?️
سچ خبریں: ایران نے گزشتہ حکومت سے ہی ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانے کی حکمت عملی کو اپنی خارجہ پالیسی کا بنیادی ستون بنایا ہے اور موجودہ حکومت بھی اسی پالیسی کو آگے بڑھا رہی ہے۔
حال ہی میں، جب کہ خطہ دو دہائیوں کے سب سے بڑے بحرانوں کا سامنا کر رہا ہے، ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے سعودی عرب اور قطر کا دورہ کیا جہاں انہوں نے ان ممالک کے اعلیٰ حکام سے ملاقات کی۔
یہ بھی پڑھیں: کیا ایران خطے میں جنگ کا خواہاں ہے؟ایرانی وزیر خارجہ کا بیان
ان دوروں کا مقصد بنیادی طور پر غزہ اور لبنان میں کشیدگی کو کنٹرول کرنے کے لیے بات چیت اور ایران کے جنوبی ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات کو مزید گہرا کرنے کی کوشش قرار دیا گیا ہے۔
خلیج تعاون کونسل کے رکن ممالک، خاص طور پر پچھلے دو دہائیوں میں، اپنی معیشتوں کی بنیاد اس طرح رکھی ہے کہ ان کی ہر طرح کی اقتصادی سرگرمیوں کے لیے سلامتی اور استحکام ناگزیر ہیں۔
ہائیڈرو کاربن وسائل کے شعبے میں، توانائی کی منتقلی اور بین الاقوامی آبی راستوں کی سلامتی انتہائی اہمیت کی حامل ہے، اس کے علاوہ، صنعت اور سیاحت کے دیگر شعبوں میں، ان ممالک کے لیے غیر ملکی سرمایہ کاری کو تنازعات اور کشیدگی کے ماحول میں اپنی طرف متوجہ کرنا مشکل ہوگا۔
اسی وجہ سے، غزہ کی جنگ کے آغاز سے ہی، ان ممالک نے یا تو غیر فعال غیر جانبداری کا اعلان کیا ہے یا ثالثی کے ذریعے کشیدگی کو کم کرنے کی کوشش کی ہے اور ممکنہ نقصانات کو کم سے کم کرنے کی کوشش کی ہے۔
ایران اور اسرائیل کے حالیہ تنازعے میں ان ممالک کے غیر جانبداری کے مؤقف کا اعلان بھی اسی حکمت عملی کے مطابق ہے۔
عباس عراقچی نے اپنے سعودی عرب اور قطر کے دورے کے دوران زور دیا کہ اگر ان ممالک نے اسرائیل یا امریکہ کو ایران کے خلاف اپنی فضائی حدود یا فوجی اڈے استعمال کرنے کی اجازت دی، تو تہران یقیناً ردعمل دکھائے گا۔
حالیہ تنازع میں ایران کی اپنے ہمسایہ ممالک سے کم از کم یہی توقع ہے کہ وہ اپنی غیر جانبداری برقرار رکھیں، ریاض اور دوحہ نے بھی جواب میں اپنی غیر جانبداری پر زور دیا ہے۔
موجودہ حالات سے ظاہر ہوتا ہے کہ خلیج فارس کے ممالک کا غیر جانبداری کا منظر نامہ تبدیل نہیں ہوگا؛ امریکہ میں ڈیموکریٹس کے اقتدار میں آنے کے بعد سے، جنوبی خلیج فارس کے عرب ممالک نے خطے میں سکیورٹی توازن کو تبدیل کرنے اور ایران کے ساتھ تعلقات کی بحالی کے ذریعے اپنے علاقائی اور عالمی اتحادوں کو وسیع کرنے کی کوشش کی ہے۔
اگرچہ امریکہ اب بھی خلیج فارس کے ممالک کی سلامتی کا ضامن سمجھا جاتا ہے اور یہ ممالک فوجی موجودگی اور اسلحے کی فراہمی کے لحاظ سے واشنگٹن پر انحصار کرتے ہیں۔
تاہم حالیہ برسوں میں امریکہ خلیج فارس کے ممالک کے لیے واحد حفاظتی ڈھال نہیں رہا۔ اسی وجہ سے جنوبی خلیج فارس کے ممالک نے چین اور روس کے ساتھ اپنے تعلقات کو مضبوط کیا ہے اور علاقائی اتحادوں کی طرف رخ کیا ہے، ساتھ ہی ساتھ اپنی فوجی صلاحیتوں اور دفاعی ڈھانچوں کو بھی بہتر بنا رہے ہیں۔
ایران نے بھی گزشتہ حکومت سے ہی ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانے کی حکمت عملی کو اپنی خارجہ پالیسی کا ایک اہم ستون قرار دیا ہے، اور یہ پالیسی موجودہ حکومت میں بھی جاری ہے۔
درحقیقت، اپنے ہمسایوں کے ساتھ استحکام اور اچھے تعلقات پر مبنی تعلقات ایران کی خارجہ پالیسی کے اصولوں میں سے ایک ہیں۔ یہ حکمت عملی موجودہ چیلنجوں کے ساتھ جڑی ہوئی ہے۔
مزید پڑھیں:صیہونی حکومت کے خاتمے کے بارے میں ایرانی رہنماؤں کے اظہار خیال
ایران انسانی ہمدردی کے مقاصد کو بھی اپنی ترجیحات میں شامل کر رہا ہے اور موجودہ انسانی بحران، خاص طور پر غزہ اور لبنان میں، اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ مل کر کشیدگی کو کم کرنے اور انسانی امداد کی راہ ہموار کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
واضح ہے وہ یہ ہے کہ تہران اور جنوبی خلیج فارس کے ممالک سفارتی سطح سے آگے تعلقات کو مزید بڑھانے کے لیے پُرعزم ہیں۔
مشہور خبریں۔
خان یونس کے اسکولوں پر امریکی گولہ بارود سے بمباری
?️ 11 جولائی 2024سچ خبریں: امریکی سی این این ٹی وی نے اعلان کیا ہے
جولائی
کرپشن پر کنٹرول کیلئے اسلام آباد میں مرکزی کسٹمز اسیسمنٹ سینٹر قائم کرنے کا فیصلہ
?️ 16 ستمبر 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) حکومت نے ملک بھر سے جمع ہونے والے
ستمبر
شام اور عراق میں امریکہ کی حالت زار؛پنٹاگون کی زبانی
?️ 17 نومبر 2023سچ خبریں: گزشتہ ماہ عراق اور شام میں امریکی افواج پر حملوں
نومبر
فیمینزم اور عورت مارچ صرف مردوں سے نفرت کرنے تک محدود ہے، رابعہ کلثوم
?️ 20 مارچ 2024کراچی: (سچ خبریں) اداکارہ رابعہ کلثوم نے عورت مارچ پر سخت تنقید
مارچ
لندن میں فلسطین کی حمایت پر 400 افراد گرفتار
?️ 7 ستمبر 2025سچ خبریں: برطانیہ، جو کہ اظہار رائے کی آزادی کا دعویٰ کرتا
ستمبر
امریکی وزارت انصاف کا یحیی السنوار کے خلاف دشمنانہ موقف
?️ 5 ستمبر 2024سچ خبریں: امریکی وزارت انصاف نے حماس کے سیاسی سربراہ یحییٰ السنوار
ستمبر
امریکی اتحاد نے یوکرین لڑاکا طیارے بھیجے: پینٹاگون
?️ 20 اپریل 2022سچ خبریں: پینٹاگون کے ترجمان جان کربی نے منگل کی رات اس بات
اپریل
روس کی سرکاری تسلیم کے بعد ہماری سفارت کاری ایک نئے مرحلے میں داخل: طالبان
?️ 5 جولائی 2025سچ خبریں: ذاکر جلالی، طالبان حکومت کے وزیر خارجہ کے مشیر نے
جولائی