سچ خبریں: لبنان کے پارلیمنٹ اسپیکر نے اسرائیلی زمینی حملے کو بعید قرار دیتے ہوئے کہا کہ صہیونی دشمن سے براہ راست مقابلہ ہماری آرزو ہے۔
لبنان کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری نے اسرائیل کے لبنان پر زمینی حملے کو بعید قرار دیتے ہوئے کہا کہ صہیونی دشمن سے براہ راست مقابلہ ہماری آرزو ہے، اس غلطی کی کو دشمن بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔
یہ بھی پڑھیں: صیہونی وزیر جنگ کی حزب اللہ اور لبنان کے خلاف ہرزہ سرائی
النشرہ نیوز کے مطابق، نبیہ بری نے صہیونی حکومت کی جانب سے لبنان پر بڑھتی ہوئی حملے کی دھمکیوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ لبنان ان دھمکیوں کا عادی ہو چکا ہے چاہے حالیہ دنوں میں ان میں اضافہ کیوں نہ ہوا ہو۔
الجمہوریہ اخبار کو دیے گئے ایک انٹرویو میں بری نے کہا کہ اسرائیلی دھمکیوں کے باوجود لبنان پر وسیع حملہ ہونے کا امکان نہیں ہے۔
انہوں نے پیش گوئی کی کہ ممکن ہے اسرائیل اپنی فوجی کارروائیوں کا دائرہ بڑھا لے لیکن لبنان پر حملہ نہیں کرے گا۔
انہوں نے لبنان پر زمینی حملے کے امکان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ لبنانی مزاحمت کار صہیونی دشمن کے ساتھ براہ راست جنگ کی آرزو رکھتے ہیں اور یہ ہمارے لیے محض فائرنگ کے تبادلے سے کہیں بہتر ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ دشمن جانتا ہے کہ زمینی تجاوز کی صورت میں اسے بھاری قیمت چکانی پڑے گی، اس لیے اس آپشن کا انتخاب بہت کم نظر آتا ہے مگر یہ کہ اسرائیل حماقت کرے۔
نبیہ بری نے یمنی مزاحمت کی جانب سے تل ابیب پر کامیاب میزائل حملے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے یمنی عوام کی غزہ کی حمایت اور صہیونی قابضین کے خلاف مزاحمت کو سراہا۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کو لبنان کے خلاف کسی بھی مہم جوئی سے قبل اپنی حکمت عملی پر نظر ثانی کرنا ہوگی۔
مزید پڑھیں: اسرائیلی فوج کے جوائنٹ چیف آف آرمی اسٹاف نے لبنان پر حملہ کرنے کی دھمکی دی
بری نے مزید کہا کہ اگر یمن سے داغا گیا ایک میزائل اسرائیل کو اتنا نقصان پہنچا سکتا ہے تو تصور کریں کہ اگر مقبوضہ علاقوں کے قریب سے میزائلوں کی بارش ہو تو کیا ہوگا؟