کی ناکامی کا سبب بن سکتے ہیں،ریستوران مالکان، خاص طور پر مہاجرین کی بڑی آبادی والے علاقوں میں، متنبہ کر رہے ہیں کہ امیگریشن کارروائیوں کا خوف صرف عملے کو ہی نہیں بلکہ گاہکوں کو بھی ریسٹورنٹس سے دور رکھنے لگا ہے۔

مشہور خبریں۔

اپوزیشن لیڈر، میں نجومی نہیں جو پارٹی کی جیت کی پیشنگوئی کروں

?️ 3 مارچ 2021اسلام آباد   (سچ خبریں)   مسلم لیگ ن کے راہنما  اپوزیشن لیڈر شہباز

روس نے امن معاہدے کے بدلے اہم رعایتیں پیش کی ہیں:امریکی نائب صدر

?️ 25 اگست 2025روس نے امن معاہدے کے بدلے اہم رعایتیں پیش کی ہیں:امریکی نائب

اگلے سال سے جنگ کے معاشی نتائج دیکھنے میں آینگے

?️ 24 دسمبر 2024سچ خبریں: یدیعوت احرانوت اخبار نے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے

تین صیہونی فوجیوں کو ہلاک کرنے والا مجاہد کون تھا؟

?️ 9 ستمبر 2024سچ خبریں: خبری ذرائع نے اردن اور مقبوضہ فلسطین کے درمیان سرحدی

موسمیاتی تبدیلی اتھارٹی کا قیام: چیئرپرسن اور ممبران کی تقرری کا عمل جاری

?️ 26 مئی 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) وزارت موسمیاتی تبدیلی کی جانب سے موسمیاتی تبدیلی

اگر الیکشن میں دھاندلی نہ ہوئی یوسف رضا گیلانی کی جیت ہو گی، سلیم صافی

?️ 17 فروری 2021لاہور (سچ خبریں) سینیٹ انتخابات پر تجزیہ کرتے ہوئے سینئر صحافی سلیم

فائزر ویکسین کے حوالے سے اسد عمر نے وضاحت کر دی

?️ 3 جون 2021اسلام آباد(سچ خبریں) این سی او سی کے سربراہ اسد عمر کا

ایف بی آئی کے سابق ڈائریکٹر نے استعفیٰ کیوں دیا ؟

?️ 13 جنوری 2025سچ خبریں: ایف بی آئی کے سابق ڈائریکٹر کرسٹوفر رے نے ایک

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے