سچ خبریں:اسرائیلی وزیر جنگ نے پہلی بار اعتراف کیا ہے کہ صیہونی حکومت نے فلسطینی اسلامی مزاحمت کی تحریک (حماس) کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو قتل کیا تھا۔
الجزیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق، اسرائیلی وزیر جنگ نے اعلان کیا کہ اسماعیل ہنیہ کو اسرائیل نے نشانہ بنا کر قتل کیا، اس سے قبل اسرائیل ہنیہ کے قتل کے حوالے سے کسی بھی قسم کے بیان دینے سے گریز کرتا رہا تھا، خصوصاً اس وقت جب یہ واقعہ تہران میں پیش آیا۔
یہ بھی پڑھیں: اسماعیل ہنیہ کو قتل کر کے اسرائیل نے کیا ثابت کیا ہے؟ خورشید شاہ
اسرائیل کے وزیر جنگ اسرائیل کاٹز نے اپنی اشتعال انگیز تقریر میں کہا کہ ہم حوثیوں کو شدید حملوں کا نشانہ بنائیں گے۔
یمن کے صنعا اور الحدیدہ شہروں کے ساتھ وہی کریں گے جو غزہ اور لبنان کے ساتھ کیا گیا۔
اسرائیل کاٹز نے مزید کہا کہ حوثیوں کے اسٹریٹجک انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچایا جائے گا اور ان کے رہنماؤں کے ساتھ وہی سلوک کریں گے جو اسماعیل ہنیہ، یحییٰ السنوار اور سید حسن نصراللہ کے ساتھ کیا گیا۔
یاد رہے رہے کہ صیہونی حکومت کی دھمکیاں ایسے وقت میں سامنے آئیں جب یمن کی مسلح افواج مسلسل فلسطینی عوام کے ساتھ اپنی حمایت کا اظہار کر رہی ہیں اور اپنی منفرد کارروائیوں سے اسرائیل کی عسکری تنصیبات کو بڑے نقصانات پہنچا رہی ہیں۔
مزید پڑھیں: اسماعیل ہنیہ کے قتل پر صہیونی فوج کا ردعمل
واضح رہے کہ یہ اعتراف اور دھمکیاں اس بات کی عکاسی کرتی ہیں کہ اسرائیل خطے میں بڑھتی ہوئی مزاحمتی طاقتوں سے پریشان ہے، خصوصاً یمن اور فلسطین کی مزاحمتی کارروائیاں اسرائیل کے لیے ایک بڑا چیلنج بن چکی ہیں۔