IRGC کے خلاف یورپ کی کارروائی داعش کے حامیوں پر احسان ہے:پاکستانی پروفیسر

داعش

?️

سچ خبریں:پاکستان یونیورسٹی کے بین الاقوامی تعلقات اور سیاسیات کے پروفیسر نےمغربی ممالک کی جانب سے امریکہ اور اسرائیل کی ایران مخالف پالیسیوں پر عمل پیرا ہونے کے نتائج کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے کہا کہ پاسداران انقلاب اسلامی کے خلاف یورپی یونین کے خطرناک اقدام کی وجہ داعش کے حامیوں کی حمایت کرنا ہے۔

پاکستانی یونیورسٹیوں میں بین الاقوامی تعلقات کے مشہور پروفیسر ڈاکٹر فاروق حسنات نے جو اس وقت ریاست کیرولینا میں مقیم ہیں، نے کہا کہ ایرانی پاسداران انقلاب کے حوالے سے یورپیوں کے پاس اپنے غیر منطقی اور غلط اقدام کی کیا دلیل اور دستاویز ہے؟ یہ قرارداد پیش کرنے والوں نے خود کو دہشت گردوں کی صف میں کھڑا کر دیا اس لیے کہ خطے میں صرف IRGC فورسز میں ہی ان سے لڑنے کی ہمت ہے۔

انہوں نے خطے میں ایران مخالف پروگراموں کو فروغ دینے کے لیے امریکہ اور صیہونی حکومت کے رہنماؤں کے ساتھ یورپی حکمرانوں کی ملی بھگت کو مورد الزام ٹھہراتے ہوئے کہا کہ مغربی حکومتیں یا یورپی پارلیمنٹ کے نمائندے ان دنوں کہاں تھے جب سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی اور جنرل شہید سلیمانی جو داعش، القاعدہ اور دوسرے دہشت گرد گروہوں کے خلاف جنگ کی فرنٹ لائن پر تھے ؟

پاکستان کی نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کے اسٹریٹجک امور کے محقق نے تاکید کی کہ دنیا کے ممالک بالخصوص خطے کی حکومتیں حتیٰ سعودی عرب اور اس کے عرب اتحادی بھی جانتے ہیں کہ اگر ایرانی سپاہ پاسداران کی خدمات اور قربانیاں نہ ہوتیں تو داعش کے دہشت گردوں کے خلاف جنگ خطے کے دیگر ممالک اور یقیناً ان کے حامیوں، امریکہ اور یورپی حکومتوں کے آنے کے بعد کبھی ممکن نہیں ہو سکتی تھی۔

یورپی پارلیمنٹ کو خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ان کے رہنماؤں کو سمجھداری سے کام لینا چاہیے اور ثابت کرنا چاہیے کہ وہ دہشت گردی کے حامیوں ، خاص طور پر خطے میں داعش کی ایجاد میں ملوث ممالک میں سے نہیں ہیں،ڈاکٹر فاروق حسنات نے کہا کہ خطے کی قومیں علاقائی امن و استحکام، مظلوم عوام کے لیے اتحاد اور رواداری کے قیام میں پاسداران انقلاب اسلامی کی بہادری اور قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہیں اور یقیناً ہم نے اس قربانی کو شام اور عراق میں دہشت گردی کے خلاف جنگ کے محاذ پر دیکھا ہے ۔

اس پاکستانی ماہر نے کہا کہ مغربی ممالک اور ان میں سرفہرست امریکہ دہشت گردی خاص طور پر داعش کے خلاف جنگ میں ناکام رہے ہیں ، یہی وجہ ہے کہ یہ طاقتیں دہشت گردی کے خلاف لڑنے والے دوسرے آزاد ممالک پر الزام عائد کرکے اپنی ناکامی سے فرار ہونے کی کوشش کر رہی ہیں۔

مشہور خبریں۔

حماس اور تل ابیب کے درمیان جنگ بندی کے شرایط

?️ 10 جولائی 2025سچ خبریں: مطلع ذرائع نے بتایا ہے کہ غزہ پٹی میں صہیونی

برلن میں سب سے زیادہ نومولود بچوں کا نام محمد

?️ 11 مئی 2023سچ خبریں:جرمن دارالحکومت میں مرد بچوں میں سب سے زیادہ نام محمد

غزہ کی پٹی میں بھوک اور قحط کا شکار ہونے والوں کے اعدادوشمار

?️ 5 مارچ 2024سچ خبریں: غزہ کے الشفاء ہسپتال کے ایک اہلکار نے اس طبی

ایک سال میں بی بی سی کے خلاف لاکھوں عوامی شکایات

?️ 11 جولائی 2021سچ خبریں:برطانوی خبر رساں ایجنسی جو اس ملک کی نوآبادیاتی پالیسیوں کو

مریم کی پیشی پر قانون پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا:وزیر اعظم

?️ 26 مارچ 2021اسلام آباد(سچ خبریں) وزیراعظم کی زیر صدارت پولیٹیکل کمیٹی کا اجلاس ہوا

غزہ میں ہزاروں بچوں کو ہلاک کرنے والے بموں کی سپلائی بند ہونی چاہیے: آسکر ایوارڈ یافتہ

?️ 20 جولائی 2025سچ خبریں: ہسپانوی فلمی اداکار اور اسکار ایوارڈ یافتہ خاویر باردم نے

گٹیرس نے مسئلہ فلسطین کے لیے دو ریاستی حل کو مسترد کرنا سے انکار کیا 

?️ 21 جنوری 2024سچ خبریں:اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے اپنے بیانات میں

طوفان الاقصیٰ نے کیسے خطے میں امریکی اور صیہونی خواب چکنا چور کیے؟

?️ 22 فروری 2024سچ خبریں: لبنان میں حماس کے نمائندے نے غزہ جنگ کی حقیقت

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے